’پلان بی‘ کے تحت جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی(ف) کے کارکنوں کانوشکی میں دھرنا

آر سی ڈی شاہراہ پر دھرنے کے باعث کوئٹہ تفتان روڈ بند ،دونوں اطراف گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں احتجاج کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت معطل ہوگئی ، کارکنوں کا دھرنے کا مقام تبدیل کر نے سے انکار

اتوار 17 نومبر 2019 14:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2019ء) ’پلان بی‘ کے تحت جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی(ف) کے کارکنوں نے اتوار کو بھی نوشکی میں دھرنا دیا۔تفصیلات کے مطابق آر سی ڈی شاہراہ پر دھرنے کے باعث کوئٹہ تفتان روڈ بند ہوگئی ہے جس کے باعث دونوں اطراف گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔دوسری جانب چمن میں جے یو آئی (ف) اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے زیراہتمام کوئٹہ چمن شاہراہ پر دھرنا دیا گیا ،احتجاج اور دھرنے کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ پر آمدورفت معطل ہے جبکہ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

(جاری ہے)

احتجاج کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت معطل ہوگئی ہے جبکہ بین الاقوامی شاہراہ کی بندش سے مال بردار تجارتی گاڑیاں پھنس گئیں۔دوسری جانب سیکورٹی حکام اور مقامی انتظامیہ کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں ،انہوں نے دھرنا کا مقام تبدیل کرنے سے بھی انکار کردیا ہے۔گزشتہ روز جے یو آئی (ف) کے کے کارکنان نے کراچی میں حب ریور روڈ پر جاری دھرنا عارضی طور پر ختم کردیا تھا۔مولانا عمر صادق نے کہا کہ دن کے اوقات میں دھرنے دینے اور رات میں سڑکیں ٹریفک کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئل ٹینکرز مالکان سمیت دیگر شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔