چھیالیسویں سپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام میں زیر تربیت اے ایس پیز کا سنٹرل پولیس آفس کا مطالعاتی دورہ

عوام میں پولیس فورس کا مجموعی تشخص بہتر بنانے کیلئے خوش اخلاقی اور نرم گفتاری وقت کی اہم ضرورت ہے‘عارف نواز زیر تربیت افسران سخت محنت، لگن اورجدیدپولیسنگ کے اصولوں کو اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا حصہ بنائیں‘آئی جی پنجاب کااے ایس پیز سے خطاب

پیر 18 نومبر 2019 17:45

چھیالیسویں سپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام میں زیر تربیت اے ایس پیز کا سنٹرل ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس معاشرے میں قانون کی حکمرانی برقرار رکھتے ہوئے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ اوربہترین سروس ڈلیوری سے عوامی خدمت کے فرائض پوری تندہی اور جانفشانی سے سر انجام دے رہی ہے چنانچہ فرائض کی انجام دہی کے دوران ہمیشہ یہ بات ذہن نشین رکھیں کہ اب آپ سینکڑوں شہداء اور غازیوں کی بے مثال قربانیوں کے امین ہیں لہذا آپ کا ہر عمل پولیس کے مجموعی تشخص کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ہونا چاہئیے اس لئے تمام افسران و اہلکار اوپن ڈور پالیسی کے تحت شہریوں کے ساتھ خوش اخلاقی ، بہتر رویے اور نرم گفتاری کو اپنا شعار بنائیں تاکہ پولیس اور عوام کے درمیان باہمی تعاون اور اعتماد کی فضا بہتر سے بہتر ہوسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزیدکہاکہ زیر تربیت افسران پولیسنگ کے معیار کو مزید اپ گریڈ کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی ، ماڈرن پولیسنگ اور انویسٹی گیشن علوم سے خود کو آراستہ کریں اور سمارٹ اینڈ کمیونٹی پولیسنگ کے اصولوں کے مطابق سخت محنت، لگن اور فرض شناسی کے ساتھ اپنے فرائض سر انجام دیں تاکہ آپ پیشہ ورانہ زندگی کے چیلنجز سے بہتر طور پر نبرد آزما ہوسکیں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ عوام کو پولیس سے متعلق سہولیات کی بروقت فراہمی کیلئے پنجاب پولیس نے فرنٹ ڈیسک ،پولیس خدمت مراکز ،8787کمپلینٹ سنٹر اور تھانوں کی ڈیجیٹلائزیشن سمیت دیگر پراجیکٹس شروع کئے ہیں جبکہ سی ٹی ڈی کی بروقت کاروائیوں کی بدولت صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ پولیس افسران اربن پولیسنگ کے تقاضوں کے مطابق مثالی ٹیم لیڈر کا کردار ادا کرتے ہوئے دستیاب وسائل اور فورس کو عوامی خدمت اور حفاظت کیلئے بہتر سے بہتر طور پر استعمال کریں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس کے مطالعاتی دورے پر آئے چھیالیسویں سپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام میں زیر تربیت اے ایس پیز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل پولیس اکیڈمی سے آئے وفد میں چھ خواتین اے ایس پیز سمیت مجموعی طو ر پر 32زیر تربیت افسران شامل تھے ۔ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب انعام غنی نے مطالعاتی دورے پر آئے زیر تربیت افسران کو پنجاب پولیس کے جدید پراجیکٹس، آپریشنل طریقہ کار اور پبلک سروس ڈلیوری میں بہتری سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈولفن، پیرو، اینٹی رائٹ،ریورائن اور ایس پی یو سمیت دیگر سپیشلائزڈ فورسز کی تشکیل سے پنجاب پولیس کی استعداد کارمیں اضافہ ہو اہے جبکہ تھانہ کلچرمیں تبدیلی کے عمل کو مزید تیز کرنے کیلئے فرنٹ ڈیسک، حوالات اور ایس ایچ اوز کے دفاترمیں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں جنہیں سنٹرل پولیس آفس کے مانیٹرنگ روم سے براہ راست مانیٹر کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے مزیدکہا کہ پنجاب پولیس نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنارہی ہے جس سے صوبے میں دہشت گرد، شرپسند اور سماج دشمن عناصر کی کاروائیوں میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ڈی آئی جی آئی ٹی ذوالفقار حمید نے وفد کو پنجاب پولیس کی آئی ٹی ریفارمزاور جدید ٹیکنالوجی سے شروع کئے گئے پراجیکٹس سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ پنجاب پولیس نے پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم، ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم ،8787کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم اورکریمنل ریکارڈ آفس سمیت دیگر جدید پروگرامز شروع کئے ہیں جن کی بدولت پنجاب پولیس کا ورکنگ نظام مکمل طور پر ڈیجیٹائز ہوچکا ہے جبکہ کرائم میپنگ، ہوٹل آئی ، کرایہ دار اندراج اوراینٹی وہیکل لفٹنگ سسٹم سمیت دیگر جدید سافٹ وئیرز کی بدولت معاشرے میں قانون کی حکمرانی اور امن وامان کی فضا برقرار رکھنے میں خصوصی طور پر سہولت حاصل ہوئی ہے۔

زیر تربیت افسران نے 8787آئی جی پی کمپلینٹ سنٹر، مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول روم سمیت مختلف شعبوں کا دورہ بھی کیااور پولیس فورس کو درپیش چیلنجز،دستیاب وسائل اورپرفارمنس میں بہتری کے متعلق سوالات پوچھے۔ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی آر اینڈ ڈی کیپٹن (ر) ظفر اقبال ، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ کیپٹن (ر) احمد لطیف، ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ طارق مسعود یٰسین ، ایڈیشنل آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن اظہر حمید کھوکھر، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز انعام غنی ، ایڈیشنل آئی جی لاجسٹکس اینڈ پروکیورمنٹ غلام رسول زاہد، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ زعیم اقبال شیخ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ۔

دورے کے اختتام پرآئی جی پنجاب اور وفد کے سربراہ کے مابین اعزازی سووینئیرز کا تبادلہ بھی کیا گیا۔