Live Updates

ملک کو تمام مسائل سے نکالنے کا راستہ نئے انتخابات ہیں‘احسن اقبال

ملک میں پہلی بار حکومت نے اپنے آرڈیننس واپس لیے، پارلیمنٹ کو تالہ لگانے کی پالیسی جمہوری روایات کیخلاف ہے عمران خان کی نفرت نے تقسیم بڑھا دی ہے،ملک میں مہنگائی کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا، پورے ملک میں پارٹی کنونشنز کیے جائیں گے‘میڈیا سے گفتگو

پیر 18 نومبر 2019 18:06

ملک کو تمام مسائل سے نکالنے کا راستہ نئے انتخابات ہیں‘احسن اقبال
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2019ء) مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ ملک کو تمام مسائل سے نکالنے کا راستہ نئے انتخابات ہیں، ملک میں پہلی بار حکومت نے اپنے آرڈیننس واپس لیے، پارلیمنٹ کو تالہ لگانے کی پالیسی جمہوری روایات کیخلاف ہے، عمران خان کی نفرت نے تقسیم بڑھا دی ہے،ملک میں مہنگائی کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا، پورے ملک میں پارٹی کنونشنز کیے جائیں گے۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف علاج کیلئے آج بروز ( منگل) کو بیرون ملک جائیں گے، نواز شریف کو 15 روز پہلے بیرون ملک روانہ ہو جانا چاہیے تھا لیکن ان کے راستے میں حیلوں بہانوں سے رکاوٹیں کھڑی کی گئیںیہ غیر قانونی اور غیر انسانی امر تھالیکن ہمیں قانون سے ریلیف ملا اور حکومت کو شرمندگی اٹھانا پڑی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بیمار شخص پر وزرا ء کی بیان بازی پر شرم کرنی چاہییں۔شہزاد اکبر نے کہا کہ یہ جہاں جائیں گے ہم عدالت کا فیصلہ وہاں پیش کرینگے،کیا کیلیفورنیا کی عدالت کا فیصلہ ہم نے دنیا بھر میں بھیجنے کا کبھی کہا ہے۔عمران خان کی نفرت نے تقسیم بڑھا دی ہے۔سیاسی اختلاف کا مطلب اخلاقیات اور انسانی ہمدردی سے پار ہو جائیں۔انہوںنے کہاکہ رہبر کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ ہم ان کے مطالبوں کی حمایت کرتے ہیںلیکن پلان بی اور سی پر تمام جماعتیں اپنی حکمت عملی کے مطابق چلیں گی۔

رہبر کمیٹی کے اجلاس میں ہم شرکت کرینگے۔انہوںنے کہاکہ ملک میں مہنگائی کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا، پورے ملک میں پارٹی کنونشنز کیے جائیں گے، سیاسی چیلنجز سے نکلنے کا راستہ الیکشن ہیں، حکومت مکمل ناکام ہوچکی، ملک کو دلدل میں دھکیل دیا۔انہوںنے کہاکہ نئے پاکستان کی طرح جنوبی پنجاب کے لوگوں سے بھی دھوکا ہوا، اقتصادی ناکامیوں پر پورے ملک میں احتجاج ہوگا، حکومت نے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔

انہوںنے کہاکہ ملک کو تمام مسائل سے نکالنے کا راستہ نئے انتخابات ہیںاس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کے دو ہزار بیس میں الیکشن کروائے جائیں ۔ انہوںنے کہاکہ بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبے کا بل جمع کروانے کے باوجود 14 ماہ میں کوئی کام نہیں کیا گیا۔حکومت نے جنوبی پنجاب کی عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے،ہم نے ہزارہ صوبہ کا بھی ترمیمی بل جمع کروایا ہے لیکن اس پر حکومت خاموش ہے لیکن ہم اس پر خاموش نہیں رہیں گے۔

انہوںنے کہاکہ صوبہ پنجاب میں گورننس بریک ڈائون ملک کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی کامیابیوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔بی آر ٹی کا منصوبہ دنیا میں جگ ہنسائی کا سبب بن چکا ہے،ہم انتقامی ایجنڈے پر گرفتار سیاسی اسیران کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں،حکومت ان تمام اسیران کیخلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی۔عدالتی التوا کے ذریعے انہیں مسلسل جیل میں رکھا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا کی آزادی کا مطالبہ کرتے ہیں اور پیمرا کے ذریعے لگائی گئی پابندیاں ختم اور واجبات ادا کرتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں سے مشروط کیا جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات