ڈاکٹر قادر مگسی نے آصفہ ڈینٹل اینڈ میڈیکل کالج کی طالبہ نمرتا کماری کی پراسرار ہلاکت پر جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کردیا

پیر 18 نومبر 2019 18:50

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2019ء) سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے آصفہ ڈینٹل اینڈ میڈیکل کالج کی طالبہ نمرتا کماری کی پراسرار ہلاکت پر جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کردیاہے یہ مطالبہ انہوں نے گذشتہ روز سندھ ترقی پسند پارٹی ضلع سکھر کے زیر اہتمام نمرتا کماری کے قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری اور ورثاء کو انصاف فراہمی کے سلسلے میں تین روزہ علامتی بھوک ہٹرتال کیمپ میں احتجاجی دھرنے میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر علامتی بھوک ہٹرتالی کیمپ جام عبدالفتاح سمیجو ، گلزار سومرو ، عبدالوحید کھوسہ ، زاہد میرانی ، سروان لاشاری و دیگر رہنمائوں سمیت کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی کا مزید کہنا تھا کہ نمرتا کماری نے خودکشی نہیں کی اسے قتل کیا گیا ہے ،یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے بغیر دیکھے نمرتا کماری واقعے کو خودکشی قرار دی دیا جو سمجھ سے باہر ہے۔

(جاری ہے)

ایک ماہ قبل جوڈیشل انکوائری کے احکامات دیئے گئے لیکن تاحال رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ : نمرتا کماری واقعے میں پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا ہے، اگر نمرتا نے خودکشی کی ہوتی تو اس کی لاش پھندے سے لٹک رہی ہوتی ، قادر مگسی کا مزید کہنا تھا کہ :یہ دنیا کی کس نوعیت کی خودکشی ہے کہ مرنے کے بعد خود طلبہ نے پھندا کھول کر زمین پر آگئی 2008 کے بعد وزراء نے یونیورسٹیوں کو عیاشی کا اڈہ بنا دیا ہے اسے بلکل برداشت نہیں کیا جائے گا، انہوں نے اعلان کیا کے ڈاکٹر نمرتا کے اہلخانہ کے ساتھ انصاف کے لیئے ایس ٹی پی بھرپور کردار ادا کے گی انہوں نے کہا کہ جب کراچی کے واقعات پر جے آئی ٹی بن سکتی ہے تو نمرتا کیس میں کیوں نہیں بن سکتی انہوں نے حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کیا کے نمرتا قتل کیس کی فوری طور پر جے آئی ٹی بنا کر حقائق منظر عام پر لائے جائیں۔