Live Updates

شہبازشریف خود مجرم ہے، ان کی گارنٹی کون دے گا؟ عمران خان

ہم نے7 ارب کی گارنٹی کیا مانگ لی، شوبازشریف نے بالی وڈ کی ایکٹنگ کی، کہتا تباہ ہوگئے، مارے گئے، شہبازشریف کہتا میں نوازشریف کی گارنٹی دوں گا، شہبازشریف آپ کا بیٹا، داماد بھاگا ہوا ہے، ان کی گارنٹی کون دے گا؟ شکرکریں ہم نے جانے کا موقع دے دیا۔ہزارہ موٹروے کی افتتاحی تقریب سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 18 نومبر 2019 19:01

شہبازشریف خود مجرم ہے، ان کی گارنٹی کون دے گا؟ عمران خان
حویلیاں (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 نومبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہبازشریف خود مجرم ہے، ان کی گارنٹی کون دے گا؟ شہبازشریف کہتا میں نوازشریف کی گارنٹی دوں گا، شوبازشریف نے بالی وڈ کی ایکٹنگ کی، کہتا تباہ ہوگئے، مارے گئے، شہبازشریف آپ کا بیٹا، داماد بھاگا ہوا ہے،ان کی گارنٹی کون دے گا؟ شکرکریں ہم نے جانے کا موقع دے دیا۔

انہوں نے آج ہزارہ موٹروے حویلیاں مانسہرہ سیکشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرادسعید کی تقریر سن کر سوچ رہا تھا کہ اللہ میرے ملک کے نوجوانوں میں اس طرح کا جنون پیدا کردے۔ جس طرح مراد سعید میں ہے۔ جنون صلاحیت اور عقل کو شکست دے دیتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ مراد ہماری سٹوڈنٹس فیڈریشن سے اوپر آئے،آج وفاقی وزیر ہیں۔

(جاری ہے)

کوئی سیاسی رشتہ داری یا تعلق نہیں ہے، میرٹ پر اوپر آئے ہیں، پوسٹل سروسز اور محکمہ مواصلات دونوں خسارے میں تھے لیکن انہوں نے آکر اس کو سنبھالا دیا۔

مرادسعید کو اس کی مبارکباد دیتا ہوں۔ آج جو ہم اس موٹروے کا افتتاح کررہے ہیں یہ سی پیک کا حصہ ہے، ہمارے ملک کی ترقی میں سی پیک کردار ادا کرے گا۔ہمیں اس سے وہ فائدہ ملے گا ، ہماری پیداوار دنیا میں سب سے کم ہے، سی پیک پہلے سڑک کانام تھا لیکن آج چین کی انڈسٹری ڈائریکٹ منتقل ہورہی ہے۔ہم نوجوان نسل کو ہنرمند بنا رہے ہیں ، چین سے ہر طرح کی انڈسٹری پاکستان میں آرہی ہے۔

ہماری زرعی زمینیں ہیں، لیکن پیدوار کم ہے، چین کی پیداوار تین چار گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پیسا نوجوانوں، انسانوں پر خرچ کرنا ہے، موٹروے تو بنانے ہیں لیکن پیسا لوگوں پر خرچ کرنا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جتنا بڑا مجرم ہوتا ہے کنٹینر پر چڑھ کر اتنا زیادہ شور مچاتا ہے۔پاکستان میں دھرنے کا کوئی ایکسپرٹ ہے تو وہ یہاں کھڑا ہے۔

میں نے کہا کہ تھا ایک ماہ دھرنا دے دیں، تو میں ان کی ساری باتیں مان جاؤں گا، ہم نے 126دن گزارے ۔جس طرح مدرسے کے بچوں کو دھرنے میں لایا گیا، ان سے پوچھا گیا تو کہا کہ اسلام خطرے میں ہے، اسرائیل کا جھنڈالگانے آئے ہیں، کسی کو پتا نہیں وہ کیوں آئے؟ مجھے تکلیف ہوئی وہ بارش اور سردی میں جبکہ مولانا گرم کمرے میں بیٹھا ہوا تھا۔ نبی پاک ﷺ کے دین کو پیسا بنانے کیلئے بیچنا گناہ ہے،جھوٹ بول کر دھرنے میں لوگوں کو لایا گیا۔

دین کے نام پر سیاست کرتا ہے، ڈیزل کے پرمٹ اورکشمیر کمیٹی کی سیٹ پر بکنے والا اسلام کا نام لے رہا ہے، میں نے اس سے کیا انتقام لینا ہے، اس کو سزا للہ دے گا، میں دعا مانگتا ہوں اس کو وہ سزا نہ ملے جو اس کو ملے گی۔ وہاں شہبازشریف بھی منڈیلا بننے کی کوشش کررہا تھا، بلاول بھٹو بھی کھڑا ہوا تھا۔ خود کو لبرل کہتا ہے۔ انگریزی میں لبرل ،لبرل نہیں لبرلی کرپٹ ہے۔

بلاول نے کہا کہ جب بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے،جب زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے۔دنیا کے سائنسدان حیران ہوگئے،اگر آئن سٹائن ہوتا وہ بھی پریشان ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ مجھے پہلے دن اقتدار ملا تو میں نے کہا تھا یہ سارے اکٹھے ہوجائیں گے، یہ مافیا ہے، ان کا کوئی دین ایمان نہیں ہے،یہ کوئی دینی ، کوئی لبرل کہتا ہے، ن لیگ دونوں طرف ہے اس کا کوئی پتا نہیں ہے۔

جس کو ڈر تھا کہ وہ پکڑا جائے گا وہ سارے کنٹینرپر پہنچے ہوئے تھے۔ انہوں نے کنٹینر پر چڑھ کر ثابت کیا کہ ان کے اور پاکستان کے مفاد الگ ہیں، کشمیر میں کرفیوکو 100دن ہوگئے لیکن سارا میڈیا اس سرکس پر لگا ہوا تھا، کہ مولانا آرہا ہے، مولانا جارہا ہے، یہ سارے ڈرامے کی ایک کوشش تھی کہ پریشر ڈال کرکہیں کہ ان کے کرپشن کیسز سے پیچھے ہٹ جاؤ، یہ بلیک میل کرنے آئے تھے، مذاکرات ہوئے تو کہتے کہ عمران خان کے سوا کسی کو بھی وزیراعظم بنادو، ان کو پتا ہے کہ عمران خان کی کوئی قیمت نہیں ہے، میں نے اللہ سے وعدہ کیا ہوا ہے، انہوں نے دس سال میں لوٹا ملکر لوٹا، اس سے پہلے جنرل مشرف نے ان کو این آر او دیا، اور کرپشن کیسز معاف کردیے، مشرف نے اپنی کرسی کیلئے مک مکا کیا،میں بھی اگر آج چپ ہوجاؤں ، اور ان سے این آر او کرلوں ، سب آرام سے بیٹھ جائیں گے،مجھے خوف خدا ہے ، مجھے ووٹ کی نہیں ،آخرت کی فکر ہے، انہوں نے پاکستان کا چارگنا قرضہ بڑھا دیا ہے، مجھے عوام کو دیکھ کرتکلیف ہوتی ہے، جب ایک گھر کا سربراہ جواء کھیل کرقرضہ چڑھا دیتا ہے تو اس گھر کو مشکل سے گزرنا پڑتا ہے۔

ان کی وجہ سے یہ مشکل وقت آیا ہے۔ میں سارے مافیا کو پیغام دیتا ہوں کہ مجھے اللہ نے مقابلے کی تربیت دی ہوئی ہے، میں مقابلہ کرنے کا اسپیشلسٹ ہوں،میری زندگی کھیلوں کے میدانوں میں گزری ہے، میں نے دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کا مقابلہ کیا، مقابلہ کرکے پاکستان کو اوپر لے کرگیا، مجھے ہارنا بھی آتا ہے، جیتنا بھی آتا ہے۔ میں اس طرح نہیں کہ کاغذ کا ٹکڑا دکھا کرپوری پارٹی وراثت میں مل گئی ہے،یہاں پوری پارٹی حوالے کردی گئی کسی نے نہیں دیکھا،پانچ مرلے کا پلاٹ بھی ویریفائی کرنا پڑتا ہے، دوسری طرف جنرل جیلانی کے گھر کا سریا لگاتے لگاتے وزیر بن گئے، میں 22سال نیچے سے جدوجہد کرکے آیا ہوں،میں چیلنج کرتا ہوں کہ جومرضی کرلو، اکٹھے ہوجاؤ،میرا اللہ سے وعدہ ہے، میں ایک آدمی کو نہیں چھوڑوں گا، جس نے بھی ملک کا پیسا چوری کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شوبازشریف جس کو بالی وڈ میں ہونا چاہیے تھا، عدالت نے جس کو مجرم قراردیا ہمیں درخواست کی جاتی ہے کہ اس کو باہر جانے کی اجازت دیں۔ہم نے انسانی بنیادوں پرڈاکٹرز کی رپورٹ دیکھی اور کابینہ نے وہ کیا جو کبھی پاکستان میں نہیں ہوا۔کابینہ نے کہا کہ ان کو باہر نہ جانے دیں، باقی ملزم بھی توجیلوں میں قید ہیں۔مجھے رحم آگیا اور ساری کابینہ کو کہا کہ ان کو تکلیف ہے جانے دو۔

ہم صرف 7 ارب روپے کی گارنٹی مانگی،شریف خاندان تو 7ارب کی ٹپ دے سکتا ہے،ان کے پاس اتنا پیسا ہے۔ ہم نے توبڑی معمولی چیز مانگی تھی، اس پر ڈرامے شروع کردی۔وہ بالی وڈ کی ایکٹنگ،شہبازشریف کی نیلسن منڈیلا کی شکل بناکرکہتا ، تباہ ہوگئے، مارے گئے،شہبازشریف کہتا میں گارنٹی دوں گا۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف آپ کا بیٹا بھاگا ہوا ہے، داماد بھاگا ہوا ہے، پہلے اس کی گارنٹی تودیں۔

میاں صاحب کے دونوں بیٹے ،سمدھی بھاگے ہوئے ہیں، اربوں روپے کے گھروں میں رہتے ہیں۔ان کی کون گارنٹی دے گا؟ سب سے بڑی بات شہبازشریف آپ کی کون گارنٹی دے گا؟ کرپشن کیسز آپ پر بھی چل رہے ہیں۔شکرکریں ہم نے جانے کا موقع دیا، عدالت کا فیصلہ ہم تسلیم کرتے ہیں۔لوگ آپ کے ڈرامے جانتے ہیں کبھی بارش میں بوٹ پہن کراور کبھی ٹوپی پہن کرکھڑے ہوجانا۔

800سے زیادہ لوگ جیلوں میں مرگئے؟ ان کو کسی نے گھروں میں جاکر پوچھا کہ ان کے بیوی بچوں کا کیا ہوا؟ کہتا عمران خان ذمے دار ہے ،ان کو کون ذمے دار ہے؟ جبکہ آپ دس سال اقتدار میں رہے۔انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی بڑی عزت کرتا ہوں، آئندہ چیف جسٹس ، گلزار ہوں گے، میں دونوں سے گزارش کرتاہوں کہ ملک کو انصاف دے کرآزاد کریں۔

پاکستان میں طاقت کیلئے ایک قانون اور کمزور کیلئے دوسرا قانون ،اس سوچ کو ختم کرنا ہوگا، یہ ہماری تاریخ رہی ہے کہ طاقتور ٹیلیفون کرکے فیصلے لیتے رہے، بریف کیس لے کرججز کو فارغ کروایا گیا، میں دونوں عظیم ججز کو کہتا ہوں کہ اس سوچ کو ٹھیک کرنا ہوگا، کمزور آدمی کو بھی اعتماد ہونا چاہیے کہ اس کو انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ جب سیکنڈ ورلڈ وار کے دوران تباہ ہو رہا تھا، ہٹلر کے طیارے بمباری کررہے تھے تو لوگ خوفزدہ اپنے وزیراعظم سے پوچھتے ہیں کہ کیا ہم بچ جائیں گے؟ وزیراعظم نے کہا کہ کیا ہماری عدالتیں انصاف دیتی ہیں، لوگ حیران رہ گئے، انہوں نے انصاف دیتی ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے دو دن کی چھٹی لی اس پر بھی عجیب چیزیں سامنے آنے لگ گئیں۔ جو باتیں ہورہی ہیں، یہ مجھے جانتے نہیں ہیں، میں جب کرکٹ کھیلتا تھا تو کوئی کمزور ٹیم آجاتی تھی تو میں کہتا تھا ان کیخلاف کسی اور کوکھیلاؤ، میں نے نہیں کھیلنا۔ مجھے چیلنج لے کر مزہ آتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے کہتا ہوں طاقتور اور کمزورکیلئے دوقوانین نہیں ہونے چاہئیں۔ میں جسٹس کھوسہ اور جسٹس گلزار سے کہتا ہوں کہ ہم ساری جگہوں سے پیسا نکالیں گے، حکومت ان کوہرطرح کی مد د کرے گی، حکومت آپ کو پیسا دینے کو تیار ہے، عدلیہ آزاد ہے، لیکن عدلیہ کو عوام میں اپنا اعتماد بحال کرانا ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات