دسمبر 2020ء تک گردشی قرضے کا خاتمہ کیا جائے گا،

جاری مالی سال کے دوران حکومتی اخراجات میں کمی اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے بجٹ میں اضافے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں، حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حسابات جاریہ کے خسارے میں 63.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، ملکی معیشت مستحکم ہے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی معروف اینکر پرسنز سے ملاقات کے دوران گفتگو

پیر 18 نومبر 2019 22:14

دسمبر 2020ء تک گردشی قرضے کا خاتمہ کیا جائے گا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 نومبر2019ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ دسمبر 2020ء تک گردشی قرضے کا خاتمہ کیا جائے گا، جاری مالی سال کے دوران حکومتی اخراجات میں کمی اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے بجٹ میں اضافے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں، حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حسابات جاریہ کے خسارے میں 63.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، ملکی معیشت مستحکم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں معروف اینکر پرسنز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے کیا۔ وزیراعظم کے مشیر نے اینکر پرسنز کو جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران حکومت کی اقتصادی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اینکر پرسنز کو سابق حکومت کی طرف سے مخدوش اقتصادی حالات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جو موجودہ حکومت کو ورثے میں ملی۔

انہوں نے کہا کہ دوست ممالک کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں اور آئی ایم ایف کی طرف سے معاونت کی فراہمی کے نتیجہ میں قومی معیشت پر دبائو میں کمی آئی۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ٹیم نے اپنے پہلے جائزے میں حکومت کی اقتصادی کارکردگی کے بارے میں اطمینان بخش رپورٹ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی سہ ماہیوں کے دوران حکومت محصولات میں اضافے اور اخراجات میں کمی کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مالی سال 2019-20ء میں حکومتی اخراجات میں کمی، سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام اور غربت میں کمی کے لئے کئی اقدامات کئے گئے۔ برآمدات میں اضافے کے لئے ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کے شعبوں میں زرتلافی بھی فراہم کی گئی تاکہ برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت اقتصادی اداروں کو مضبوط بنا رہی ہے جس کا بنیادی مقصد پائیدار اقتصادی نتائج کا حصول ہے۔

سٹیٹ بینک، ایف بی آر، سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان سمیت دیگر اداروں کو زیادہ خود مختاری دی گئی ہے تاکہ یہ ادارے آزادانہ طور پر کام کر سکیں۔ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کے نتیجہ میں پہلی سہ ماہی کے دوران حسابات جاریہ کے خسارے میں 63.1 فیصد کمی جبکہ برآمدات میں 3.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس طرح تجارتی خسارہ میں 33.5 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہدف سے زیادہ غیر ٹیکس محصولات میں اضافے کے لئے بھی کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دسمبر 2020ء تک گردشی قرضے کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا، آنے والے مہینوں میں معیشت مستحکم ہو گی جس کے بعد ملکی اقتصادی خوشحالی کے دور کا آغاز ہو گا۔ اس موقع پر انہوں نے اینکر پرسنز کے مختلف سوالات کا تفصیل سے جواب دیا۔