سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو پاکستان اسٹیل مل کی زمین فروخت کرنے سے روک دیا

پاکستان سٹیل مل کی زمین عوام کی ملکیت ہے اور فروخت نہیں ہو سکتی، اپنی جیبیں بھرنے کے لیے مل کو تباہ کیا گیا، ، جسٹس گلزار احمد

منگل 19 نومبر 2019 00:05

سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو پاکستان اسٹیل مل کی زمین فروخت کرنے سے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2019ء) سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو پاکستان اسٹیل مل کی زمین فروخت کرنے سے روک دیا ہے عدالت عالیہ کے دو رکنی بینچ نے جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں اسٹیل مل ملازمین کو پرویڈنٹ فنڈ کی ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔عدالت نے وزارت صنعت و پیداوار کے اکائونٹس منجمند کرنے کے حکم کیخلاف وفاقی حکومت کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔

(جاری ہے)

حکومتی وکیل نے موقف اپنایا کہ پرویڈنڈ فنڈ کی ادائیگی کیلئے فنڈز نہیں اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے زمین فروخت کر رہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ پاکستان سٹیل مل کی زمین عوام کی ملکیت ہے اور فروخت نہیں ہو سکتی۔بینچ کر سربراہ نے اسٹیل مل کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اپنی جیبیں بھرنے کے لیے مل کو تباہ کیا گیا، مل کی پیداوات صفر ہوچکی ہے، کیوں نہ معاملے کا نوٹس لے لیں۔بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دے پاکستان سٹیل مل بہت بڑا ادارہ تھا، سینکڑوں سٹیل ملز پاکستان سٹیل مل کے توسط سے چلتی تھیں، سٹیل ملز میں گاڑیاں، ٹرک اور راکٹ تک بنتے تھے مگر افسوس اسے تباہ کر دیا گیا۔