ملک کے معروف ترقی پسند انقلابی شاعر و دانشور فیض احمد فیض کی برسی کل عقیدت و احترام سے منائی جائے گی

منگل 19 نومبر 2019 13:32

ملک کے معروف ترقی پسند انقلابی شاعر و دانشور فیض احمد فیض کی برسی کل ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2019ء) ملک کے معروف ترقی پسند انقلابی شاعر و دانشوراور نقش فریادی، دوست سبا، نسخہ ہائے وفا، زندان نامہ، دست تہہ سنگ، سروادی سینا، میرے دل میرے مسافرسمیت درجنوں نادر و نایاب شعری مجموعوں اور تصنیفات کے مصنف فیض احمد فیض کی 35ویں برسی کل 20نومبر بروز بدھ کوملک بھرمیں انتہائی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔

اس موقع پر فیصل آباد سمیت صوبائی دارالحکومتوں، ڈویژنل و ضلعی ہیڈ کوارٹر ز پر تعزیتی ریفرنسز ، سیمینارز ، کانفرنسز ، ورکشاپس ، مذاکروں، مباحثوں ، مشاعروں اور دیگر خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جائے گاجبکہ ادبی حلقے اس موقع پر قرآن خوانی اور فاتحہ کا اہتمام بھی کریں گے۔ مختلف تقریبات کے دوران ادب کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی ملکی و غیر ملکی شخصیات ، سیاسی رہنما ، دانشور ، مبصرین ، مصنفین اور اہل قلم حضرات مذکورہ انقلابی شاعر کی ادبی ، قومی ، ملکی وملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔

(جاری ہے)

اپنے نادر الفاظ کو محبت کے موتیوں میں پرو دینے والے پاکستان کے ممتاز شاعر فیض احمد فیض 13فروری 1911ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ انہیں شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور مرزا غالب کے بعد اردو ادب کا عظیم شاعر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ فیض احمد فیض کی شاعری کی ہردلعزیزی کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتاہے کہ ان کے ادبی مجموعوں کا انگلش ، فارسی ، روسی ، جرمن اور دیگر زبانوں میں بھی ترجمہ کیا جا چکا ہے۔

فیض احمد فیض براعظم ایشیاء کے وہ واحد شاعر ہیں جنہیں روس کی جانب سے لینن امن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ ان کی وفات سے قبل انہیں نوبل پرائز کیلئے بھی منتخب کیاگیا تھا۔ مزید برآں انہیں بیش بہا ملکی و غیرملکی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے لیکن ایک ہر دلعزیز شاعر کیلئے انکا اصل ایوارڈ ان کے پرستار ہوتے ہیں اور فیض احمد فیض اس لحاظ سے انتہائی خوش نصیب شاعر ہیں کہ ان کے پرستاروں اور مداحوں کی تعداد لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں میں ہے۔ فیض احمد فیض 20نومبر 1984ء کو 73برس کی عمر میں اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ مرحوم کی برسی کے موقع پر الیکٹرانک میڈیا خصوصی پروگرامات نشر جبکہ پرنٹ میڈیا میں بھی خاص مضامین کی اشاعتوں کا اہتمام کیا جائیگا۔