امارات ،پھیپھڑوں کے بغیر پیدا ہونے والے بچے کو تین ماہ بعد گھر جانے کی اجازت

آدھا کلو وزن کے برابر بچے کو ڈاکٹروں نے ڈرپ اورٹیوب سے خوراک پہنچائی،ڈسچارج کے بعد بچہ والدین کے حوالے

بدھ 20 نومبر 2019 15:23

امارات ،پھیپھڑوں کے بغیر پیدا ہونے والے بچے کو تین ماہ بعد گھر جانے ..
ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2019ء) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ایک ہسپتال سے بھی غیر متحرک پھیپھڑوں سے پیدا ہونے والے بچے کو تین ماہ بعد گھرجانے کی اجازت دے دی گئی۔مذکورہ بچہ یو اے ای کی ریاست عجمان میں فلپائن اور گھانا سے تعلق رکھنے والے جوڑے کے ہاں وقت سے کئی ماہ قبل پیدا ہوا تھا اور جس وقت اس کی پیدائش ہوئی تھی اس وقت بچے کا وزن محض 520 گرام یعنی آدھا کلو سے تھوڑا سا زیادہ تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچے کی والدہ بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا تھیں جس وجہ سے ڈاکٹرز نے انہیں آپریشن کا مشورہ دیا اور بتایا کہ اگرچہ بچہ جسمانی طور پر پیٹ میں مکمل طور پر تیار نہیں ہوسکا، تاہم ا?پریشن کرنے سے مذکورہ بچے کے زندہ رہنے کے نصف امکانات موجود ہیں۔

(جاری ہے)

دنیا کے دوسرے کم وزن ترین بچے کو جنم دینے والی خاتون کا ایک بچہ ان کے بلڈ پریشر کی وجہ سے پیدائش سے قبل ہی مر چکا تھا اس لیے ڈاکٹرز نے انہیں حمل کے ساتویں مہینے آپریشن کروانے کا مشورہ دیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈاکٹرز نے جب حاملہ خاتون کا آپریشن کیا اس وقت بچے محض 28 ہفتوں کا تھا اور اس کے پھیپھڑے بھی مکمل طور پر متحرک نہیں ہوسکے تھے۔غیر متحرک پھیپھڑوں اور محض 520 گرام وزنی بچے کو ڈاکٹرز نے انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں رکھ کر ڈرپ اور ٹیوب کے ذریعے اسے مطلوبہ خوراک فراہم کی۔ڈاکٹرز نے بتایا کہ مذکورہ بچے کو تین ماہ تک انتہائی سخت نگہداشت میں ماں کے پیٹ میں ملنے والی خوراک جیسی خوراک دی گئی اور جب بچے کی عمر 34 ہفتے ہوئی تو اسے ڈسچارج کردیا گیا۔حال ہی میں بچے کو ڈسچارج کرکے والدین کے حوالے کردیا گیا اور اب مذکورہ بچے کا وزن سوا ایک کلو سے بڑھ چکا ہے اور وہ ایک صحت مند بچے کی طرح بن چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :