محکمہ زراعت کے اقدامات کے باعث کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی سمیت دیگر خطرناک کیڑوں سے بچانا ممکن ہو گیا ہے ، ترجمان

بدھ 20 نومبر 2019 16:24

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2019ء) محکمہ زراعت کے اقدامات کے باعث کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی سمیت دیگر خطرناک کیڑوں سے بچانا ممکن ہو گیا ہے، محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ دنیا بھر میں تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ زرعی شعبہ میں مربوط اور باہم منسلک حکمت عملی بہترین نتائج کا ذریعہ ہے اس لیے اگر تحقیق اور جستجو کی اس دنیا میںمستقبل کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کی جائے تو مشکل اہداف کا حصول بھی ممکن ہو جاتا ہے جبکہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میںمزید اضافے اور آئندہ بھی بہترین قیمت کے حصول کے لیے ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرنا انتہائی ضروری ہے نیز محققین کی سفارشات کی روشنی میں محکمہ زراعت نے کپاس کی آئندہ فصل کی بہتر پیداوارکے حصول کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی ہے جسے آف سیزن مینجمنٹ قرار دیا گیا ہے کیونکہ کپاس کی آخری چنائی کے بعد آف سیزن مینجمنٹ نہایت ضروری ہے اور آف سیزن مینجمنٹ کے اس سال بھی بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں، انہوںنے بتایاکہ اس مینجمنٹ سے نہ صرف کپاس کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے بلکہ کپاس خطرناک کیڑوںخصوصاًًگلابی سنڈی کے نقصان سے محفوظ رہی ہے ، جس وجہ سے کسان کو کپاس کی اچھی قیمت مل رہی ہے، انہوںنے کہا کہ کپاس ہمارے ملک کی زراعت میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے اور پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر انحصار کپاس کی فصل پر ہے، انہوںنے کہا کہ کپاس کی مجموعی پیداوارکا تقریباً 80 فیصد پنجاب میں ہوتا ہے لیکن کپاس کی اچھی اور بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے مختلف عوامل اور مراحل اہم کردار ادا کرتے ہیں، انہوںنے کہا کہ کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے حملہ کے پیش نظر موسم سرما کے دوران مو ثر حکمت عملی اپنا کر آئندہ کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی کے نقصان سے بچایا جا سکتا ہے کیونکہ گلابی سنڈی نومبر میں سرمائی نیند کی حالت میں چلی جاتی ہے اور موسم سرما جڑے ہوئے بیجوں ،چھڑیوں پر بچے کھچے ٹینڈوں اور جننگ فیکٹریوں کے کچرے میں خوابیدہ حالت میں گزارتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ سرمائی نیند سوئی ہوئی سنڈیوں کے پروانے بننے کا انحصار زیادہ تر درجہ حرارت پر ہے اس لیے مناسب درجہ حرارت میسر آنے پر پروانے بننا شروع ہو جاتے ہیںجو فصل کو نقصان پہنچاتے ہیں، انہوںنے کہا کہ کاشتکار موسم سرما کے دوران درج ذیل حکمت عملی اپنا کرآئندہ آنے والی کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی کے نقصان سے محفوظ رکھ سکتے ہیں، انہوںنے کہا کہ چنائی مکمل ہونے پر چھوٹے اورمتاثرہ ٹینڈے اچھی طرح توڑ لیے جائیں بعد ازاں ٹینڈوں کو دھوپ میں پھیلاکر پوری طرح کھلنے کے بعد پھٹی کو الگ کر لیا جائے اور بچے ہوئے مواد کو جلا دیا جائے اسی طرح کاشتکارآخری چنائی کے بعد کھیتوں میں بھیڑبکریاں چرائیں تاکہ کچے ٹینڈے جانوروں کی خوراک بن سکیں اور گلابی سنڈی کے لاروے کا خاتمہ ہو سکے، انہوںنے کہا کہ جن کھیتوں میں کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کا حملہ ہوا ہو وہاں گرے ہوئے ٹینڈے تلف کرنے کے بعد کھیتوں کو روٹاویٹ کر دیاجائے تا کہ بچے ہوئے مواد میں سے موجود سنڈیا ں تلف ہو جائیں۔