پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے میں 6 ماہ کے دوران صرف 6 فیصد کام ہوا کام بھی غیر معیاری ہونے کا انکشاف

صوبائی حکومت نے بی آر ٹی پشاورکا ایشیائی ترقیاتی بینک ( اے ڈی بی) سے فرانزک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کرلیا بی آر ٹی پر کام بہت تیزی سے ہو رہا ہے، کوشش ہے کہ منصوبہ اسی سال مکمل ہو، صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی

بدھ 20 نومبر 2019 20:25

پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے میں 6 ماہ کے دوران صرف 6 فیصد کام ہوا کام ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2019ء) پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے میں گذشتہ 6 ماہ کے دوران صرف 6 فیصد کام ہوا کام بھی غیر معیاری ہونے کا انکشاف ہو ا ہے جس پر صوبائی حکومت نے بی آر ٹی پشاورکا ایشیائی ترقیاتی بینک ( اے ڈی بی) سے فرانزک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا (کے پی) کی زیر صدارت اجلاس میں آڈٹ کا فیصلہ منصوبے میں تاخیر اور غیر تسلی بخش کام کی وجہ سے کیا گیا۔

دستاویز کے مطابق اے ڈی بی ذیلی ٹھیکیداروں کے ذریعے بی آر ٹی کا کام کرانے سے متعلق معلوم کرے گا اور دوسرے ٹھیکیداروں سے کام کرانے کی صورت میں قانونی کارروائی تجویز کرے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک یہ بھی طے کرے گا کہ کنٹریکٹر، کنسلٹنٹ، انجینئر اورپشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ای) میں سے غلطی کس کی ہے اور ذمہ داروں کا تعین کرکے حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کنسلٹنٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹھیکیدار 6 ماہ کے لیے دیے گئے متفقہ اہداف حاصل نہیں کرسکا جب کہ ٹھیکیدار کنسلٹنٹ اور پی ڈی اے کے احکامات پر بھی عمل نہیں کررہا۔ انجینیئرز کے مطابق بی آر ٹی منصوبے پر کام مطلوبہ معیار کے مطابق نہیں اور دیگر ٹھیکیداروں کو کام دینے سے منصوبہ نہ صرف تاخیر کا شکار ہوا بلکہ معیار کے مسائل بھی پیدا ہوئے۔

کنٹریکٹر کے مطابق کنسلٹنٹ وقت پر فیصلے اور منظوری نہیں دیتے اور نہ ہی رہنمائی کے لیے دستیاب ہوتے ہیں۔ ریچ 2 میں سائیکل ٹریک کی منظوری نہیں دی گئی، ریچ تھری میں 14 بس اسٹیشنوں پر اشاروں کی منظوری کا انتظار ہے جب کہ ادائیگیوں میں بھی تاخیر کی جا رہی ہے۔ منصوبے کے تعمیراتی کام میں سست رفتاری پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے عدم اطمینان اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران بی آر ٹی پر ایک ماہ میں ایک فیصد کام ہوا جس کے باعث منصوبہ مقررہ مدت تک مکمل نہیں ہو پائے گا۔

دوسری جانب وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسف زئی نے دعویٰ کیا ہے کہ بی آر ٹی پر کام بہت تیزی سے ہو رہا ہے، کوشش ہے کہ منصوبہ اسی سال مکمل ہو۔ شوکت یوسف زئی کے مطابق بی آر ٹی پشاور کے لیے ایک تحفہ ہے، اس بات کو بلا ضرورت اچھالا گیا کہ اس پر بہت بڑی لاگت آئی ہے، منصوبہ کی لاگت 3 ارب روپے بڑھی لیکن تین سے چار ارب روپے کی بچت بھی کی ہے، بچت اس میں ایڈجسٹ ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :