ایبٹ آباد میں بھی باسی اور مضر صحت مچھلی کی فروخت جاری

جمعرات 21 نومبر 2019 12:39

ایبٹ آباد میں بھی باسی اور مضر صحت مچھلی کی فروخت جاری
ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2019ء) ہزارہ ڈویژن کے دیگر اضلاع کی طرح ایبٹ آباد میں بھی باسی اور مضر صحت مچھلی کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے، غیر معیاری گھی میں مچھلی فرائی کر کے گاہکوں کو انتہائی مہنگے داموں فروخت کر کے بیماریاں بانٹنے کا سلسلہ بغیر خوف و خطر جاری ہے، فوڈ کنٹرول اتھارٹی نے سب کچھ دیکھنے کے باوجود مکمل چپ سادھ رکھی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد میں مضر صحت تیل میں باسی مچھلی فرائی کرنے کے شہریوں کو مہنگے داموں فروخت کر کے لوٹنے اور انہیں کینسر جیسے مہلک مرض میں مبتلا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایبٹ آباد شہر اور دیگر مچھلی فروش شاپس پر انتہائی مضر صحت تیل مچھلی فرائی کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔ محکمہ خوراک کے مطابق تیل کو ایک مخصوص وقت کے بعد تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاہم فرائی مچھلی فروش اس آئل کو مسلسل کئی کئی دنوں تک استعمال میں لاتے ہیں جس سے اس کے اندر کینسر جیسے مہلک مرض کے زہریلے مادے پیدا ہو جاتے ہیں مسلسل استعمال سے لوگ اس مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایبٹ آباد میں مچھلی فروش پہلے ہی گھٹیا تیل استعمال کرتے ہیں، اوپر سے اسے کئی دنوں تک استعمال کر کے شہریوں کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے جس سے متعدد دیگر امراض میں سامنے آ رہے ہیں، مضر صحت مچھلی لا کر اسے کئی کئی دنوں تک رکھا جاتا ہے۔ ضلع ایبٹ آباد کے مختلف جگہوں پر باسی مچھلی کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ چکا ہے، منڈیاں شفیق پلازہ سمیت جھنگی سٹاپ، سلہڈ بڑا موڑ، ایبٹ آباد شہر اور حویلیاں میں زہر آلود مچھلی کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ چکا ہے۔

ملک کے دیگر شہروں میں مضر صحت مچھلی اور گندے آئل کے خلاف انتظامیہ اور محکمہ فوڈ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم ایبٹ آباد انتظامیہ نے اس سلسلہ میں چھپ سادھ رکھی ہے، اپنے حصہ کا مال وصول کرنے کے بعد شہریوں کی زندگی سے کھیلنے کا سرٹیفکیٹ دیدیا جاتا ہے۔ عوامی حلقوں نے وزیر خوراک قلندر لودھی اور دیگر اعلیٰ حکام سے مچھلی فروشوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :