ْ عرب دنیا کو قریب لانے کے لئے تعلیمی اداروں میں عربی زبان سکھانے پر خصوصی توجہ دینا ہوگی

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں عربی زبان و ادب پر عالمی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے مقررین کا خطاب

جمعرات 21 نومبر 2019 13:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2019ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں عربی زبان و ادب پر عالمی کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے مقررین نے مسلم برادر ممالک کا عرب ممالک کے ساتھ علمی و ادبی اشتراک و تعاون بڑھانے کے لئے عربی زبان و ادب کو اہمیت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مسلم ممالک میں عربی کی جگہ انگریزی پر توجہ دی جاتی ہے۔

مقررین نے کہا کہ عرب ممالک کے ساتھ گفتگو ں کے دوران اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ اگر آپ عربی زبان نہیں سمجھتے ہیںتو اُن سے انگریز ی زبان میں بات کرنے سے بہتر ہے کہ آپ اردو زبان میں بات کریں کیونکہ اردو زبان میں 50 فیصد الفاظ عربی زبان کے الفاظ سے مشابہ ہیں۔مقررین نے کہا کہ مسلمان برادر ممالک میں ثقافتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں بھی ایک وسیع تر ماحول پیدا کرنا ہوگا جو اسلام کا ایک طرہ امتیاز بھی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عرب دنیا کو قریب لانے کے لئے ہمیں اپنے تعلیمی اداروں میں عربی زبان سکھانے پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بنچ کے جسٹس ڈاکٹر محمد الغزالی افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی تھے جبکہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر ،ْ ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش نے تقریب کی صدارت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہ محی الدین ہاشمینے کہا کہ عربی زبان و ادب کے فروغ کے لئے تعلیمی پروگرامز ،ْ سیمینار اور کانفرنسسز یونیورسٹی کی مستقل سرگرمیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ جامعہ عربی اساتذہ کا تربیتی کورس،ْ السان العربی ،ْ عربی بول چال ،ْ لغت القرآن ،ْ ایم اے عربی اور ایم فل عربی کی تعلیم کامیابی سے فراہم کررہی ہے اور ملک کے تعلیمی اداروں کو اب تک ایک لاکھ سے زائد عربی اساتذہ فراہم کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد میں ہمیں وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی سرپرستی اور بھرپور سپورٹ حاصل ہے۔

کانفرنس میں متحدہ عرب امارات ،ْ الجزائر ،ْ مصر ،ْ عمان ،ْ اردن اورشام کے سکالرزاور قومی سطح کے تمام بڑے تعلیمی اداروں اور جامعات کے ماہرین تعلیم شریک ہیں۔ کانفرنس کے انعقاد کا بنیادی مقصد خطے کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانا ،ْ ان کے مابین باہمی محبت ،ْ ہم آہنگی اور اتحاد کی فضاء قائم کرنا ہے جو امن و آشتی کے لئے ضروری ہے۔ اس کانفرنس کے اہم اہداف میں عرب ممالک کا مسلمان برادر ممالک سے علمی و ادب اشتراک و تعاون جو تعلیمی پروگرامز کے تبادل کا محرک ثابت ہوگا ،ْ عربی بولنے اور سمجھنے والے ممالک کے تعلیمی اداروں میں بین الاقوامی سطح پر ہم آہنگی اور آپس میں معاصر ٹیکنالوجی کے ذریعے چیلنجز اور درپیش مسامل کے حل کے لئے کوششیں شامل ہیں۔

کانفرنس کے دو دنوں میں 8ورکنگ سیشن ہوں گے جس میں 80مقالے پیش کئے جائیں گے۔