سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بی جے پی لیڈر و میجر جنرل ریٹائرڈ ایس پی سنہا کے بیان کیخلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی

حکومت گیمبیا کے وزیر قانون کو پاکستان بلا کر تمغہ دے، حکومت مسئلہ کشمیر کو پہلی ترجیح رکھے تاکہ مظلوم کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے آزادی مل جائے، رحمن ملک سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا پاراچنار میں پانچ سالہ ننھی گل سکینہ کی قتل بعد از ریپ کا سخت نوٹس،ننھی گل سکینہ کے ریپ و قتل پر شدید دکھ و درد کا اظہار پارلیمنٹرینز کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم کا نوٹس ،ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا،قائمہ کمیٹی نے ہر تین روز میں رپورٹ مانگ لی

جمعرات 21 نومبر 2019 14:49

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بی جے پی لیڈر و میجر جنرل ریٹائرڈ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2019ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بی جے پی لیڈر و میجر جنرل ریٹائرڈ ایس پی سنہا کے بیان کیخلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی ۔ جمعرات کو سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس ہوا کمیٹی میں بی جے پی لیڈر و میجر جنرل ریٹائرڈ ایس پی سنہا کے بیان کیخلاف مذمتی قرار داد منظور کر لی گئی ۔

رحمن ملک نے کہاکہ میجر جنرل ریٹائرڈ ایس پی سنہا کی غیر اخلاقی و غیر انسانی بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں، میجر جنرل ریٹائرڈ ایس پی سہناکا بیان بی جے پی و بھارتی آرمی کے ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ اقوام متحدہ و انسانی حقوق کی تنظیمیں ریپ کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کی وکالت پر ایس پی سنہا کیخلاف کارروائی کریں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایس پی سنہا کا بیان بھارتی افواج کی طرف سے کشمیرمیں خواتین کی آبروریزی کا ثبوت ہے، میں بارہا حکومت سے مطالبہ کرچکا ہوں کہ بھارت و مودی کیخلاف عالمی عدالتوں میں جائے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ ہمیں گیمبیا کے وزیر قانون پر فخر کرتے ہیں کہ وہ روہینگیا میں مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف عالمی عدالت میں گیا، حکومت گیمبیا کے وزیر قانون کو پاکستان بلا کر تمغہ دے، حکومت مسئلہ کشمیر کو پہلی ترجیح رکھے تاکہ مظلوم کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے آزادی مل جائے۔

انہوںنے کہاکہ وقت ہے کہ مودی کو عالمی عدالتوں میں گھسیٹا جائے اور اسکا محاسبہ ہو۔اجلاس کے دور ان سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا پاراچنار میں پانچ سالہ ننھی گل سکینہ کی قتل بعد از ریپ کا سخت نوٹس لے لیا ۔سینیٹر رحمان ملک نے ننھی گل سکینہ کے ریپ و قتل پر شدید دکھ و درد کا اظہار کیا ۔ پانج سالہ گل سکینہ پاراچنار کے گاوں پیواڑ میں چند روز پہلے ریپ کے بعد مردہ حالت میں پائی گئی تھی، پانج سالہ گل سکینہ سکول گئی مگر واپس نہ آیا آئی جو بعد میں پانی کے تالاب میں پائی گئی۔

سینیٹر رحمان ملک نے سیکرٹری داخلہ، حکومت خیبرپختونخواہ و آئی جی پولیس کو ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کئے ۔ رحمن ملک نے کہاکہ آئی جی پولیس خیبرپختونخواہ کمیٹی کو گل سکینہ کے ریپ و قتل پر جامع رپورٹ دس دنوں کے اندر کمیٹی کو جمع کر دے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت خیبرپختونخواہ ننھی بچی گل سکینہ کی قاتل کوفوری گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچائے۔

انہوںنے کہاکہ ننھے بچوں کیساتھ زیادتی کرنے و قتل کرنے والے ظالموں کو سر عام پھانسی دی جائے تاکہ عبرت حاصل ہو۔ انہوںنے کہاکہ آئی جی پولیس خیبرپختونخواہ خود ننھی بچی گل سکینہ کی قتل کی تفتیش کی نگرانی کرے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کے دور ان پارلیمنٹرینز کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم کا نوٹس لیا گیا ،ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا،قائمہ کمیٹی نے ہر تین روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

رحمن ملک نے کہاکہ لڑکیوں کی تصاویر کو وائرل کیا جاتا ہے،ایڈٹ کی ہوئی برہنہ تصاویر کو ری ٹویٹ کر کے بدنامی کی جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہراساں کرنے والوں کو کسی بھی صورت میں معاف نا کیا جائے، پارلیمنٹرینز قابل احترام ہیں ان کو سوشل میڈیا ر ہراساں کیا جاتا ہے۔عتیق شیخ نے کہاکہ ٹک ٹاک کو بھی کنٹرول کریں اس میں بھی خرابیاں ہو رہی ہیں۔ رحمن ملک نے کہاکہ این ایچ اے کا ایک ٹھیکے دار کرپٹ ثابت ہوتا ہے اسے پھر ٹھیکہ مل جاتا ہے، سزا بھگتنے کے بعد وہ ٹینڈر میں پھر کامیاب ہو جاتا ہے۔رحمان ملک نے کہاکہ قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے عمارتیں تعمیر کر دی جاتی ہیں، رحمان ملک نے متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کر لی۔