عدالت میں گولی چلنے پر خاتون وکیل جاں بحق

ثبوت کے طور پر پیش کی جانے والی بندوق س حادثاتی طور پر گولی چل گئی

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 22 نومبر 2019 05:34

عدالت میں گولی چلنے پر خاتون وکیل جاں بحق
جوہانس برگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 نومبر2019ء)   عدالت جہاں انصاف ملتا ہے اور حریف و حلیف پارٹیوں کے وکلا ثبوتوں کی بنا پر دلائل دیتے ہوئے اپنے اپنے موکل کے لیے بازی لینے کی کوششوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں وہیں ایک خاتون وکیل کی گولی لگنے سے موت واقع ہو گئی۔یہ کوئی ٹارگٹ کلنگ نہیں تھی بلکہ ثبوت کے طور پر ایک لوڈڈ بندوق عدالت میں پیش کی گئی اور اس کے نیچے گرنے سے گولی چلی جو کہ خاتون وکیل کو لگی اور اسپتال لے جانے تک اس کی موت واقع ہو گئی۔

جنوبی افریقہ کی ایک خاتون وکیل عدالت میں حادثاتی طور پر بندوق چل جانے سے ہلاک ہوگئیں۔51 سالہ مشہور وکیل ایڈیلیڈ فریرا واٹ نے عدالت میں ایک لوڈڈ شاٹ گن بطور ثبوت پیش کی جو ان کے ہاتھ سے چھوٹ کر گرگئی اور اس سے فائر ہوگیا۔

(جاری ہے)

گولی ان کے کولہے میں لگی جس سے خون کا اخراج ہونے لگا۔ اسپتال لے جانے پر ان کا انتقال ہوگیا جس کی وجہ زائد خون بہہ جانے کو قرار دیا جارہا ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق یہ ہتھیار گھریلو ڈکیتی میں بطور ثبوت پیش کیا گیا تھا جس کی گولی ایڈیلیڈ فریرا کے بائیں کولہے میں لگی۔ تاہم پولیس اس واقعے کے مختلف پہلوئوں پر بھی غور کررہی ہیں تاکہ کسی سازش کو بے نقاب کیا جاسکے۔ پولیس کاکہنا تھا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے۔یہ واقعہ جنوبی افریقہ کے صوبے کوازولو نیٹل میں پیش آیا جس میں ایڈیلیڈ کی موت واقع ہوئی ہے۔

اس واقعے کے بعد پورے شہر میں ان کی موت کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور بڑے پیمانے پر لوگوں نے اپنے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے کیونکہ وہ بہت سینئر اور مشہور وکیل تھیں۔جنوبی افریقہ کے سوشل میڈیا پر لوگوں نے ان کی موت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے اور اس واقعے پر بھرپور تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔پولیس کاکہنا ہے کہ ابتدائی طور پر تو یہ اک حادثاتی واقعہ لگ رہا ہے مگر پولیس ہر اینگل سے تحقیق کر رہی ہے کہ کہیں یہ سازشی قتل تو نہیں ہے۔