سکھر میں والدہ نے اپنی نابالغ لڑکی شادی کے لیے فروخت کر دی

15 سالہ بچی ضمیراں کلہوڑو کی والدہ نے پیسوں کے لالچ میں اُس کی شادی طے کر دی تھی، جو پولیس نے کارروائی کر کے ناکام بنا دی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 22 نومبر 2019 16:02

سکھر میں والدہ نے اپنی نابالغ لڑکی شادی کے لیے فروخت کر دی
سکھر(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22نومبر 2019ء) سکھر میں ایک اور حوا کی بیٹی کے ارمانوں کا خون ہوتے ہوتے بچ گیا۔ جب اُس کی اپنی سگی ماں نے پیسوں کے لالچ میں آ کر اُس کی شادی طے کر دی۔ حالانکہ یہ بچی ابھی بالغ بھی نہیں ہوئی تھی ، اس کی عمر محض 15سال تھی جبکہ شادی کے لیے کم از کم عمر پاکستانی قوانین کے مطابق 18 سال مقرر کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 11 روز قبل صالح پٹ میں بچی ضمیراں کلہوڑو کی شادی کرائی جا رہی تھی، تاہم ایک نجی چینل کی ٹیم نے پولیس کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے مظلوم لڑکی کی شادی رُکوا دی۔

بچی کا میڈیکل کروایا گیا تو سول اسپتال سکھر کے میڈیکل بورڈ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ضمیراں کلہوڑو کی عمر 15 سال ہے جبکہ قانون کے مطابق بچی کی شادی 18 برس سے قبل نہیں کرائی جا سکتی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بچی کی والدہ کوڑی نے اپنی معصوم بیٹی کی شادی ایک مقامی شخص حُب دار علی کے ساتھ اس وجہ سے طے کر دی کہ اس نے اس شادی کے بدلے اُسے2 لاکھ 60ہزار روپے کی رقم پیش کی تھی۔

تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کر کے کم سن دُلہن کی والدہ اور دُولہا حُب دار علی کو گرفتار کر کے حوالات منتقل کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ آج ایک اور واقعہ میں لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ایک شقی القلب ماں نے اپنے ہی ہاتھوں اپنے دو بچوں کو شوہر کے ساتھ جھگڑے کے بعد پانی کی ٹینکی میں پھینک کر جان سے مار دیا ہے، بچوں کے قتل کے بعد اس نے اپنی گردن پر بھی چھری ماری، تاہم وہ بچ گئی۔ماں نے اپنے دونوں بچوں پانی کی ٹینکی میں ڈبو کر مار دیا تھا۔ اور پھر اپنی بھی جان لینے کی کوشش مگر وہ گردن پر چھُری پھرنے کے باوجود بچ گئی۔

متعلقہ عنوان :