وفاقی حکومت کراچی کے مسائل میں دلچسپی نہیں لیتی،سعید غنی

وزیر اعظم تو بات کرنا بھی پسند نہیں کرتے وہ وزیر اعلیٰ کو کسی خط کا جواب بھی نہیں دیتے وفاق کی جانب سے ایک سو باسٹھ ارب دینے کا اعلان محض اعلان ہی رہا اس پر کوئی عمل در آمد نہیں ہوا ظ*یہ میری خوش قسمتی بھی ہے میڈیا کے لوگوں سے میرا پرانا تعلق ہے صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے ڈرافٹ پر کام کیا جائے گا سندھ پہلا صوبہ ہوگا جہاں صحافیوں کے تحفظ کا بل بنایا جائے گا ۔وزیر اطلاعات و محنت سندھ

جمعہ 22 نومبر 2019 21:08

وفاقی حکومت کراچی کے مسائل میں دلچسپی نہیں لیتی،سعید غنی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2019ء) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی کے مسائل میں دلچسپی نہیں لیتی وزیر اعظم تو بات کرنا بھی پسند نہیں کرتے وہ وزیر اعلیٰ کو کسی خط کا جواب بھی نہیں دیتے جبکہ ان خطوں میں مسائل کی نشاندہی اور آئیڈیاز دیئے جاتے ہیںوفاق کی جانب سے ایک سو باسٹھ ارب دینے کا اعلان محض اعلان ہی رہا اس پر کوئی عمل در آمد نہیں ہوا ،یہ میری خوش قسمتی بھی ہے میڈیا کے لوگوں سے میرا پرانا تعلق ہے صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے ڈرافٹ پر کام کیا جائے گا سندھ پہلا صوبہ ہوگا جہاں صحافیوں کے تحفظ کا بل بنایا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی پی این ای کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہاکرز کے اسٹالز ہٹانے کا سبب سپریم کورٹ کے آرڈرز آئے تھے کہ انکروچمنٹ کیخلاف کارروائی کی جائے تاہم یہ مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا انہوں نے کہا کہ نیب کے خوف کے باعث آفیسرز بھی ٹھیک سے کام نہیں کرپارہے میری کوشش ہو گی کہ معاملات نہ آپ کے خراب ہوں اورنہ ہمارے ہوں قوانین جو بھی بنیں سی پی این ای کی مشاورت سے بنیں گے مجھے امید ہے کہ آپ صوبائی حکومت کیساتھ ملکر کام کریں گے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اینٹی ریبیز کی ویکسین کی کمی ضرور ہے لیکن نایاب نہیںاور یہ کمی پورے ملک میں ہے کتے بھی پورے ملک میں ہیں صرف سندھ میں کتے نہیں انہوں نے کہا کہ بھارت سے در آمدات رکی ہوئی لیکن ویکسین کی شارٹیج ختم ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے کیسز سب سے زیادہ اسلام آباد اور لاہور میں سامنے آئے ہیں ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی کو تباہ ایم کیو ایم نے کروایاکراچی میں انتخابات میں دھاندلی ہوتی رہی فاٹا تک کے نتائج آجاتے ہیں لیکن کراچی کے نتائج نہیں آتے اب کراچی کے مسائل کا حل یہ ہے کہ فری اور فیئر الیکشن منعقد کرائے جائیں انہوں نے کہا کہ 2001 ء میں با اختیار نظام آیا جو مشرف نے دیا2005-2010 ء تک مصطفی کمال ناظم رہے اس وقت کہا کتنا پیسہ لگا کوئی پوچھنے والا نہیںجتنا پیسہ لگا اس سے کہیں زیادہ کام ہو سکتا تھا سعید غنی نے کہا کہ 2005 ء سے پہلے قبضہ اور چائنہ کٹنگ شروع ہوئی جو کراچی کی تباہی کا سبب بنی اور اب اس کا کوئی پرسان حال نہیں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آرڈرز پر تجاوزات کے خاتمے کا کام ٹھیک سے نہیں کیا گیا، جہاں کرنا تھا نہیں ہوا اورجہاں ہوا وہاں زیادہ ہوا انہوں نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ بیٹھ کر ایسا لائحہ عمل بنانا چاہوں گا کہ کو ئی مسائل پیش نہ آئیںاٹھارویں ترمیم کے بعد جو قوانین ہیں، ایسے بنائے جائیں کہ جس میں آپ کو بھی کسی قسم کی پریشانی نہ ہواخبار ہمارے ہیں تو ریٹ بھی یہی سے ہوں گے سعیدغنی نے سندھ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ تھر کول جیسا منصوبہ کوئی حکومت بتادے ایس آئی یو ٹی، انڈس ہسپتال، گمبٹ میں انسٹی ٹیوٹ جا کے دیکھیں ہیلتھ سیکٹر میں سندھ گورنمنٹ نے تمام صوبوں کی بہ نسبت سب سے زیادہ کام کیاسندھ میں ایس آر بی ہم نے بنایا جو کہ ٹارگٹ بیٹ کر رہا ہے ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ سندھ بینک کا کرائسس انوکھا نہیں سب بینکوں کا یہی حال ہے صوبہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں مزدوروں کو فری ہینڈ ہے اور ہماری ڈیویلپمنٹ سب سے زیادہ ہیں پانی کا مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ حب کنال پر کام جاری ہے اس کے بعد بہتری کی امید ہے۔

#