احسان مانی کی زیر صدارت پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کااجلاس

چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی جانب سے ارکین کو ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کا مکمل طور پر پاکستان میں انعقاد پر بریفنگ دی گئی پی سی بی کی سیکورٹی کنسلٹنٹ کمپنی ایسٹرن اسٹار انٹرنیشنلز 29 نومبر سے راولپنڈی اور ملتان کے وینیوز کا جائزہ لے گی

جمعہ 22 نومبر 2019 21:00

احسان مانی کی زیر صدارت پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کااجلاس
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2019ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا 56واں اجلاس چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی زیر صدارت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں منعقد ہوا۔اجلاس میں اسد علی خان، لیفٹیننٹ جنرل (ر)مزمل حسین، کبیر احمد خان اور محمد ایاز بٹ ،شاہ ریز عبداللہ خان، شاہ دوست اور اکبر درانی ،عمران فاروقی اورچیف ایگزیکٹو وسیم خان نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

بی او جی نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی مکمل بحالی سے متعلق پی سی بی کی کوششوں کی تعریف کی ۔اجلاس میں سری لنکا کرکٹ کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ٹیم بھجوانے کے لیے رضامند کرنے پر پی سی بی کی قیادت کو سراہا گیا ۔کرکٹ آسٹریلیا، انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ اور کرکٹ آئرلینڈ کے عہدیداران سے رابطوں پر بھی پی سی بی کی کوششیں قابل ستائش قراردیا گیا ۔

(جاری ہے)

چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی ارکین کو ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کا مکمل طور پر پاکستان میں انعقاد اور14 ستمبر سے جاری ڈومیسٹک سیزن پر بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس میں سری لنکا کرکٹ کو ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے ٹیم پاکستان بھجوانے پر رضامند کرنے پر پی سی بی کی قیادت کی تعریف کی گئی ہے۔پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دسمبر میں دو ٹیسٹ میچز کا انعقاد مارچ 2009 کے بعد پاکستان میں پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی ہوگی۔

بی او جی نے کرکٹ آسٹریلیا، انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ اور کرکٹ آئرلینڈ کے عہدیداران سے رابطے کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہیکہ تینوں بورڈز کے ساتھ روابط کی کوششیں آسٹریلیا، انگلینڈ اور آئرلینڈ کی ٹیموں کی پاکستان آمد کو حتمی شکل دینے میں کارگر ثابت ہوں گی۔اجلاس میں سری لنکا کرکٹ ٹیم سمیت بنگلہ دیش ویمنز اور بنگلہ دیش انڈر 16 کرکٹ ٹیموں کی پاکستان آمد کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بہترین انتظامات کو سراہاگیا۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ ان تمام سیریز کے کامیاب انعقاد سے دنیابھر میں پاکستان کاامیج بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے اجلاس میں شریک اراکین کو ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے مکمل طور پر پاکستان میں انعقاد کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ راولپنڈی اور ملتان میں پہلی بار لیگ میچز کے انعقاد کے باعث پاکستان کرکٹ بورڈ کی انڈیپنڈنٹ سکیورٹی کنسلٹنٹ کمپنی ایسٹرن اسٹار انٹرنیشنلز29 نومبر سے دونوں مقامات کا معائنہ کرے گی تاہم اسے لاہور اور کراچی کے وینیوز کا معائنہ کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس سے قبل بھی دونوں شہروں میں ایچ بی ایل پی ایس ایل کیمیچز کا انعقاد ہوچکا ہے۔

وینیوز کے معائنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کی تاریخوں اور شیڈول کا باضابطہ طور پراعلان کرے گا تاہم انہوں نیایونٹ کے لے کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ6 دسمبر کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہونے کی تصدیق کی ہے۔ایونٹ کے بہترین انعقاد کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نگران کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ کمیٹی میں چیف ایگزیکٹو ، چیف آپریٹنگ آفیسر، چیف فنانشل آفیسر اور بورڈ کے سیکرٹری شامل ہیں۔

علاوازیں ڈائریکٹر کمرشل پی سی بی بابر حامد کی سربراہی میں ایک انتظامی کمیٹی کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔انتظامی کمیٹی میں پی سی بی کے تمام شعبوں کے نمائندگان شامل ہیں۔اجلاس میں شامل اراکین کو14ستمبر سے شروع ہونے والینئے ڈومیسٹک سیزن پر تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا گیا ۔ گذشتہ 10 ہفتوں میں مندرجہ زیل ایونٹس کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس میں شامل اراکین کو واضح کیا گیا کہ تین ٹیسٹ سنٹرز میں جاری ترقیاتی کام کے باعث آپریشنل اور لاجسٹک انتظامات جاری رکھنے پیچیدہ ضرور تھا تاہم نوٹاس قانون، کوکابورا کے گیند کا استعمال، متوازی ٹیموں کا انتخاب، کرکٹ کی بہتر سہولیات اور میچز کی لائیواسٹریمنگ کے باعث کھیل کے معیار میں بہتری آئی ہے۔

دوران اجلاس اس امر پر اتفاق کیا گیا ہے کہ پچز کے معیار اور کیوریٹرز کی تربیت میں بہتری کے لیے مزید انتظامات کی ضرورت ہیاور اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ اینڈی اٹکنسن سے رابطے میں رہا۔اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہیکہ تمام فرسٹ کلاس وینیوز پر کھلاڑیوں کے لیے جمنازیم کی سہولت لازمی ہونی چاہیے۔بی او جی نے کرکٹ ایسوسی ایشنز کے لیے ماڈل آئین کی منظوری دے دی ہے۔

پی سی بی کے نئے آئین کے مطابق ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کی جگہ کرکٹ ایسوسی ایشنز قائم کی جاچکی ہیں۔ماڈل آئین پی سی بی کے 2019 کے آئین کی روح کے مطابق ہے۔ اس میں نہ صرف کرکٹ ایسوسی ایشنز کے مقاصد اور افعال کا تعین کیا گیا ہے بلکہ انہیں اپنے دائرہ اختیار میں کرکٹ کی ترقی کا ذمہ دار بھی قرار دیا گیا ہے۔ وہ اپنے دائرہ اختیار میں فرسٹ کلاس کرکٹ اور اپنے ماتحت سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے معاملات کے نگران بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

ماڈل آئین کچھ دیر تک پی سی بی کی آفیشل ویب سائٹ پر شائع کردیا جائے گا۔ بی اوجی نے پہلی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے قیام اور ان کے حدود کے تعین کی منظوری دے دی ہے۔ پی سی بی کے نئے آئین کی روشنی میں دی گئی اس منظوری کے بعد 16 ریجنز کی جگہ پر اب سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کام کریں گی۔منظور شدہ علاقائی تقسیم کے مطابق مندرجہ ذیل شہرلاہور اور کراچی میں کچھ زونز شامل ہیںاب پہلی کرکٹ ایسوسی ایشنز پر مشتمل ہوگا۔

بلوچستان،گوادر، جعفرآباد، قلعہ عبداللہ،چمن، خضدار، نصیر آباد، نوشکئی،چاغی، لسبیلہ، لورالائی، پنجگور، پشین، کوئٹہ ،کلات، سبی اور تربت،سنٹرل پنجاب ،بھکر، فیصل آباد، گجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، جھنگ، قصور، لاہورایسٹ زون، لاہورنارتھ زون، لاہور ویسٹ زون، منڈی بہا الدین، میانوالی، ناروال، سرگودھا، شیخوپورہ اور سیالکوٹ،خیبرپختونخواایبٹ آباد، باجوڑ، بنوں، بونیر، چارسدہ، ڈیرہ اسماعیل خان(ٹانک)، ہری پور، خیبرایجنسی، کوہاٹ، لوئر دیر، کرم ایجنسی، مانسہرہ، مردان، مہمند ایجنسی، نوشہرہ، پشاور، صوابی، سوات اور اپر دیر،ناردرن (11): اٹک، باغ ہٹیاں، چکوال، گلگت بلتستان، اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم، کوٹلی، میرپور، مظفرآباد، پونچھ - کہوٹہ۔

سندھ (17)بدین، حیدرآباد، جامشورو(ٹھٹھہ)، کراچی زون 1، کراچی زون 2، کراچی زون 3، کراچی زون 4، کراچی زون 5، کراچی زون 6، کراچی زون 7، خیرپور، لاڑکانہ، میرپور خاص، سانگھڑ، شہید بینظیرآباد، شکار پور اور سکھر،سدرن پنجاب بہالپور، بہالنگر، ڈیرہ غازی خان، لیہ، خانیوال، لودھراں، ملتان، مظفر گڑھ، اوکاڑہ، پاکپتن، رحیم یار خان، راجن پور، ساہیوال اور وہاڑی۔

مزید تفصیلات پی سی بی کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کردی جائیں گی۔بی اوجی نے پی سی بی کی5سالہ اسٹریٹجک پلان برائے 2024-2019 کی منظوری دے دی ہے۔ پلان کی تمام تر تفصیلات جلد پی سی بی کی ویب سائٹ پر موجود ہوں گی۔بی او جی نے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ان کی اسپورٹ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

بی اوی جی کو آئی ایم جی ریلائنس کے قانونی معاملات کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے جس نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2019 کے دوران پروڈکشن سروسز معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کردیا تھا۔ آئی ایم جی آر کو 21اکتوبر کو ایک قانونی نوٹس بھجوادیا گیا تھا جس کے بعدپی سی بی نیہرجانے کے دعوی کی غرض سے لندن کی ثالثی عدالت میں قانونی کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔بی او جی نے پاکستان ڈیف کرکٹ ایسوسی ایشن کے آئین کی منظوری دے دی ہے جو جلد پی سی بی کی آفیشل ویب سائٹ پر شائع کردیا جائے گا۔

بی او جی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ نومیشن کمیٹی کا ابتدائی اجلاس 18 نومبر کو ہوا۔ اس کی فالو اپ میٹنگ 10 دسمبر کو ہوگی۔بی او جی نے چیف آپریٹنگ آفیسر کا استعفی منظور کرلیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ چیف ایگزیکٹو پی سی بی بورڈ میں موجود ایک ممبر کو چیف آپریٹنگ آفیسر کی ذمہ داریاں دیں گے۔بی او جی کا آئندہ اجلاس پشاور میں ہوگا جس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔