Live Updates

فوج صرف آئین اور قانون کے ساتھ کھڑی ہے، ڈاکٹر شاہد مسعود

ابھی عمران خان کو بطور وزیراعظم کسی بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑا، فارن فنڈنگ کیس کابحران کھڑاہے، فرض کریں غداری کیس کا فیصلہ مشرف کیخلاف آجاتا ہے توپھران پر دباؤ آئے گا کہ مشرف کو واپس لائیں، نیب میں ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے گرفتاریاں شروع ہوگئیں تو پھر کیا ہوگا؟ سینئر تجزیہ کار کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 نومبر 2019 21:45

فوج صرف آئین اور قانون کے ساتھ کھڑی ہے، ڈاکٹر شاہد مسعود
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 نومبر2019ء) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ فوج صرف آئین اور قانون کے ساتھ کھڑی ہے، ابھی وزیراعظم عمران خان کو کسی بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑا،ان کیخلاف فارن فنڈنگ کیس کا بڑابحران ہے، فرض کریں غداری کیس کا فیصلہ مشرف کیخلاف آجاتا ہے توعمران خان پر دباؤ آئے گا کہ ان کو واپس لے کرآئیں،پھر نیب میں ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے کہ اگر گرفتاریاں شروع ہوجاتی ہیں، تو پھر کیا ہوگا؟ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی بات شہبازشریف کے ذریعے چلتی رہی، شہبازشریف کے رابطے ہوتے ہیں۔

عمران خان، بے نظیر بھٹواور نوازشریف کے بھی ماضی میں رابطے رہے ہیں، نوازشریف کی دوبیماری ایڈیشنل فیکٹر تھے، ان کی دو اوپن ہارٹ سرجری ہوئیں،نوازشریف کا جو ڈاکٹرز علاج کررہے تھے میں نے ایک سینئرڈاکٹر سے پوچھا کہ میاں نوازشریف کا علاج کیسے چلا رہا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر نے بتایا کہ کچھ بیماریاں ہوتی ہیں جن میں بظاہرانسان ٹھیک نظر آتا ہے۔ لیکن ایسا مریض کسی بھی وقت گرسکتا ہے۔

ڈاکٹرشاہد مسعود نے کہا کہ عمران خان کو بطور وزیراعظم ابھی کسی بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑا، جیسے 65ء کی جنگ چھڑ گئی، سقوط ڈھاکہ کے بعد بھٹو کو حکومت ملی، 90ہزار قیدیوں کو واپس لانا ہے۔پوری دنیا کے صدر یا وزراء اعظم ہیں جیسے ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ہے ،لیکن کیااس بے وقوف آدمی کوسی آئی اے ساری باتیں بتائے گی؟ جو چار سال بعد کہیں بھی بیٹھ کر بات کردے گا، اسی طرح کیا نریندرمودی کے پاس ساری چیزیں ہوں گی؟ ایسا نہیں ہوتا ریاست بہت بڑی ہوتی ہے اس کے مختلف محکمے ہوتے ہیں جو اپنی جگہوں پر کام کررہے ہوتے ہیں۔

بہت سارے بحران آتے ہیں، عمران خان کو آنے والے دنوں میں بڑے بحران آسکتے ہیں۔میں مثال دیتا ہوں کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میں مشرف نہیں ہوں جو نوازشریف اور آصف زرداری کو این آر اوددے گا۔لیکن عمران خان تھوڑا بیک گراؤنڈ دیکھ لیں،پرویز مشرف نے2006ء میں طویل دورہ کیا تھا۔ ان کی کتاب کی لانچ ’ان دی لائن آف فائر‘ تھی۔ان کے نزدیک کامیاب دورہ تھا میرے نزدیک کامیاب نہیں تھا کیونکہ کسی بھی صدر کو یا مشرف جیسے آدمی کو اتنا لمبا دورہ نہیں کرنا چاہیے تھا، ان دنوں میں بغاوت کی افواہیں پھیل گئی تھیں۔

جب مشرف واپس آئے تو پاکستان پر پریشر بڑھ رہا تھا، دہشتگردی ہورہی تھی، ڈرون گرائے جارہے تھے، حامد کرزئی اور مشرف کے تعلقات ایسے ہوگئے تھے کہ کسی دن مشرف ان کو گھونسے مار کرگرا نہ دے۔ڈاکٹرشاہد مسعود نے کہا کہ فروری 2007ء میں رپورٹ سامنے آئیں کہ واشنگٹن مشرف سے بڑا ناراض ہے۔ اورکہاگیا کہ بے نظیر بھٹو سے بات چیت کریں۔بڑے تلخ حالات ہوگئے تھے۔

اس لیے ابھی وزیراعظم عمران خان کو کسی بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑا،ان کیخلاف فارن فنڈنگ کیس کا بحران ہے، فرض کریں غداری کیس کا فیصلہ مشرف کے خلاف آجاتا ہے توعمران خان پر دباؤ آئے گا کہ ان کو واپس لے کرآئیں۔پھر نیب کا چیئرمین، ہواؤں کا رخ بتارہا ہے کہ اگر گرفتاریاں شروع ہوجاتی ہیں۔یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ فوج آئین اور قانون کے ساتھ کھڑی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات