یشونت سنہا کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد پر سرینگرسے باہرجانے پر پابندی

پولیس نے ہمیں جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور ضلع بڈگام جانے سے روک دیا. وفد کے اراکین کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 25 نومبر 2019 13:47

یشونت سنہا کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد پر سرینگرسے باہرجانے پر پابندی
سری نگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 نومبر ۔2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے سول سوسائٹی سے متعلق رکھنے والے بھارتی وفد کو سری نگر سے باہر جانے سے روک دیا ہے. بھارتی جریدے ٹائمز آف انڈیا کے مطابق دوسرے دن بھی سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد کو مقبوضہ کشمیر کے مرکزی شہر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی.رپورٹ کے مطابق کنسرن سٹیزن گروپ کی خاتون رکن سوشوبہ بھروے نے بتایا کہ ہمیں سری نگر ضلع سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے‘علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ وفد اپنے سری نگر ہوٹل میں 4 سے 5 گروپس سے ملاقات کرے گا.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس نے انہیں جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور ضلع بڈگام جانے سے روک دیا‘وفد کے رکن سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ نے کہا کہ ان کا پلوامہ جانے کا منصوبہ تھا لیکن ایس ایس پی (سیکیورٹی) نے انہیں یہ کہہ کر روک دیا کہ وہاں کی صورتحال سازگار نہیں ہے اور دہشت گردوں کے حملے کا خطرہ ہے اس دوران بھارتی سکیورٹی اہلکاروں نے ایم ایل اے ہاسٹل کی تلاشی لی.

واضح رہے کہ مذکورہ ہوٹل میں کشمیری تنظیموں کے 32 سینئر راہنماﺅں کو حال ہی میں منتقل کیا گیا ہے بھارتی فورسز کی تلاش کے بعد راہنماﺅں بشمول نیشنل کانفرنس (این سی) کے رہنما نے الزام عائد کیا کہ فورسز نے ان کے اہل خانہ کی تذلیل کی اور بچوں کو چھڑکا. دی ہندو اخبار کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے ایم ایل اے ہاسٹل میں شامل 4 بجے تلاشی لی گئی روز یہ تلاشی شام 4 بجے کے قریب کی گئی جس کے دو گھنٹے کے بعد 32 زیر حراست راہنماﺅں کے اہل خانہ ہاسٹل کے احاطے میں بھارتی فورسز کے ذلت اور ایذا رسانی پر مشتمل رویے کے خلاف احتجاج کیا.علاوہ ازیں بتایا گیا کہ این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ کے پولیٹیکل سکرٹری تنویر صادق کے دو سالہ بیٹے کو برہنہ کرکے اس کی تلاش لی گئی جس کے بعد اسے اپنی والدہ اور دادا کے ساتھ اپنے والد سے ملنے کی اجازت دی گئی‘تنویر صادق کے ایک رشتہ دار نے بتایا 5 اگست کے بعد بچہ متعدد مرتبہ اپنے والد سے ملا ہے لیکن یہ پہلا موقع تھا جب اس کی تلاشی لی گئی.

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما اور سابق وزیر نعیم اختر کی بیٹی شیر یار خانم نے الزام عائد کیا کہ انہیں اپنے بیمار والد کو سب جیل میں جانے سے پہلے بدذائقہ دہی چکھنے پر مجبور کیا گیا‘پی ڈی پی کے ایک اور رہنما اشرف میر کی اہلیہ نے بتایا کہ ان سے جرابوں کو اتارنے کو کہا گیا تاکہ وہ تذلیل کرسکیں. بعدازاں ان واقعات سے زیر حراست رہنما مشتعل ہوگئے اور انہوں نے ہوٹل کے احاطے میں اکٹھے ہوکر مشترکہ احتجاج کیا‘دوسری جانب پولیس نے مذکورہ الزامات کو بے بنیاد قرار دیا.

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التیجا مفتی نے کہا جموں و کشمیر کے کچھ پولیس افسران نئی طاقت کے نشے میں سیاسی خلفیشار دور کرنے کے لیے ایسے کام کررہے ہیں‘انہوں نے یونین وزیر داخلہ کے ٹویٹر ہینڈل کو بھی ایک پیغام کے ساتھ ٹیگ کیا کہ ان کے ساتھ سخت مجرموں سے بھی زیادہ بدترسلوک کیا گیا آج ایک حراست کے 3 سالہ بچے کی تقریباً برہنہ تلاشی لی گئی تھی اور اس کے نتیجے میں سیاسی قیدیوں میں جھگڑا بھی ہوا‘انہوں نے کہا کہ یونین وزیر داخلہ کو ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھنا چاہیے.