چیئرمین رانا محمد قاسم نون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط، طریق کار و استحقاقات کا اجلاس

بدھ 27 نومبر 2019 22:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 نومبر2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و طریق کار و استحقاقات کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کے چیئرمین رانا محمد قاسم نون کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان غلام محمد لالی، خرم شہزاد، امجد فاروق کھوسہ، محمد سجاد، محسن نواز رانجھا، جنید انوار چوہدری، سید فضل علی شاہ جیلانی، سید غلام مصطفی شاہ، میاں محمد شفیق، شگفتہ جمانی، وفاقی وزیر پارلیمانی امور سمیت تحاریک کے محرکین، ارکان قومی اسمبلی اور متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی پیر فضل علی شاہ جیلانی کی رہائش گاہ کی بجلی منقطع کرنے کے حوالے سے تحریک استحقاق کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ افسران کی اجلاس میں عدم موجودگی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کی کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں خود تحقیقات کر کے کمیٹی کو رپورٹ پیش کریں گے۔

سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ بجلی چوری اور غیر قانونی کنکشنز کے خلاف مہم کامیابی سے جاری ہے۔ کمیٹی نے سیکرٹری پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ میپکو کے زونل چیف تحصیل جونیجو جنہوں نے رکن قومی اسمبلی کے خلاف جعلی الزامات کی بنیاد پر بنائی گئی وڈیو کو فیس بک پر اپ لوڈ کیا جس سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا، ان کے خلاف محکمانہ قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

سیکرٹری پاور ڈویژن کی تجویز پر کمیٹی نے اس معاملے پر ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی نے رکن اسمبلی عطاء اللہ کی ایم ڈی واٹر بورڈ کراچی کے خلاف تحریک استحقاق پر غور کرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ کی اجلاس میں عدم حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں ان کی حاضری یقینی بنائی جائے۔ بصورت دیگر قاعدہ 227 (3) کے تحت ان کے سمن جاری کئے جائیں۔

کمیٹی نے شیر اکبر خان کی تحریک استحقاق سی ای او پیسکو کی غیر مشروط معافی مانگنے پر نمٹا دی۔ عبدالمجید نیازی کی ڈی ایس پی لیاقت علی تارڑ تحصیل کروڑ ضلع لیہ کے خلاف تحریک استحقاق کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ لیاقت علی تارڑ ڈی ایس پی طبی بنیاد پر رخصت پر ہیں جس کی وجہ سے وہ کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہو سکے۔ کمیٹی نے ڈی پی او کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات کرائیں اور آئندہ اجلاس میں ڈی ایس پی لیاقت علی تارڑ کو بھی پیش کیا جائے۔

احمد حسین ڈہر کی کمشنر ملتان افتخار علی ساہو کے خلاف تحریک استحقاق کا جائزہ لیتے ہوئے افتخار علی ساہو نے ان پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ جس پر آئندہ اجلاس میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔ کمیٹی نے ارکان پارلیمنٹ کو سیکورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے ایس او پیز کا تفصیلی جائزہ لیا۔

ایڈیشنل آئی جی سندھ ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے کمیٹی کو اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے صوبائی سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں تھریٹ ایسیسمنٹ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ آئی جی پولیس اسلام آباد اور آئی جی بلوچستان نے بھی کمیٹی کو ارکان پارلیمنٹ کو سیکورٹی کی فراہمی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

کمیٹی نے چاروں صوبائی پولیس حکام کو ہدایت کی کہ اس ضمن میں موثر اور یکساں پالیسی بنائی جائے۔ کمیٹی نے اجلاس میں آئی جی پنجاب کی عدم موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز اور گورنمنٹ ہاسٹلز کی مرمت اور دیکھ بھال کے لئے ٹینڈرز کی عدم دستیابی کا نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے کی بد انتظامی قرار دیا اور سی ڈی اے حکام کو ہدایت کی کہ ارکان پارلیمنٹ کو اس حوالے سے درپیش مسائل کا ازالہ کیا جائے۔

سیکرٹری وزارت صحت نے کمیٹی کو ارکان پارلیمنٹ کو ادویات اور علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا اور کہا کہ تمام ادویات پولی کلینک سمیت تمام وفاقی ہسپتالوں میں این آئی ایچ سے چیکنگ کرانے کے بعد فراہم کی جاتی ہیں۔ پولی کلینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کمیٹی کو بتایا کہ ادویات کے ایک سابق سپلائر الحبیب فارمیسی کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے۔

سیکرٹری صحت نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ ارکان پارلیمنٹ کو بڑے شہروں کے نجی ہسپتالوں میں معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ارکان پارلیمنٹ کی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔ کمیٹی نے ملک بھر کی شاہراہوں پر ٹال ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے عوامی مشکلات کا جائزہ لیا جبکہ کمیٹی کو این ایچ اے کی طرف سے بتایا گیا کہ ٹال ٹیکس کی مد میں جمع ہونے والی رقم سے ہی سڑکوں کی مرمت اور دیکھ بھال کی جاتی ہے اور معینہ پالیسی کے تحت ہی ٹال ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔ کمیٹی نے سکھر تا ملتان موٹروے پر موٹروے سٹاف کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے فیصلہ کیاکہ آئندہ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری مواصلات، چیئرمین این ایچ اے اور آئی جی موٹروے پولیس کی موجودگی میں اس مسئلے پر غور کیا جائے گا۔