سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی ادارے کی فتح یا شکست نہیں ، آئین کی بالادستی کا ایشو ہے، ڈاکٹر عبدالغفور راشد

حکومت انتقامی رویہ چھوڑ کر اپوزیشن کے ساتھ مل کر قانون ساز ی کری:

جمعرات 28 نومبر 2019 22:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2019ء) پاکستان یونائیٹڈ کونسل کے چیئرمین اور ناظم ذیلی تنظیمات مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع کیس میں عدالت نے حکومت کو غلطیوں کی اصلاح اور آئین میں ابہام دور کرنے کا موقع دے کر اعلیٰ مثال قائم کردی ہے کہ کو ئی مقدس گائے نہیں،ہر ادارہ آئین اور قانون کے سامنے جوابدہ ہے۔

اب حکومت انتقامی رویہ چھوڑ کر اپوزیشن کے ساتھ مل کر غیرمتنازع قانون ساز کرے تاکہ ملکی وقارکا بھرم برقرار رہے ۔ حیرت ہے کہ 72سال سے اس نکتے کی طرف کسی نے توجہ ہی نہیںکی۔فیلڈ مارشل ایوب خان، جنرل ضیا الحق، جنرل پرویزمشرف کی طرف سے خود کو توسیع دینے اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کو ملنے والی توسیع پر بھی ابہام موجود ہے۔

(جاری ہے)

ان کی آئینی حیثیت کیا ہوگی کیا وہ آئین کے مطابق تھی بھی یا نہیں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اس کی نشاندہی کر دی ہے اور یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ 2009 کے بعد واقعی عدلیہ تبدیل ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کی ادارے کی فتح یا شکست نہیں ، یہ آئین کی بالادستی کا ایشو ہے جس پر چھ ماہ میں قانون سازی کروانے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ، جس سے اداروں میں تصادم تھم گیا ہے اورواضح ہوگیا ہے کہ جس طرح کی غلطیاں پہلے کی گئی تھیں وہ آئندہ نہیں دہرائی جائیں گی اور اس مسئلے کو حل کرلیا جائے گا ۔