Live Updates

مدتِ ملازمت میں توسیع کے کیس کی وجہ سے جو بحران پیدا ہوا اسکے ذمہ دار چیف جسٹس ہیں: اعتزاز احسن

اس سے قبل جنرل اشفاق کیانی اور مشرف کی مدتِ ملازمت میں توسیع اسی طریقے سے ہوئی تھی جیسے جنرل باجوہ کو توسیع دی گئی تھی: رہنما پاکستان پیپلز پارٹی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 28 نومبر 2019 23:58

مدتِ ملازمت میں توسیع کے کیس کی وجہ سے جو بحران پیدا ہوا اسکے ذمہ دار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 نومبر 2019ء) : رہنما پاکستان پیپلز پارٹی اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے کیس کی وجہ سے جو بحران پیدا ہوا اسکے ذمہ دار چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جنرل اشفاق پرویز کیانی اور پرویز مشرف کی مدتِ ملازمت میں توسیع اسی طریقے سے ہوئی تھی جیسے جنرل قمر جاوید باجوہ کو توسیع دی گئی تھی لیکن اسے آصف سعید کھوسہ صاحب نے اس معاملے کو دریافت کیا، اگر وہ نہ کرتے تو اس بار بھی ایسے ہی توسیع ہو جاتی جیسے اس سے قبل معمول کے مطابق ہوتی رہی ہے۔

اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر عمران خان جنرل قمر باجوہ کو آرمی چیف رکھنا چاہتے ہیں تو کوئی اور انہیں ہٹا ہی نہیں سکتا۔

(جاری ہے)

عدالت ایسے فیصلے کر ہی نہیں سکتی۔ آئین کے تحت یہ پارلیمنٹ اور منتخب لوگوں کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی سالمیت کا معاملہ ہے۔ یہ وزیراعظم کا کام ہے ، اُن کی صوابدید ہے کہ وہ کس کو آرمی چیف لگاتے ہیں۔

خیال رہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس پر سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت ہو ئی جس پر سپریم کورٹ آج ہی مختصر فیصلہ سنایا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے اہم ریمارکس دئے اور اٹارنی جنرل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کی کوتاہیوں کے سبب کل آرمی چیف کو مشاورت کے لیے آنا پڑا۔ فوج کا کام دفاع کا ہے، مشاورت کا نہیں۔ آرمی چیف سرحدوں کے اہم معاملات دیکھیں یا معمولی قانونی نکات پر مشاورت کریں۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم نے آئین و قانون کو کیا دیکھا، ہمارے خلاف پراپیگنڈا شروع ہو گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آئینی اداروں کے بارے میں ایسا نہیں ہونا چاہئیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آرمی ایکٹ کا جائزہ لیا تو ہمیں ''را'' اور ''سی آئی اے'' کا ایجنٹ کہا گیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات