سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اجلاس

جج صاحبان کے خلاف پروپیگنڈے اور سوشل میڈیا پر اہم شخصیات کی کردار کشی کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

جمعہ 29 نومبر 2019 17:14

سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 نومبر2019ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے جج صاحبان کے خلاف پروپیگنڈے اور سوشل میڈیا پر اہم شخصیات کی کردار کشی کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، کمیٹی نے بیرون ملک جرائم کرنے والے ملزمان کو پاکستان لا کر ٹرائل کرنے سے متعلق مجوزہ ترمیمی بل کا جائزہ لینے کیلئے سب کمیٹی تشکیل دیدی جبکہ ٹاپ سٹی، ممتاز سٹی اور ملٹی گارڈن ہائوسنگ سکیم کے علاوہ سیکٹر آئی۔

12 میں فلیٹس کی تعمیر کیلئے این او سی کے اجراء کا معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دیا۔ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے اجلاس میں کشمیری شہداء کیلئے دعا بھی کی گئی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان کے خلاف پروپیگنڈا نا قابل برداشت ہے اس کی تحقیقات کرائیں گے، پی ٹی اے اور ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ جج صاحبان کے خلاف پروپیگنڈا سے متعلق کمیٹی کو رپورٹ پیش کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ارکان پارلیمنٹ سمیت اہم شخصیات کی کردار کشی کی جاتی ہے، اہم شخصیات سے متعلق رپورٹس پبلک نہیں کی جائیں گی، ایف آئی اے اہم شخصیات کے خلاف مہم کی انکوائری رپورٹس کمیٹی کو پیش کرے۔ کمیٹی نے نیکٹا ترمیمی بل پر تفصیلی غور کے بعد وزارت قانون سے رائے طلب کی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت داخلہ بھی نیکٹا ترمیمی بل پر تحریری رپورٹ دے اور وزارت داخلہ اور وزارت قانون کی رپورٹس کے بعد نیکٹا ترمیمی بل پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔

نیکٹا ترمیمی بل سینیٹر عتیق شیخ کی طرف سے سینٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ نیکٹا فعال نہ ہونے کی وجہ فنڈز کی قلت ہے، نیکٹا کو افرادی قوت سمیت وسائل کی ضرورت ہے۔کمیٹی نے سیکٹر آئی 12 میں پی ایچ اے کو ملازمین کیلئے 32 سو فلیٹس کی تعمیر کا این او سی دینے کا معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دیا۔

کمیٹی نے ٹاپ سٹی، ممتاز سٹی اور ملٹی گارڈن ہائوسنگ سکیم کے خلاف ایف آئی اے کو انکوائری کی ہدایت کر دی۔ سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ ایف آئی اے پی ایچ اے کو دیئے گئے این او سی اور ہاوئسنگ سوسائٹیز کی رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کرے۔ کمیٹی میں تعزیرات پاکستان ترمیمی بل2019ء پر تفصیلی غور کیا گیا۔ یہ بل سینیٹر اعظم سواتی نے پیش کیا۔ بل میں بیرون ملک جرائم کرنے والے ملزمان کو پاکستان لا کر ٹرائل کرنے سے متعلق ترمیم پیش کی گئی۔

کمیٹی نے بل میں ترمیم پر سیکرٹری قانون کی بریفنگ کو مسترد کر دیا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ بل میں ترمیم امتیازی قانون بنانے کی کوشش ہے۔ اجلاس میں سینیٹر جاوید عباسی اور وفاقی وزیر اعظم سواتی میں اس معاملہ پر تلخی بھی ہوئی۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ یہ ترمیم الطاف حسین اور کن ملزمان پر لگے گی ان کے نام بتائے جائیں۔ اعظم سواتی نے کہا کہ یہ ترمیم الطاف حسین کیلئے نہیں ہے۔ چئیرمین کمیٹی نے تعزیرات پاکستان ترمیمی بل پر سب کمیٹی بنا دی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سینیٹر جاوید عباسی کی سربراہی میں کمیٹی ایک ہفتے میں رپورٹ دے۔