بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فیصل آبا د کے زیراہتمام ہونے والے امتحان میٹرک وامتحان انٹرمیڈیٹ ضمنی 1988 ء تا امتحان میٹرک و امتحان انٹرمیڈیٹ سالانہ و ضمنی 2016ء کے امتحان میں شمولیت کرنے تمام پرائیویٹ طلباء وطالبات جنہیں ابھی تک ان کی اسناد وصول نہیں ہوئیں بورڈ ہذا کی انکوائری برانچ سے رابطہ کرنے کی ہدایت

ہفتہ 30 نومبر 2019 14:44

بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فیصل آبا د کے زیراہتمام ہونے ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2019ء) چیئرپرسن بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فیصل آباد پروفیسر ڈاکٹر طیبہ شاہین کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی سیکرٹری (جنرل)ایجوکیشن بورڈ فیصل آباد نوید حسین قریشی نے بورڈ ھذا کے زیراہتمام ہونے والے امتحان میٹرک وامتحان انٹرمیڈیٹ ضمنی 1988 ء تا امتحان میٹرک و امتحان انٹرمیڈیٹ سالانہ و ضمنی 2016ء میں شمولیت اختیار کرکے پاس ہونے والے ان تمام پرائیویٹ طلباء وطالبات جنہیں ابھی تک ان کی اسناد وصول نہیں ہوئیں کو مطلع کیا ہے کہ وہ فوری طور پر بورڈ ہذا کی انکوائری برانچ سے رابطہ کرکے اپنی اسناد وصول کرلیں۔

انہوں نے بتایا کہ امتحان میٹرک وامتحان انٹرمیڈیٹ سالانہ و ضمنی 2010 ء تا سالانہ و ضمنی 2011ء میں شمولیت اختیار کرکے پاس ہونے والے طلباء وطالبات کی حصولِ سند کی فیس مبلغ 500/- روپے جبکہ امتحان میٹرک و امتحان انٹرمیڈیٹ سالانہ 2012 ء کے طلباء وطالبات کی فیس مبلغ 600/- روپے مقرر کی گئی تھی مگر امیدواران کی طرف سے مجوزہ فیس جمع نہ کروائے جانے کی بناء پر ابھی تک ان کی اسناد بورڈ آفس میں پڑی ہوئی ہیں تاہم بعض ایسے ہیں جنہیں بورڈ نے ان کے داخلہ فارموں پر دیئے گئے گھروں کے پتہ جات پر ان کی اسناد ارسال کیں مگر وہ اپنا ایڈریس تبدیل کرگئے اور عدم وصولی کی بناء پران کی اسناد واپس بورڈ آفس آ گئیںجبکہ کچھ ایسے بھی ہیں جن کے داخلہ فارم تصدیق نہ تھے یا کسی اور اعتراض کی وجہ سے ان کی اسناد روک لی گئیں۔

(جاری ہے)

نوید حسین قریشی نے امتحان میٹرک وامتحان انٹرمیڈیٹ ضمنی 1988ء تا امتحان میٹرک و امتحان انٹرمیڈیٹ سالانہ و ضمنی 2016ء کے ایسے پاس شدہ پرائیویٹ طلباء وطالبات جنہیں ابھی تک ان کی اسناد نہیں ملیں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ٹھوس دستاویزی ثبوت کے ہمراہ ایجوکیشن بورڈ فیصل آباد کی انکوائری برانچ سے جلد از جلد باالمشافہ رابطہ قائم کریں تاکہ ان کے اعتراض دور کرکے انہیں اسناد جاری کی جا سکیں۔

متعلقہ عنوان :