سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن نے اپنی ریٹائرمنٹ سے سولہ روز پہلے استعفیٰ کیوں دیا؟ وجہ سامنے آ گئی

سابق ڈی جی ایف آئی اے کو خواجہ آصف کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنانے کا کہا گیا تھا: عارف حمید بھٹی

muhammad ali محمد علی پیر 2 دسمبر 2019 23:12

سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن نے اپنی ریٹائرمنٹ سے سولہ روز پہلے استعفیٰ ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین02دسمبر2019ئ) سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن نے اپنی رئٹائرمنٹ سے سولہ روز پہلے استعفیٰ کیوں دیاتھی ؟اس کا جواب مشہور صحافی اور کالم نگار عارف حمید بھٹی نے دے دیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے کو خواجہ آصف کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنا نے کا کہا گیا تھا۔تفصیلا ت کے مطابق ایک نجی ٹی وی جینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو ایک اعلیٰ ملکی شخیصت کا فون آیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ مسلم لیگ (ن ) کے سینئر رہنما ءخواجہ آصف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت ایک مقد مہ بنائیں ۔

جس پر بشیر میمن نے جواب دیا کہ اس قسم کا مقد مہ قانونی طور پر ان پر نہیں بن سکتا ،اس کے بعد وقت حکمران ان سے ناراض ہو گئے اور سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن دو ماہ کی چھٹی پرچلے گئے ۔

(جاری ہے)

جب وہ واپس ڈیوٹی پر آئے تو ان کو بتایا گیا کہ ان کا تبادلہ کر دیا گیا ہے ۔اس پر انھوںنے جواب دیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق جب تک اصغر خان کیس حل نہیں ہوتا تب تک میرا تبادلہ نہیں کیا جا سکتا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس سلسلے میں مجھے ایک حکم امتنائی بھی جاری کیا ہو ا ہے ۔اس کے بعد واجد ضیا ءجو کہ نواز شریف کے خلاف بنائے گئی جی آئی ٹی کے سر براہ بھی رہے ہیں ،ان کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کر دیا گیا تھا ۔اس سب معاملے کے بعد بشیر میمن نے اپنی رٹائٹرمنٹ سے محض سولہ روز پہلے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ واجد ضیاءکی بشیر میمن کی جگہ ڈی جی ایف آئی اے تعیناتی غیرقانونی ہے اور عدالت کی جانب سے حکومت پر توہین عدالت کا مقد می بھی ہو سکتا ہے ۔