متحدہ عرب امارات کے 48ویں قومی دن کا جشن زور و شور سے جاری

دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ بھی قومی پرچم کے رنگوں میں رنگ گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 3 دسمبر 2019 15:11

متحدہ عرب امارات کے 48ویں قومی دن کا جشن زور و شور سے جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 دسمبر ۔2019ء) متحدہ عرب امارات میں قومی جشن زور و شور سے منایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے مختلف ایونٹس کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے. دبئی میں بھی48ویں قومی دن کی مناسبت سے دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ بھی قومی پرچم کے رنگوں میں رنگ گیا‘قومی دن کی مناسبت سے منعقد کئے جانے والے روشنی بھرے اس لائٹ شو میں برج خلیفہ پرپروجیکشن اور لیزر لائٹ کے ذریعے روشنی کاایسا دلفریب نظارہ ترتیب دیا کہ دیکھنے والے مبہوت رہ گئے اور قومی دن کی خوشی کو خوب انجوائے کیا.

(جاری ہے)

متحدہ عرب امارات جزیرہ نمائے عرب کے جنوب مشرقی ساحلوں پر واقع ایک ملک ہے جو 7 امارات: ابوظہبی، عجمان، دبئی، فجیرہ، راس الخیمہ، شارجہ اور ام القوین پر مشتمل ہے 1971ءسے پہلے یہ ریاستیں ریاستہائے ساحل متصالح (Trucial States) کہلاتی تھیں. متحدہ عرب امارات کی سرحدیں سلطنت عمان اور سعودی عرب سے ملتی ہیںیہ ملک تیل اور قدرتی گیس کی دولت سے مالامال ہے اور اس کا انکشاف 1970ءمیں ہونے والی براہ ِ راست بیرونی سرمایہ کاری کے نتیجہ میں ہونے والی دریافتوں میں ہوا جس کی بدولت متحدہ عرب امارات کا شمارجلد ہی نہایت امیر ریاستوں میں ہونے لگا.

متحدہ عرب امارات انسانی فلاح و بہبود کے جدول میں ایشیا کے بہت بہتر ملکوں میں سے ایک اور دنیا کا 39 واں ملک ہے‘متحدہ عرب امارات کی اپنی تاریخ اور ثقافت ہے مگر ماہرین کے مطابق امارات میں 16 صدی کے اوائل میں بڑی تبدیلی ہوئیں جو پرتگالی سلطنت ،برصغیر اور خلیجی ممالک سے لی گئی. متحدہ عرب امارات کو وجود میں آئے 48 برس ہوچکے مگر کہا جاتا ہے کہ اس سے قبل برطانوی شہزادی نے اس خطے کو دریافت کیا اور پھر برطانیہ نے اسی راستے سے ہندوستان ، یورپی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کی.

معتبر عرب جریدے گلف نیوز پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وجود میں آنے کے بعد یہاں کے شہریوں کو دنیا بھر میں ”اماراتی“ کے نام سے پہچان ملی تاریخ دان بتاتے ہیں یہ کہ لفظ مختلف زبانوں کی مدد سے وجود میں آیا اور آج رائج ہے. متحدہ عرب امارات کے محکمہ ثقافت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں استعمال ہونے والے بہت سارے الفاظ جیسے قہوا (کافی) خالص عربی زبان کا لفظ ہے مگر اماراتی لفظ تین زبانوں کو ملا کر وجود میں آیا‘متحدہ عرب امارات کی تاریخ بتاتی ہے کہ 1960 میں جب شہریوں نے تجارت کی غرض سے پاکستان، مصر، عراق اور ترکی سمیت دیگر ممالک کے شہروں کا رخ کیا تو انہیں وہاں پر”اماراتی“ سے مخاطب کیا گیا، جیسے پاکستان کے شہری کو پاکستانی، بھارت کے شہری کو بھارتی کہا جاتا تھا کون سی تین زبانوں سے مل کر لفظ وجود میں آیا؟متحدہ عرب امارات سمیت دنیا بھر کے بیشتر لوگ ”اماراتی“ کو عربی زبان کا لفظ سمجھتے ہیں جبکہ یہ انگریزی ، اردو اور فارسی سے نکلا اور وجود میں آیا.

دریں اثناءمتحدہ عرب امارات کے قومی دن کے موقع پر گزشتہ شام پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر جماد عبیدابراہیم سالم الذاہبی نے ایک استقبالیہ دیا استقبالیہ میں وزیر اقتصادی امور حماد اظہر‘ وزیراعظم کی معاون برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان‘ وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کے علاوہ مسلح افواج کے نمائندوں اور سفارت کاروں ارکان پارلیمنٹ اور دوسری مذہبی اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی استقبالیہ میں پاک عرب امارات دوستی کا کیک کاٹا گیا دونوں ملکوں کے ترانے بھی پیش کئے گئے.