ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

علیم خان کی سوسائٹی میں 2018 میں پلاٹ خریدے ابھی تک قبضہ نہیں ملا. درخواست گزار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 دسمبر 2019 12:03

ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 دسمبر ۔2019ء) لاہور ہائیکورٹ میں پارک ویو سوسائٹی کے متاثرہ افراد نے ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے. متاثرہ افراد نے ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کو فریق بناتے ہوئے درخواست میں کہا کہ علیم خان کی پارک ویو سوسائٹی میں 2018 میں پلاٹ خریدے تاہم ابھی تک قبضہ نہیں ملا، اس پر عدالت نے 31 نومبر 2019 کو نیب کو احکامات جاری کیے تھے جن پر ڈی جی نیب لاہورنے 1 ماہ اور 3 دن گزرنے کے باجود عمل درآمد نہیں کیا.

(جاری ہے)

درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ علیم خان اور دیگر نے جھانسہ دے کر جعلی نقشہ جات اور ایل ڈی اے سے منظوری کے بغیر پلاٹس فروخت کیے، ہمیں سبز باغ دیکھا کر ہماری عمر بھر کی جمع پونجی لوٹ لی گئی، اب تک مذکورہ سوسائٹی میں ہزاروں افراد سے1 ارب تک کا فراڈکیا جا چکا ہے. متاثرہ افراد نے کہا کہ پلاٹوں کی تمام قسطیں جمع کروا چکے ہیں نیب کو تمام ریکارڈ بھی فراہم کردیا ہے، لیکن نیب لاہور کی جانب سے انکوائری کو التوا میں ڈال دیا گیا جو سمجھ سے بالاتر ہے، عدالتی احکامات ہر عملدرآمد نہ کرنے پر ڈی جی نیب کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے.

واضح رہے کہ قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کے بورڈ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور موضع ملوٹ میں واقع پارک ویو سٹی اسلام آباد کے مالک علیم خان کو ملوٹ کے مقامی لوگوں کی اراضی زبردستی ایکوائر کرنے کا اختیار دینے سے متعلق اپنی نوعیت کے واحد مقدمہ کا تحریری عبوری حکمنامہ جاری کیا تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے پچھلی جمعرات کے روز کیس کی سماعت کے دوران مذکورہ اراضی کے استعمال کو تاحکم ثانی روکتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی ،فاضل عدالت نے ہفتہ کے روز 4 صفحات پر مشتمل تحریر ی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ یہ عوامی اہمیت کا ایک نہایت اہم معاملہ ہے،جس پر عدالت کو سخت تشویش ہے.

درخواست گزار فرحان مصطفےٰ نے پارک ویو سٹی اسلام آباد کے مالک علیم اور ان کے ایجنٹوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی ہے ،فاضل جج نے کیس نیب کو بھجوانے کا عندیہ دیتے ہوئے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر چیئرمین سی ڈی اےاور مسول علیہ علیم خان کے وکلاءعدالت کو مطمئن کریں کہ یہ کیس ایسا نہیں جسے نیب آرڈیننس 1999کے تحت چیئرمین نیب کو کارروائی کے لئے بھجوایا جائے.