توانائی کے بحران کے باعث حالیہ دہائی میں پاکستان کی کل ایکسپورٹ کے 70 فیصد پر مشتمل ٹیکسٹائل سیکٹر کاحصہ کم ہو کر 40 فیصد رہ گیا

بدھ 4 دسمبر 2019 14:02

توانائی کے بحران کے باعث حالیہ دہائی میں پاکستان کی کل ایکسپورٹ کے ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2019ء) توانائی کے بحران کے باعث حالیہ دہائی میں پاکستان کی کل ایکسپورٹ کے 70 فیصد پر مشتمل ٹیکسٹائل سیکٹر کاحصہ کم ہو کر40 فیصد رہ گیا ہے جبکہ آئندہ دنوں میں گیس کی ممکنہ بندش سے یہ حصہ مزید کم ہونے کابھی سنگین خطرہ ہے لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ اس ضمن میں فوری اقدامات یقینی بنائے تاکہ ملک کو بد ترین معاشی بحران سے بچانا ممکن ہو سکے۔

آ ل پاکستان ٹیکسٹائل پراسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایاکہ حکومتی ترغیب پر ٹیکسٹائل پروسیسنگ کے شعبہ میں صنعتکاروں نے اربوں روپے کی لاگت سے جدید مشینری لگائی اور چونکہ ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری کی مشینری خاص طور پرگیس پر ہی ڈیزائن کردہ ہے اسلئے اس کی ساخت کو پاکستان میں تبدیل کرنا ناممکن ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اب کچھ سالوں سے بجلی و گیس کابحران شروع ہوا تو یہ مشینری بھی ناکارہ ہو رہی ہے۔

انہوںنے کہاکہ ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری کیلئے گیس لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے جبکہ سوئی گیس حکام کی جانب سے موسم سرما میں گیس کی بند ش کی تجویز نے صنعتکاروں کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے کیونکہ اس سے یورپی ممالک میں کرسمس کے لئے جو آرڈرز موجود ہیں ان کی سپلائی بروقت نہیں ہو سکے گی۔ انہوںنے ٹیکسٹائل کے شعبہ کی ترقی کیلئے حکومت سے فوری حوصلہ افزاء اقدامات کی اپیل کی ہے ۔