مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی طور پر سفارتی ایمرجنسی نافذ کی جائے

، وزیراعظم دنیا کے دارالحکومتوں کے دورے کریں‘ وزیر خارجہ او آئی سی کا اجلاس طلب کرنے کے لئے فوری رابطوں کا آغاز کریں‘ اگر او آئی سی مسئلہ کشمیر پر اجلاس طلب کرنے سے گریزاں ہو تو ہمیں ایسے مردہ فورم کی کوئی ضرورت نہیں،رکن قومی اسمبلی احسن اقبال

بدھ 4 دسمبر 2019 21:41

مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی طور پر سفارتی ایمرجنسی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2019ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم ہنگامی طور پر سفارتی ایمرجنسی نافذ کریں اور دنیا کے دارالحکومتوں کے دورے کریں‘ اسی طرح وزیر خارجہ او آئی سی کا اجلاس طلب کرنے کے لئے فوری رابطوں کا آغاز کریں‘ اگر او آئی سی مسئلہ کشمیر پر اجلاس طلب کرنے سے گریزاں ہو تو ہمیں ایسے مردہ فورم کی کوئی ضرورت نہیں۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں احسن اقبال نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پانچ اگست 2019ء کو بھارت میں مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگایا۔ کشمیر کی حیثیت تبدیل کی۔ کشمیری نوجوانوں ‘ بچوں‘ عورتوں اور بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

ہم کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ سمجھتے ہیں‘ یہ وہ لوگ ہیں جو تقسیم کے نامکمل ایجنڈے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ کشمیری بہنوں اور بھائیوں پر بھارتی مظالم بیان سے باہر ہیں۔

حکومت کو سفارتی ایمرجنسی ڈیکلیئر کردینی چاہیے تھی۔ کن کن ممالک کے دورے کئے گئے ہیں ان کی تفصیلات سے ایوان کو آگاہ کی جائے۔ سلامتی کونسل کا اجلاس دوبارہ بلانے پر زر دیا جائے۔ او آئی سی کا اجلاس بھی کشمیر کے مسئلہ پر طلب کیا جائے۔ ہم کشمیریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم انہیں نہیں بھولے۔ حکومت سفارتی ایمرجنسی کا اعلان کرے اور دنیا کے دارالحکومتوں کے دورے کرکے رائے عامہ ہموار کریں۔ انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔