سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف صدارتی ریفرنس سے متعلق درخواستوں کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی

بدھ 4 دسمبر 2019 22:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2019ء) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف صدارتی ریفرنس سے متعلق درخواستوں کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے دیگر درخواست گزاروں کوتحریری معروضات جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے اور کہا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل کے دلائل کے بعد اٹارنی جنرل کو سنا جائے گا، اس کیس سے دیگر مقدمات متاثر ہو رہے ہیں، اس لئے عدالت جلد فیصلہ کرنا چاہتی ہے کہ ریفرنس کا معاملہ آگے جانا چاہیے یا نہیں۔

بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دس رکنی فل کورٹ بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرجسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک نے اپنے دلائل میں موقف اپنایا کہ انہیںاپنے دلائل ختم کرنے کیلئے مزید تین روز درکار ہیں لیکن میری استدعا ہے کہ ان کے بعد سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دیگر بارز کی درخواستوں کو بھی سنا جائے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ معاملہ عدلیہ کی آزادی سے منسلک ہے، اس لئے فل کورٹ بیٹھی ہے لیکن ہم اس معاملے کو کھینچ کر پیچیدہ نہیں بنانا چاہتے، ہم آرٹیکل 209کی بحث میں نہیں پڑیں گے بلکہ جج کی جاسوسی کرنے کے اختیار اور کردار کشی کے نکات پر دلائل سنیں گے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران سندھ بار کونسل کے وکیل رضا ربانی نے کہا کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا کے معاملے پر بات کرنا چاہیں گے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ان سے کہا کہ کے کے آغا نے درخواست دائر نہیں کی،ہم نے صرف اپنے برادر جج کا معاملہ دیکھنا ہے جس میں تعین کرینگے ریفرنس آگے چلنا ہے یا اسے یہاں ختم ہونا ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ وہ سپریم جوڈیشل کونسل کی کاررائی کے طریقہ کار پر بات کرنا چاہیں گے۔ بعدازاںمزید سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی گئی۔