جب حکمران تنگ نظر ہو جائیں تو وہ نظام عدل پر ہاتھ صاف کرتے ہیں،عبدالعزیز غوری

بدھ 4 دسمبر 2019 23:55

ٹنڈوآدم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2019ء) ریاست کے مقابلے میں جب حکمرانوں کے قد چھوٹے ہوجائیں جب تنگ دل اور تنگ نظر حکمران بن جائیں تو وہ سب سے پہلے نظام تعلیم و عدل پر ہاتھ صاف کرتے ہیں ناانصافی کی بنا پر معاشرہ طبقات میں تقسیم ہوجاتا ہے اور حکمرانوں کے کرتوتوں کی بنا پر انارکی پھیل جاتی ہے تو وہ اپنے قلب و نظر میں وسعت پیدا کرنے کی بجائے ریاست ہی چھوٹی کردیتے ہیں جب حکمران پورا پاکستان سنبھالنے کے لائق نہیں رہے تو انہوں نے پاکستان جیسی عظیم مملکت کو بھی دولخت کرکے ہمیشہ کیلئے اپنا بھی منہ کالا کرکے اسلامی تاریخ کو داغدار کردیا حکمران سندھ، بلوچستان اور فاٹا کے عوام کو مطمئن تو نہیں کرسکے مگر سکھوں کیلئے چند مہینوں میں کرتار پور بارڈر بنا کر دیدیا یعنی پاکستان نے سکھوں کو چھوٹی سی مذہبی ریاست بنا کر دیدی اس سے سکھ کم اور قادیانی زیادہ فائدہ اٹھائیں گے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی سندھ کی سیاسی کمیٹی کے ممبر عبدالعزیز غوری ایڈوکیٹ نے غوری ہاؤس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کاش یہ ستم ڈھانے سے پہلے ان شہید بچوں، بوڑھوں، خواتین اور جوانوں کی روحوں سے پوچھ لیتے جن کو حمایت پاکستان کے جرم میں شہید کردیا تھا مشرقی پنجاب سے پاکستان آتے ہوئے جگہ جگہ انکا خون بہایا گیا راہ وفا میں لٹی ہوئی عصمتوں اور بچوں کی چیخ و پکار پر ہی غور کرلیتے اب جبکہ اس سخاوت کا مظاہرہ کرہی لیا ہے تو پھر ریاست خیرپور، بھاولپور، دیر، سوات، گلگت بلتستان، چترال اور قلات وغیرہ کو بھی بحال کردو تاکہ ریاست تمھارے قد آور ظرف کے مطابق ہوجائے یہ ریاستیں پاکستان میں ہی ہو نگی اور آئین و دستور کی پاسداری بھی کرینگی بس یہ ہیکہ تمھارا بوجھ ہلکا ہوجائے گا اور آپس کے آدھے جھگڑے بھی ختم ہوجائیں گے ویسے بھی ریاستوں کے اصل وارث اسے زیادہ پیار اور احتیاط سے رکھیں گے وفاق کیلئے ہر ریاست اپنے حصے کی رقم بھی ادا کریگی اس سے یہ ہوگا کہ امریکہ کے غلام اجنبی لوگوں سے پاکستان کی جان چھوٹ جائے گی پھر نہ کوئی معین قریشی آئے گا نہ شوکت عزیز اور نہ ہی لسانی بنیاد پر صوبے بنانے پڑیں گی