میجر لاریب کے قتل میں ملوث ملزمان گرفتار کر لیے گئے

لاریب حسن کے قتل میں ملوث ملزمان افغان شہری ہیں، ڈاکوؤں نے جائے وقوعہ کے قریب موٹر سائیکل کا ٹائر پنکچر ہونے پر ڈکیتی کا ارادہ کیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 5 دسمبر 2019 16:33

میجر لاریب کے قتل میں ملوث ملزمان گرفتار کر لیے گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 دسمبر2019ء) پولیس نے سیکٹر جی نائن تھری میں گذشتہ ماہ قتل ہونے والے لاریب حسن کے ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کر لیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لاریب حسن کے قتل میں ملوث ملزمان افغان شہری ہیں۔ملزمان نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ کراچی کی کمپنی میں واقع پارک کے قریب ان کی موٹر سائیکل کا ٹائر پنکچر ہوا تو انہوں نے ڈکیتی کا ارادہ کر لیا۔

ملزمان کے مطابق میجر لاریب اور ایک خاتون پارک میں واک کر رہے تھے۔میجر لاریب کے سر پر بندوق رکھ کر پیسے اور موبائل چھیننے کی کوشش کی جس پر انہوں نے مزاحمت کی۔مزاحمت پر ہم نے گولی مار کر میجر لاریب حسن کو قتل کر دیا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اس سے قبل جی10میں ایک نوجوان سے نقدی اور موبائل چھیننے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ کراچی کمپنی پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع جی نائن ون میں پولیس اپارٹمنٹ کے قریب ایک حساس ادارے کے آفیسر لاریب کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں اسلام آباد کے علاقے جی 8 کے پارک میں فائرنگ کے واقعے میں لاریب نامی نوجوان کو قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے تحقیقات کی روشنی میں موقع پر لاریب کے ساتھ موجود لڑکی کو گرفتار کر کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کیا تھا۔ریمانڈ پورا ہونے پر پولیس نے اسلام آباد کے سول جج ثاقب جواد کی عدالت میں جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کی درخواست کی۔ عدالت نے درخواست قبول کر لی مگر پانچ روز کی بجائے ملزمہ کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا۔مقتول نوجوان میجر لاریب کا تعلق کراچی سے تھا اور قتل کے وقت پارک میں اس کے ساتھ موجود لڑکی علینہ نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ وہ لاریب کی فیملی فرینڈ ہیں۔