Live Updates

وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ،

اشیائے خردونوش، دوائیوں اور دیگر اشیا میں ملاوٹ کی شکایت پر تشویش کا اظہار خوردونوش میں ملاوٹ ایک سیریس مسئلہ ہے جس سے معاشرے اور خصوصاًہمارے بچوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں، پہلے مرحلے میں ملاوٹ کے حوالے سے مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے ، مفصل ڈیٹا کی بنیاد پر ملاوٹ کا سدباب کرنے کے حوالے سے ایکشن پلان ترتیب دیا جائے، قیمتوں پر موثر کنٹرول کے لئے تمام انتظامی اقدامات کو یقینی بنایا جائے ،ملکی ضروریات کے پیش نظر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے سے ایک مربوط نظام تشکیل دیا جائے ، غریب اور کم آمدنی والے افراد کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے،وہ پرائس کنٹرول کے حوالے سے ہر ہفتے اجلاس کی صدارت کریں گے، عمران خان کا اجلاس سے خطاب اپلیکیشن کے ذریعے زائد قیمتوں کی شکایت پر فوری ایکشن کو یقینی بنایا جا رہا ہے،صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان نے وزیرِ اعظم کی ہدایت کے مطابق کیے جانے والے انتظامی و دیگر اقدامات سے اجلاس کو آگاہ کیا

جمعرات 5 دسمبر 2019 18:57

وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2019ء) وزیرِ اعظم عمرانا خان نے ملاوٹ خصوصاً اشیائے خردونوش، دوائیوں اور دیگر اشیا میں ملاوٹ کی شکایت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ ایک سیریس مسئلہ ہے جس سے معاشرے اور خصوصاًہمارے بچوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں، پہلے مرحلے میں ملاوٹ کے حوالے سے مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے ، مفصل ڈیٹا کی بنیاد پر ملاوٹ کا سدباب کرنے کے حوالے سے ایکشن پلان ترتیب دیا جائے، قیمتوں پر موثر کنٹرول کے لئے تمام انتظامی اقدامات کو یقینی بنایا جائے ،ملکی ضروریات کے پیش نظر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے سے ایک مربوط نظام تشکیل دیا جائے ، غریب اور کم آمدنی والے افراد کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے،وہ پرائس کنٹرول کے حوالے سے ہر ہفتے اجلاس کی صدارت کریں گے،جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے وزیرِ اعظم کی ہدایت کے مطابق کیے جانے والے انتظامی و دیگر اقدامات سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ ان اقدامات میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی مانیٹرنگ، منڈیوں میں اشیاء کی بولی کو شفاف بنانے کے حوالے سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال، ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے تدارک کے حوالے سے اقدامات، کسانوں کواجناس کی فروخت میں سہولت فراہم کرنے کے لئے کسان مارکیٹوں کا قیام، اسلام آباد کی طرز پر منڈی سے گھرکی دہلیز تک اشیائے ضروریہ کی فراہمی کا نظام متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ وزارتِ نیشنل فوڈ سیکورٹی میں اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد کو مد نظر رکھتے ہوئے بروقت حکمت عملی مرتب کرنے کے حوالے سے خصوصی سیل کا قیام شامل تھا۔

چیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق صوبائی حکومت کی خصوصی توجہ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کی روک تھام، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تعین اور تعین شدہ قیمتوں کے اطلاق پر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرِ صنعت کی سربراہی میں قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے قائم کی جانے والی ٹاسک فورس کا اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ آٹااور چینی صوبے بھر میں یکساں قیمت پر دستیاب ہو۔ انتظامیہ کی جانب سے اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ تمام پرچون کی دکانوں پر نرخ لسٹ واضح آویزاں ہو، انہوں نے کہا کہ تعین شدہ قیمتوں کے اطلاق کو یقینی بنانے کے لئے 1274پرائس مجسٹریٹس کی جانب سے 228233دکانوں کی چیکنگ کی گئی جس کے دوران 3957ایف آئی آرز کا اندراج، 3670گرفتاریاں عمل میں آئیں اور سات کروڑ نوے لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔

چیف سیکرٹری نے بتایا کہ قیمت پنجاب اپلیکیشن کے ذریعے زائد قیمتوں کی شکایت پر فوری ایکشن کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور محکمہ زراعت کے افسرمنڈیوں کا باقاعدگی سے دورہ کر رہے ہیں۔ پنجاب بھر کے 36اضلاع میں قیمتوں کے تعین کے لئے کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ کسانوں کی سہولت کے لئے 74کسان مارکیٹیں قائم کی گئی ہیں جن میں کسان براہ راست اپنی اشیا فروخت کر سکتے ہیں۔

قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنانے کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب کی جانب سے مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ ڈاکٹر کاظم نیاز نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ خیبر پختونخواہ کی توجہ ان اشیاء کی قیمتوں پر کنٹرول کی جانب رہی ہے جو غریب اور کم آمدنی والے افراد کو متاثر کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قیمتوں پر نظر رکھنے خصوصاً اشیائے ضروریہ کے مارکیٹ میں اصل نرخوں کی معلومات کے لئے آزاد ذرائع برؤے کار لائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کے تدارک کے لئے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت کی توجہ کسان مارکیٹوں کے قیام پر رہی ہے کہ جہاں کاشتکار کو اپنی اجناس براہ راست فروخت کرنے کے مواقع میسر آئیں۔

چیف سیکرٹری نے بتایا کہ قیمتوں پر موثر کنٹرول کے لئے مجسٹریوں کی منڈیوں میں موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے جیو ٹیگنگ کا نظام رائج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے بارے میں خیبر پختونخواہ سٹیزن پورٹل کے ذریعے عوام کو آگاہی فراہم کی جاتی ہے اور کسی بھی شکایت کا فوری مداوا کیا جاتا ہے۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ ڈاکٹر کاظم نیاز نے بتایا کہ 83تحصیلوں میں 97کسان مارکیٹیں قائم کی جا چکی ہیں اس ضمن میں پیش آنے والے مسائل کو ضلعی انتظامیہ فوری طور پر حل کرا رہی ہے۔

ڈاکٹر کاظم نیاز نے اسلام آباد کی طرز پر پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد اور مردان میں منڈیوں سے گھروں تک اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے نظام میں پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔ ملاوٹ کی روک تھام اور حوصلہ شکنی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے ڈاکٹر کاظم نیاز نے بتایا کہ کھانے پینے کی چیزوں اور دوائیوں میں ملاوٹ کے تدارک کے لئے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

چیف سیکرٹری سندھ اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان کے بھی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غریب اور کم آمدنی والے افراد کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیمتوں پر موثر کنٹرول کے لئے تمام انتظامی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پرائس کنٹرول کے حوالے سے ہر ہفتے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کی ملکی ضروریات کے پیش نظر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے سے ایک مربوط نظام تشکیل دیا جائے تاکہ جہاں ملکی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مطلوبہ اجناس کی کاشت کو یقینی بنایا جا سکے وہاں برآمدات اور درآمدات کے حوالے سے بھی بروقت فیصلے لیے جا سکیں۔

وزیرِ اعظم نے ملاوٹ خصوصاً اشیائے خردونوش، دوائیوں اور دیگر اشیا میں ملاوٹ کی شکایت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ ایک سیریس مسئلہ ہے جس سے معاشرے اور خصوصاًہمارے بچوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ملاوٹ کے حوالے سے مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے تاکہ مختلف اشیا میں ملاوٹ کے حوالے سے تفصیلی ڈیٹا میسر آئیاور اس مفصل ڈیٹا کی بنیاد پر ملاوٹ کا سدباب کرنے کے حوالے سے ایکشن پلان ترتیب دیا جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات