سعودی عرب میں شناختی کارڈ نہ بنوانے والی خواتین کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے؟

محکمہ شہری معاملات نے خبردار کیا ہے کہ اگلے 35 روز میں شناختی کارڈ نہ بنوانے والی خواتین کو نجی اور تعلیمی اداروں میں کوئی سہولت نہیں مِلے گی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 6 دسمبر 2019 10:46

سعودی عرب میں شناختی کارڈ نہ بنوانے والی خواتین کے ساتھ کیا ہونے جا ..
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6دسمبر 2019ء) سعودی عرب میں جن خواتین نے ابھی تک اپنے شناختی کارڈ نہیں بنوا رکھے، وہ بڑی مشکل میں گرفتار ہونے والی ہیں۔ مقامی اخبار کی جانب سے محکمہ شہری معاملات (احوال المدنیہ) کے حوالے سے خبر دی گئی ہے کہ وہ تمام سعودی خواتین جن کی عمر 18 سال یا اس سے زائد ہے وہ فوری طور پر اگلے 35 دِنوں میں اپنا شناختی کارڈ بنوا لیں۔

کیونکہ یہ ایک قومی ذمہ داری ہے۔ جو خواتین اس ہدایت کی پابندی نہیں کریں گی، وہ بھی سی سہولیات سے محروم ہو جائیں گی۔یہ حکم نامہ سعودی کابینہ کے فیصلے کے بعد نافذ کیا گیا ہے۔ اس مقررہ مُدت کے بعد شناختی کارڈ کے بغیر خواتین کے سرکاری معاملات پر عمل درآمد روک دیا جائے گا۔ 18 سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کو کالجوں ، یونیورسٹیوں میں داخلہ نہیں مِل سکے گا۔

(جاری ہے)

وہ بینکوں میں اپنا اکاؤنٹ نہیں کھُلوا سکیں گی اور اسی طرح کی دیگر کئی سرکاری سہولیات سے اس وقت تک محروم کر دی جائیں گی، جب تک اُن کا شناختی کارڈ نہیں بن جاتا۔ محکمہ شہری معاملات کی مملکت بھر میں تمام بلدیاتی کونسلز، ذیلی اداروں اور قبائلی سرداروں کو اس حوالے سے ڈیڈ لائن سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ شہریوں کو اگلے چند ہفتوں میں زیادہ سے زیادہ کارڈ بنوانے کی سہولت دینے کے لیے موبائل ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ مملکت میں واقع تمام شناختی کارڈ دفاترمیں خواتین کو جلد از جلد کارڈ بنا کر دینے کی خاطر دو شفٹوں میں کام شروع کر دیا گیا ہے۔ وزارت تعلیم کی جانب سے بھی اپنے ماتحت تمام اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طالبات کے شناختی کارڈز کی فوٹو کاپیاں جمع کروائیں، جبکہ وہ طالبات جنہوں نے ابھی تک اپنے شناختی کارڈ نہیں بنوائے، اُنہیں 13 جمادی الاول 1441ھ تک کی مہلت دی جا رہی ہے، تاکہ اس دوران وہ اپنے کارڈ بنوا لیں۔

کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بھی محکمہ شہری معاملات کی موبائل ٹیمیں طالبات کو موقع پر شناختی کارڈ بنانے کی سہولت دینے کے لیے موجود ہوں گی۔ واضح رہے کہ سعودی سول افیئرز (الاحوال المدنیہ) کے ادارے نے خواتین کو شناختی کارڈ بنواتے وقت ایک اور اہم رعایت دے دی ہے، اب خواتین اپنی تصویر اُترواتے وقت ہلکا سا میک اپ بھی کر سکتی ہیں، مگر اتنا گہرا میک اپ نہیں ہونا چاہیے کہ اُن کی شکل ہی بدل جائے۔

اصل شناخت برقرار رہنی چاہیے۔ اس موقع کے لیے تصویر اُترواتے وقت لازمی ہے کہ خواتین اپنے سر کے بال رومال یا دوپٹے سے ڈھک کر رکھیں۔ انہیں بال دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔ اسی طرح کارڈ کے لیے تصویر بنواتے وقت چشمہ یا کانٹیکٹ لینس استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ اس سے چہرہ کی شناخت بدل جاتی ہے۔