سعودی طالب علم کی سکول میں موت واقع ہو گئی

سکول انتظامیہ کے مطابق طالب علم کی موت حرکت قلبِ بند ہو جانے کے باعث ہوئی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 6 دسمبر 2019 11:59

سعودی طالب علم کی سکول میں موت واقع ہو گئی
جدہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 دسمبر 2019ء) سعودی عرب میں ایک انٹرمیڈیٹ اسکول میں اس وقت کھلبلی مچ گئی جب ایک طالب علم کو اچانک سے دِل کا دورہ پڑا اور وہ سکول کے صحن میں درد کے مارے لوٹ پوٹ ہونے لگا۔آس پاس موجود طالب علموں میں کہرام مچ جانے پر سکول اانتظامیہ بھی حرکت میں آئی اور طالب علم کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ پہنچنے کے چند لمحوں بعد ہی دُنیا سے کُوچ کر گیا۔

سعودی گزٹ کے مطابق یہ واقعہ جدہ کے خالد بن فہد انٹرمیڈیٹ اسکول کے صحن کے احاطے میں پیش آیا جب طالب علم اپنی اپنی کلاسوں میں جانے والے تھے۔ جدہ کے جنرل ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سعودی طالب علم کی موت دِل کے اٹیک کے باعث ہوئی جس کے باعث اُس کے جسم کو خون کی روانی رُک گئی اور وہ ہسپتال لے جائے جانے کے باوجود جانبر نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

متوفی بچہ انٹرمیڈیٹ اسکول میں پہلے گریڈ کا طالب علم تھا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر سعودی ہلالِ احمر کے رضاکار بچے کو فوری طور پر ہسپتال لے گئے، مگر اس کی حالت اتنی بگڑ چُکی تھی کہ ڈاکٹروں کی بھرپور کوشش کے باوجود اس کی جان نہ بچائی جا سکی۔ جنرل ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ان اسباب کا پتا چلانے کے لیے تحقیقات کی جائیں گی جو اس بدنصیب طالب علم کی اچانک موت کا باعث بنے۔

اس مقصد کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو چند روز میں اپنی رپورٹ پیش کر دے گی۔ واضح رہے کہ سعودی اسکول میں طالب علم کی ہلاکت کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ۔ گزشتہ ماہ سعودی عرب کے ایک سرکاری اسکول میں فٹبال کا گول پوسٹ فریم اچانک اپنی جگہ سے اُکھڑ کر گِر گیا، جس کے نتیجے میں ساتویں جماعت کا طالب علم ابراہیم محمد اپنی جان گنوا بیٹھاتھا۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ بلقرن کے ابو موسیٰ الاشعری سیکنڈری اسکول میں معمول کے مطابق فزیکل ٹریننگ کا پیریڈ ہو رہا تھا، جب اچانک گول پوسٹ کا فریم گِر پڑا جس کے باعث وہیں کھڑے پی ٹی میں مصروف طالب علم ابراہیم کے سر پر شدید چوٹ آئی جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیاگیا تاہم ڈاکٹروں نے بتایا کہ بدنصیب بچہ اسپتال لائے جانے سے قبل ہی وفات پا چکا ہے۔جبکہ ایک اور واقعہ میں آٹھویں جماعت کے ایک طالب علم نے کسی بات پر مشتعل ہو کر اپنے ساتھی کو چاقو کے کئی وار کر کے جاں بحق کر دیا تھا۔