سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 8ماہ کی بلند ترین سطح 9.112 ارب ڈالر پر پہنچ گئے

جمعہ 6 دسمبر 2019 20:26

سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 8ماہ کی بلند ترین سطح 9.112 ارب ڈالر پر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2019ء) تجارتی خسارہ میں کمی، ادائیگیوں کے توازن ، غیر ملکی قرضوں میں کمی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ قومی معیشت کے استحکام کا عکاس ہے جو گزشتہ 8ماہ کی بلند ترین سطح 9.112 ارب ڈالر پر پہنچ گئے۔ ٹریس مارک کے تجزیہ کار یعقوب ابوبکر نے اس حوالے سے کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملک کے تجارتی خسارہ میں کمی اور ادائیگیوں کے توازن کیساتھ ساتھ واجب الادا قرضوں کے حجم میں کمی اور غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں ہفتہ کے دوران پاکستان نے سکوک بانڈز کی میچورٹی پر بغیر کسی غیر ملکی امداد کے ایک ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی ہیں جس سے عالمیسطح پر پاکستان کے معاشی استحکام کا بہتر پیغام گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں قومی معیشت میں مزید بہتری کے واضح امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے عالمیبرادری میں پاکستان کی تیزی سے مستحکم ہوتی ہوئی معیشت کے حوالے سے بہتر تشخص ابھرا ہے جس سے پاکستانی روپے میں مزید استحکام آئے گا اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جولائی تا نومبر 2019ئ کے دوران جاری کھاتوں کا خسارہ صرف 1.5 ارب ڈالر رہا ہے اور جون 2019 ئ کے بعد پاکستانی روپے کی قدر میں 5.6 فیصد کی بہتری معاشی استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔ ادھر ٹاپ لائن سیکورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ پاکستانی روپے اور ملک میں سرمایہ کاری کے کلچر کے حوالے سے خوش آئندہے۔ انہوں نے کہا کہ شارٹ ٹرم ٹریڑری بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری رواں مالی سال کے دوران ایک ارب ڈالر سے بڑھی ہے جو شرح سود میں کمی اور پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام کی بنیاد ثابت ہوگی۔