پی ایس ایل 5 کیلئے کھلاڑیوں کے انتخاب کا مرحلہ مکمل ہوگیا

مکمل ٹورنامنٹ کا انعقاد پاکستان میں ہی ہوگا، دنیائے کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑی ٹورنامنٹ کا باقاعدہ حصہ بن گئے

جمعہ 6 دسمبر 2019 21:57

پی ایس ایل 5 کیلئے کھلاڑیوں کے انتخاب کا مرحلہ مکمل ہوگیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 دسمبر2019ء) پی ایس ایل 5 کیلئے کھلاڑیوں کے انتخاب کا مرحلہ مکمل ہوگیا، مکمل ٹورنامنٹ کا انعقاد پاکستان میں ہی ہوگا، دنیائے کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑی ٹورنامنٹ کا باقاعدہ حصہ بن گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ سیزن 5 کیلئے کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ 4 سال کے انتظار کے بعد پہلی مرتبہ پی ایس ایل کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔

جبکہ دنیائے کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑی پی ایس ایل 5 کا باقاعدہ حصہ بھی بن گئے ہیں۔

پاکستان سپر لیگ 2020 کے لیے ڈرافٹنگ کی تقریب نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوئی جس میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی، مینیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان سمیت تمام فرنچائز زکے مالکان اور دیگر عہدیداران سمیت کوچنگ اسٹاف نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

پلاٹینم کیٹیگری کی پہلی پِک میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز انگلینڈ کے جیسن رائے کا انتخاب کیا۔لاہور قلندرز نے دوسری پک میں آسٹریلیا کے کرس لن کی خدمات حاصل کیں، قلندرز نے ایک سال قبل بھی اپنی پہلی پک میں کرس لن کو منتخب کیا تھا لیکن جارح مزاج آسٹریلین بلے باز انجری کے سبب لیگ سے باہر ہو گئے تھے۔پلاٹینم کیٹیگری میں ملتان سلطان نے تیسری پک میں انگلش آل رائونڈر معین علی کو منتخب کیا جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے اس کیٹیگری میں جنوبی افریقہ کے مایہ ناز فاسٹ بالر ڈیل اسٹین کا چنا ئو کیا۔

کراچی کنگز نے شاندار انتخاب کرتے ہوئے مایہ ناز انگلش بلے باز ایلکس ہیلز کا پلاٹینم کیٹیگری میں انتخاب کیا۔ملتان سلطان نے پلاٹینم کیٹیگری میں اپنی دوسری پک میں جنوبی افریقہ کے رلی روسو کا انتخاب کیا، رلی روسو اس سے قبل پاکستان سپر لیگ کے تمام ایڈیشنز میں شرکت کر چکے ہیں لیکن انہوں نے تمام سیزنز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کی تھی البتہ اس مرتبہ وہ ایک نئی فرنچائز کی جانب سے ایکشن میں نظر آئیں گے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے پلاٹینم کی دوسری کیٹیگری میں بھی جنوبی افریقی کرکٹر کو ترجیح دیتے ہوئے کولن انگرام کو ٹیم میں شامل کر لیا۔ڈائمنڈ کیٹیگری کا آغاز ہوا تو پشاور زلمی نے ٹام بینٹن کی خدمات حاصل کیں جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے کولن منرو کی خدمات حاصل کیں جو گزشتہ سال کراچی کنگز کی طرف سے ایکشن میں نظر آئے تھے۔کراچی کنگز نے کرس جورڈن کا انتخاب کیا جن کو پلاٹینم سے ڈائمنڈ کیٹیگری میں تنزلی کا سامنا کرنا پڑا اور اس سے قبل وہ لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے آسٹریلین آل رائونڈر بین کٹنگ کو منتخب کیا جبکہ ملتان نے ڈائمنڈ کیٹگری کے بجائے پہلی وائلڈ کارڈ انٹری کو آزماتے ہوئے سلور کیٹیگری کو ترجیح دیتے ہوئے 27سالہ ذیشان اشرف کو منتخب کیا۔اس کے بعد ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کے سابق اسٹار اور انگلش آل رائونڈر روی بوپارہ کی خدمات حاصل کیں جبکہ پشاور زلمی نے قومی ٹیم کے سابق کرکٹر شعیب ملک کو ٹیم کا حصہ بنایا۔

لاہور قلندرز کی باری آئی تو انہوں نے انگلش آل رائونڈر سمیت پٹیل کو ٹیم میں شامل کیا جبکہ رومان رئیس کی اسلام آباد یونائیٹڈ میں واپسی ہوئی۔سہیل تنویر کو بڑا دھچکا لگا اور وہ دو درجہ تنزلی کے بعد پلاٹینم سے گولڈ کیٹیگری میں چلے گئے جہاں ان کا انتخاب ملتان سلطانز نے کیا۔کراچی کنگزنے گولڈ کیٹیگری میں شامل شرجیل خان کی خدمات فوری طور پر حاصل کرنے میں کوئی دیر نہ لگائی۔

پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آنے والے شرجیل پر تین سال کی پابندی لگا دی گئی تھی تاہم اب پابندی کے خاتمے کے بعد ان کی کرکٹ میں واپسی ہوئی ہے۔پشاور زلمی نے لیام ڈاسن پر اعتماد برقرار رکھتے ہوئے انہیں اپنی ٹیم میں برقرار رکھا جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بھی ان کی پیروی کرتے ہوئے فواد احمد کی خدمات دوبارہ حاصل کر لیں۔

گولڈ کیٹیگری میں کھلاڑی کے انتخاب کا آخری موقع کراچی کنگز کو ملا جنہوں نے جنوبی افریقہ کے آل رائونڈر کیمرون ڈیلپورٹ کو فرنچائز میں شامل کر لیا۔سلور کیٹیگری میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سہیل خان کو منتخب کیا جبکہ پشاور زلمی نے محمد محسن کی خدمات حاصل کی۔اسی طرح ملتان سلطانز نے خوشدل شاہ کو ٹیم کا حصہ بنایا اور لاہور قلندرز نے سری لنکا کے سکیگو پرسنا کو ٹیم میں شامل کر لیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے فل سالٹ اور اسپنر ظفر گوہر کو ترجیح دی جبکہ کراچی کنگز نے محمد رضوان کا وکٹ کیپر کی حیثیت سے انتخاب کیا۔دوسرے رائونڈ میں لاہور قلندرز نے بین ڈنک کو سلور کیٹیگری میں منتخب کیا جبکہ پشاور زلمی نے راحت علی اور کراچی کنگز نے عمید آصف کو ٹیم میں جگہ دے دی۔ملتان سلطانز نے لیگ اسپنر عثمان قادر کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پہلے ٹائمل ملز اور پھر عبدالناصر کا انتخاب کیا۔

کراچی کنگز نے ڈان لارینس کو اپنی ٹیم میں شامل کیا جس کے بعد لاہور قلندرز نے پلیئرز ڈیویلپمنٹ پروگرام سے منظر عام پر آنے والے فرزان راجہ کو فرنچائز میں جگہ دی۔پشاور زلمی نے ڈوانے پریٹوریس اور عادل امین، ملتان سلطانز نے فیبیئن ایلن اور کراچی کنگز نے امریکہ کے 28سالہ فاسٹ بالر علی خان کی خدمات حاصل کیں۔ایمرجنگ کھلاڑیوں کی کیٹیگری میں پاکستان انڈر19 ٹیم کے کپتان روحیل نذیر کو ملتان سلطانز نے اپنی ٹیم میں جگہ دی جبکہ کوئٹہ نے عارش علی خان، پشاور زلمی نے سوات کے فاسٹ بالر عامر خان، کراچی کنگز نے ارشد اقبال جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے عاقب جاوید کا انتخاب کیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے معین خان کے بیٹے اعظم خان کو اسکواڈ میں برقرار رکھنے کو ترجیح دی۔سپلیمنٹری کھلاڑیوں کی کیٹیگری میں کراچی کنگز نے انگلینڈ کے لیام پلنکٹ، ملتان سلطانز نے عمران طاہر، پشاور زلمی نے لیام لیونگسٹن، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کیمو پال، لاہور قلندرز نے لینڈل سمنز اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے سیف بدر کا انتخاب کیا۔سپلیمنٹری کھلاڑیوں کی کیٹیگری کے دوسرے رائونڈ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے خرم منظور، ملتان سلطانز نے بلاول بھٹی، کراچی کنگز نے اویس ضیا، پشاورزلمی نے حیدر علی خان، لاہور قلندرز نے دلاور حسین اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے ریسی ون ڈر ڈوسن کی خدمات حاصل کیں۔