سابق کاشانہ سپریٹنڈنٹ نے آرمی چیف اورچیف جسٹس کو خط لکھ دیا

مجھے اور میرے خاندان کو جان سے مارنے کی دھکمیاں موصول ہورہی ہیں،خط کا متن

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی ہفتہ 7 دسمبر 2019 10:27

سابق کاشانہ سپریٹنڈنٹ نے آرمی چیف اورچیف جسٹس کو خط لکھ دیا
لاہور ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار،7دسمبر 2019ء ) کاشانہ ویلفیئر ہومز کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو تحفظ کے لیے خط لکھ دیا۔ تفصیل کے مطابق افشاں لطیف نے تحفظ کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو خط لکھا ہے۔خط میں کہاگیا ہے کہ یتیم بچیوں کے ساتھ ہونے والے برے سلوک کو سامنے لانے کی سزا دی جارہی ہے اور دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ الزامات واپس لوں۔

خط یں افشا لطیف نے لکھا کہ مجھے اور میرے خاندان کو مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہں۔ یاد رہے کہ تیم بچیوں کیلئے قائم کئے گئے سرکاری ادارے سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے اپنی برطرفی کی وجہ بتاتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ کاشانہ میں زیر پرورشن کم عمر بچیوں کی شادیاں نہ کروانا میرا جرم بن گیا ،ایک ویڈیو پیغام میں افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ ادارہ کی ڈائریکٹر جنرل افشاں کرن امتیاز کی طرف سے کاشانہ میں موجودکم عمر بچیوں کی شادی کیلئے دبائو ڈالا گیا جس میں 16 اور 17 سال کی لڑکیاں شامل تھیں۔

(جاری ہے)

جس کا مقصد اعلیٰ حکام اور ایک صوبائی وزیر کو نوازنا تھا۔ 5 اگست کو CMIT نے واقعہ کی انکوائری شروع کر دی اور پہلے مرحلے میں ہی مجھے معطل کروا دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی افشاں کرن امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا ۔واضح رہے کہ لاہور کے کاشانہ ویلفئیر کی سابق سپریڈنٹ نے اجمل چیمہ پر کئی الزامات لگائے۔

افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی فوٹیج دی،پورٹل پر شکایات درج کرائیں لیکن کچھ نہ کیا گیا۔انکوائری بھی انہوں نے کی جن پر الزمات تھے۔ واضح رہے افشاں لطیف نے صوبائی وزیر اجمل چیمہ پر ہراسگی کے الزام بھی عائد کئے تھے۔ تاہم اب افشاں لطیف نے آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیاہے جس میں کہا گیا ہے ہے مجھے دھمکیاں دی جاری رہی ہیں۔ تحفظ فراہم کیا جائے۔