پاکستان کے 10 ارب درخت سونامی کا منصوبہ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی و موسمی تبدیلی کے فریم ورک کے ماحولیاتی تحفظ پروگرام کی سپین میں منعقد ہونے والی 25ویں پارٹیز کانفرنس کے دوران ایک چیمپیئن پروگرام کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے، ملک امین اسلم

ہفتہ 7 دسمبر 2019 14:38

پاکستان کے 10 ارب درخت سونامی کا منصوبہ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی و موسمی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2019ء) پاکستان کے 10 ارب درخت سونامی (10 بی ٹی ٹی) کا منصوبہ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی و موسمی تبدیلی کے فریم ورک کے ماحولیاتی تحفظ پروگرام کی میڈرڈ (سپین) میں منعقد ہونے والی 25ویں پارٹیز کانفرنس (سی او پی۔25) کے دوران ایک چیمپیئن پروگرام کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے جنگلات بڑھانے کے اربوں درخت لگانے کے منصوبہ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کامیاب جنگلات اقدام کے طور پر اربوں درختوں کے سونامی منصوبہ 10 بی ٹی ٹی کے ت-حت بڑے پیمانے پر جنگلات لگائے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ جنگلات کے تحفظ اور ماحولیاتی تبدیلی میں کمی کے حوالہ سے 25ویں میڈرڈ پارٹیز کانفرنس میں دنیا نے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ 10 ارب درخت سونامی منصوبہ 8 صف اول کے اقدامات میں سے ایک بن کر ابھرا ہے۔ 10 ارب درخت سونامی کا منصوبہ جنگلات اگانے کے بڑے پیمانے کے پروگرام پر عملدرآمد کی ایک شکل ہے جسے خیبرپختونخوا کے شمالی علاقوں سے شروع کیا گیا جس سے نہ صرف شہری آباد کاری اور ٹمبر مافیا کی سرگرمیوں کی وجہ سے جنگلات کے کٹائو پر قابو پایا گیا بلکہ مقامی لوگوں کیلئے سرسبز روزگار اور کاروبار کے سینکڑوں مواقع پیدا ہوئے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنگلات بچانے کے ’’بون چیلنج‘‘ کے حصول کا واحد عالمی منصوبہ بننے کے علاوہ یہ منصوبہ پسماندہ خواتین کو بااختیار بنانے کا بھی ذریعہ بن چکا ہے۔ بڑے پیمانے پر جنگلات اگانے (بی ٹی اے پی) کے اقدام نے حکومت کو ماحولیاتی تحفظ اور بڑے پیمانے پر پودے لگانے کی منصوبہ بندی میں پاکستان کی ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ماحولیاتی نظام بحالی فنڈ کے جدید فکر کے ساتھ پیشرفت میں بھی مدد ملی ہے۔