سندھی، پنجابی، پشتون، بلوچ اور مہاجر شناخت ہمیں روز حشر میں نہیں بچائے گی،سید مصطفی کمال

ہفتہ 7 دسمبر 2019 19:41

سندھی، پنجابی، پشتون، بلوچ اور مہاجر شناخت ہمیں روز حشر میں نہیں بچائے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2019ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ سندھی، پنجابی، پشتون، بلوچ اور مہاجر شناخت ہمیں روز حشر میں نہیں بچائے گی۔اگر ہم مسلمان ہیں تو قبر میں رسول ؐ کے امتی کی حیثیت سے اتارے جائیں گے۔ مجھے تفریق کر کہ ووٹ حاصل نہیں کرنا۔ بہتر ہے اپنے دلوں سے تعصب اور لسانیت کو ختم کر کے اپنی آخرت بہتر کریں اور مل کر دنیا بہتر کرنے کی جدوجہد کریں۔

یہی پی ایس پی کا فلسفہ ہے اور اسی میں حتمی کامیابی ہے۔ ہماری نسلوں کو نفرتیں مٹا کر ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کا سلیقہ سیکھنا ہوگا۔ لیکن جتنی دیر کریں گے نقصان اتنا ہی زیادہ ہوگا اور آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔ آج پی ایس پی کی محنت کی وجہ جہاں لوگ لاشوں کا اسکور پوچھا کرتے تھے وہاں دشمنیاں بھلا کر تعمیر و ترقی کی بات کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہمیں اپنے بچوں کے ساتھ اپنے پڑوسی کے بچوں کی روٹی کی بھی فکر کرنی ہوگی چاہے وہ کسی بھی مذہب، مسلک، زبان یا نسل کا ہو ورنہ ایک بہتر معاشرہ تشکیل نہیں دیا جا سکے گا۔ ہم سب کو آج یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کو نفرتوں کی آگ میں جھونکنا ہے یا ایک ترقی یافتہ ملک سونپ کر آخرت میں بھی سرخرو ہو کر جانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاس میں سندھی ثقافت کے حوالے سے منائے جانے والے دن کی تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پارٹی صدر انیس احمد قائم خانی سمیت اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ جبکہ تقریب کا اہتمام پارٹی کے اسپورٹس اینڈ کلچرل فورم کے زیر اہتمام کیا گیا تھا۔ سید مصطفی کمال نے فورم کے انچارج سلیم چانڈیو سمیت تمام اراکین کمیٹی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ثقافت وہ کڑی ہے جو دلوں کو قریب لا سکتی ہے ایک دوسرے کی ثقافت اور زبان کو عزت دے کر ہم تمام سابقہ رنجشیں ختم کر کے اقوام عالم کے لیے مثالی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

تقریب میں سندھ بھر سے نامور فنکاروں نے شرکت کی اور سندھ کی سرزمین سے محبت کے اظہار کیلئے مختلف ترانے پیش کیے۔ تقریب کے شرکا نے سندھ کی ثقافتی ٹوپی اور اجرک پہنی ہوئی ہوئی تھی جبکہ پورے پاکستان ہاس کو اجرکوں سے سجایا گیا تھا۔