گلگت بلتستان انتہائی اہمیت کا حامل حساس علاقہ اور پاکستان کی اہم ترین پہلی دفاعی لائن بھی ہے،ڈاکٹر محمد رمضان

گلگت بلتستان میں جنونی انتہائ پسندی اور فرقہ ورانہ تعصبات کا پراگندہ ماحول پیدا کرنیکی مذموم سازشیں اس مردم خیز خطہ کے باشعور لوگوں نے تمام تر پاکستان دشمن سازشوں کو ناکام بنا دیا lقراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں تعلیم و تربیت کے ذریعے نوجوانوں کی مثالی کردارسازی کے بارے میں منعقد ہونیوالی تربیتی ورکشاپ سے ڈاکٹر محمد رمضان ، ڈاکٹر ضیائ الحق اور رستم خان کاخطاب

ہفتہ 7 دسمبر 2019 23:06

گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2019ء) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر محمد رمضان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کی وطن عزیز پاکستان کیساتھ محبت و عقیدت غیر متزلزل اور دائمی ہے، اپنے مخصوص محل وقوع کی وجہ سے گلگت بلتستان انتہائی اہمیت کا حامل حساس علاقہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی اہم ترین پہلی دفاعی لائن بھی ہے، اس لیے پاکستان کے دشمن ممالک کی ایجنسیاں اس خطہ میں اپنے آلہ کار تلاش کرنے کیلئے سرگرداں رہتی ہیں مگر گلگت بلتستان کا بچہ بچہ اپنے پاک وطن کے محافظ سپاہی کا کردار ادا کرتے ہوئے فخر محسوس کرتا ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور پیغام پاکستان سنٹر برائے امن، مفاہمت و تعمیر نو مطالعات کے تعاون سے تعلیم و تربیت کے ذریعے نوجوانوں کی مثالی کردارسازی کے بارے میں منعقد ہونیوالی دو روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ورکشاپ میں گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں کے طلبائ و طالبات ،قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر محمد رمضان نے اس اہم ترین ورکشاپ کے انعقاد کیلئے خصوصی تعاون پر انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور پیغام پاکستان سنٹر برائے امن، مفاہمت و تعمیر نو مطالعات کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ورکشاپ کے مہمان شرکائ کو خوش آمدید کہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دشمن قوتوں نے گلگت بلتستان میں جنونی انتہائ پسندی اور فرقہ ورانہ تعصبات کا پرا گندہ ماحول پیدا کرنے کی مذموم سازشیں کیں مگر اس مردم خیز خطہ کے باشعور لوگوں نے اس بین الاقوامی سازش کو ناکام بنا دیا جبکہ گلگت بلتستان کے عوام نے اتحادویگانگت کے فروغ و استحکام کیلئے ملک کے دفاعی اور دوسرے ریاستی اداروں نے بھی یادگار کردار ادا کیا۔

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیائ الحق نے متفقہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان کے بارے میں تفصیلی لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کو درپیش جنونی انتہائ پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ ورانہ عصبیتوں کے خطرناک چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومت پاکستان کے اداروں نے تمام اسلامی مکاتب فکر کے پانچ ہزار سے زائد جید علما، مفتیان کرام اور مشائخ عظام کے مرتب کردہ متفقہ فتاویٰ کی روشنی میں قومی بیانیہ پیغام پاکستان وضع کیا جس کو امام کعبہ اور جامعة الازہر کے مفتی اعظم سمیت دنیا بھر کے اسلامی سکالرز نے قرآن و سنت کی بہترین توضیع و تشریح کرتے ہوئے پیغام پاکستان کو عصر حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق صحیح پیغام اسلام قرار دیا اور پاکستان کے تمام اسلامی مکاتب فکر کی مشترکہ کاوشوں سے مرتب ہونیوالے پاکستان کے قومی بیانیہ کو پوری دنیا کے مسلمانوں کیلئے ایک بہترین قابل عمل دستاویز قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی سرپرستی میں پیغام پاکستان سنٹر کے زیراہتمام دختران پاکستان ، نوجوانان پاکستان اور ہم پاکستانی پروگراموں کا آغاز ہوچکا ہے اور ملک کے مختلف شہروں میں پیغام پاکستان کے بارے میں آگاہی تقریبات منعقد کرنے کیساتھ ساتھ ایسے صاحبان علم دانشوروں کی باقاعدہ تربیت بھی کی جارہی ہے جو پیغام پاکستان ایجنڈے کی تقویت کیلئے ملک بھر میں منعقد ہونیوالی ورکشاپس اور سیمینارز میں ٹرینرز کی حیثیت سے نوجوان طلبائ کو باقاعدہ تربیت دینگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن ممالک ہماری ملی و قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کیلئے مختلف منفی ہتھکنڈے استعمال کرتے آئے ہیں، اس لیے قراقرم یونیورسٹی میں منعقد ہونیوالی اس اہم ورکشاپ کی طرز پر ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں ایسی ہی آگاہی ورکشاپس اور سیمینارزکا انعقاد کرکے نوجوان طلبائ وطالبات کی فکری و نظریاتی تربیت کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے نوجوان انتہائی ذہین اور معاملہ فہم ہیں اگر ان کو پاکستان کے دشمن ممالک کی مسلط کردہ ففتھ جنریشن ہائبرڈ وار کے مقاصد کے بارے میں صحیح انداز میں آگاہی دی جائے تو وہ سوشل میڈیا کے محاذ پر پاکستان دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کی اہلیت ، صلاحیت اور عزم و حوصلہ بھی رکھتے ہیں۔ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آبادکے شعبہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل رستم خان نے اس دو روزہ ورکشاپ کے انعقاد کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری دنیا ایک عالمی گا?ں کی شکل اختیار کرچکی ہے اور انٹرنیٹ نے پوری دنیا میں رابطوں اور پیغام رسانی کو آسان ترین بنا دیا ہے، اس لیے ہمیں اپنے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کی اہمیت و آفادیت کیساتھ ساتھ اس کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں بھی آگاہی دینا ہوگی اور انٹرنیٹ کے غلط استعمال کے نقصانات سے بھی آگا ہ کرنا ہوگا تاکہ نوجوان نسل کو گمراہی سے بچایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ثقافت امن و سلامتی پر مبنی ہے اور اس خطہ کی صدیوں پر محیط تاریخ شاہد ہے کہ اس علاقہ کے جفاکش نوجوان ستاروں پر کمند ڈالنے والے علامہ اقبال کے اصلی شاہین کی مانند ہمارا بہترین قومی اثاثہ ہیں اور ہمیں توقع ہے کہ نوجوانوں کی فکری و نظریاتی تربیت کیلئے منعقد ہونیوالی یہ ورکشاپ علاقہ کے نوجوانوں کے ذہنی دریچے کھولنے میں ممد و معاون ثابت ہوگی۔

ورکشاپ کے اختتام پر شرکائ میں پیغام پاکستان کے بروشرز اور سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیے گئے۔ دریں اثنائ دختران پاکستان پروگرام کے تحت بلقیس کالج راولپنڈی میں قومی دختران پاکستان کانفرنس منعقد کی گئی جس سے خواتین دانشوروں نے خطاب کرتے ہوئے حکومت پاکستان کے دختران پاکستان پروگرام پرروشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نصف سے زائد آبادی خواتین پر مشتمل ہے ، اس لیے خواتین کو بھی قومی تعمیر نو کے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیی