افسوس کہ ذہنی مفلوج آج تک نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہے ہیں،مریم اور نگزیب کی حکومت پر تنقید

نواز شریف کی صحت پر سیاست کرنے کی بجائے عوام کے لئے پچاس لاکھ گھر اور ایک کڑوڑ نوکری کا بندوبست کرے ، ترجمان (ن)لیگ

پیر 9 دسمبر 2019 12:52

افسوس کہ ذہنی مفلوج آج تک نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہے ہیں،مریم ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی صحت سے متعلق بیان میں کہاہے کہ افسوس کہ ذہنی مفلوج آج تک نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہے ہیں ،موجودہ نالائق اور نااہل حکومت کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ سیاست اور ذہنی حالت بھی پست ہو چکی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نالائق اور نااہل نواز شریف کی صحت پہ سیاست کرنے اور مزاق اٴْڑانے کی بجائے پندرہ مہینے کی کارکردگی جس نے ملک اور عوام کو بیمار کر دیا ہے کا علاج کرے ۔

انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی صحت پر سیاست کرنے کی بجائے عوام کے لئے پچاس لاکھ گھر اور ایک کڑوڑ نوکری کا بندوبست کرے ۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی صحت کا مزاق اٴْڑانے کی بجائے جو ملک، قوم ، کاروبار روزگار اور معیشت کا مزاق بنایا ہوا ہے اٴْس کا علاج کرے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ڈاکٹرز نے محمد نوازشریف کی امریکہ میں علاج کی تجویز دی ہے،محمد نواز شریف کے دماغ کو خون پہنچانے والی شریان 88 فیصد بند ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ڈاکٹرز کے مطابق اس معاملے میں کئی طبی پیچیدگیاں سنگین نتائج کی حامل ہوسکتی ہیں ،رسک لینے کے بجائے ڈاکٹرز نے امریکہ میں اس شعبے کے ماہرین سے رجوع کرنے پر اصرار کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ صورتحال میں محمد نواز شریف کی امریکہ منتقلی ڈاکٹرز کے لئے ایک اور طبی امتحان ہے۔انہوںنے کہاکہ برقی شعاعوں سے اندرونی اعضاء کے معائنے کی روشنی میں محمد نواز شریف کی بائی آپسی کی جائے گی ۔

انہوںنے کہاکہ موجودہ طبی کیفیات کو دیکھتے ہوئے بائی آپسی کرنے پر ڈاکٹرز کی مشاورت ہوئی ہے،پلیٹ لیٹس کے معاملے میں بھی بہتری پیدا نہیں ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ سٹیرائڈز کی ہائی ڈوز دینے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ،سٹیرائڈز اور پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھانے کی ادویات کے نتیجے میں محمد نواز شریف کی شوگر انتہائی زیادہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ڈاکٹرز شوگر کی مقدار اور پلیٹ لیٹس کے توازن کو اعتدال میں لانے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ طبی تجزیات کے باوجود پلیٹ لیٹس کی مقدار میں مسلسل کمی کی وجوہات اب تک معلوم نہیں ہوسکیں۔