حکومت ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کے سلسلے میں غیر جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی و تجارت و ٹیکسٹائل مرزا محمد آفریدی کی میاں عثمان ذوالفقار کی سربراہی میں وفد سے گفتگو

پیر 9 دسمبر 2019 16:46

حکومت ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کے سلسلے میں غیر جانبداری کا مظاہرہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2019ء) چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی و تجارت و ٹیکسٹائل سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا ہے کہ حکومت ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کے سلسلے میں غیر جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے، ٹریڈ باڈیز کارکردگی دکھائیں اورایف پی سی سی آئی اس سلسلے میںآگے آئے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ممبر ایگزیکٹو کمیٹی ایف پی سی سی آئی میاں عثمان ذوالفقار کی سربراہی میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز 27 دسمبر کو ہونے والے ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کے سلسلے میں غیر جانبداری کا مظاہرہ کریں اور ایک شفاف طریقہ کار بنائیں تاکہ فیڈریشن امیدواران کو کسی قسم کی کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ فیڈریشن چیمبر آف کامرس جن مقاصد کے لیے معرض وجود میں آئی تھی وہ اپنے اس ویژن سے ہٹتی جا رہی ہے لہٰذا بزنس کمیونٹی جس کو بھی آئندہ سال کے لیے فیڈریشن کا صدر مقرر کرے اُس کو کارکردگی دکھانی ہوگی اور ایک جامع ٹریڈڈپلومیسی کے لیے روڈ میپ دینا ہوگا، یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ماضی میں اس ادارے کو بزنس کمیونٹی کے کچھ نمائندگان نے اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور اس ادارے کے توسط سے مختلف ایس آر اوزلیے جس سے حکومت کو ٹیکسوں کی آمدن میں نقصان اٹھانا پڑا ۔

حکومت ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کے سلسلے میں غیر جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے اور یہ توقع کررہی ہے کہ 2020ء کے سال میں ہمیں ایف پی سی سی آئی سے معنی خیز تجاویز میسر ہوں گی۔ سینیٹر آفریدی نے کہا کہ فیڈریشن کے جو آئندہ انتخابات ہوں گے اُس میں ہماری تجویز ہو گی کہ امیدواران کا چناؤ میرٹ پر ہو جن کی شخصیت ہر سکینڈل سے مبرا ہو۔ اس موقع پر میاں عثمان ذوالفقار نے کہا کہ اس وقت ملک کی ٹریڈ باڈیز بشمول فیڈریشن میں بندر بانٹ کا سلسلہ جاری ہے ‘ سارا سال پریس ریلیز یا سیمینار منعقد کرنے کے علاوہ یہ لوگ کچھ نہیںکرتے‘ اس سلسلے میں یہ تجویز ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی وزارت تجارت کو یہ ہدایات جاری کرے کہ ایک جامع طریقہ کار مرتب کر کے ٹریڈ باڈیز پرلاگو کیا جائے تاکہ ایف پی سی سی آئی اور دیگر ٹریڈ باڈیز کو یہ پتا ہو کہ ہم نے اس طریقہ کے ساتھ ورکنگ کرنی ہے تاکہ ممبران کو سہولیات اور فائدہ پہنچ سکے۔

میاں عثمان نے مطالبہ کیا کہ 27دسمبر کو ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کے سلسلے میں وزارت تجارت دو سے تین مبصر نامزد کرے تاکہ ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کی شفافیت کو غیر جانبدار کے طور پر دیکھا جا سکے اور اس کی پوری رپورٹ وزارت کو پیش کی جا سکے۔