کورنیل یونیورسٹی گریجویٹ فیضان سیّد نے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا

کورنیل یونیورسٹی گریجویٹ فیضان سیّد نے بارکلے کپیٹل نیویارک میں ملازمت کے دوران امریکہ میں صارفین کے رجحانات میں تبدیلی دیکھی جس کے بعد فیضان سیّد نے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا تا کہ وہ بھی پروسس غذا ئوں کی مارکیٹ کو تبدیل کرنے میں اور قدرتی غذائی اجزا کو روز مرّہ کے معمولات زندگی میں شامل کرنے میں اپنا کر دار ادا کر سکیں

پیر 9 دسمبر 2019 15:18

کورنیل یونیورسٹی گریجویٹ فیضان سیّد نے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 دسمبر2019ء) ۔کورنیل یونیورسٹی گریجویٹ فیضان سیّد نے بارکلے کپیٹل نیویارک میں ملازمت کے دوران امریکہ میں صارفین کے رجحانات میں تبدیلی دیکھی جس کے بعد فیضان سیّد نے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا تا کہ وہ بھی پروسس غذا ئوں کی مارکیٹ کو تبدیل کرنے میں اور قدرتی غذائی اجزا کو روز مرّہ کے معمولات زندگی میں شامل کرنے میں اپنا کر دار ادا کر سکیں ۔



پاکستان واپسی کا مقصد پاکستان کے پہاڑی سلسلے کوہ ہندو کش اور ہمالیہ کی اُن حدود کو تلاش کرنا تھا جو دنیا سے اُوجھل ہیں ۔ تازہ اجزا کا حصول اور ان کا استعمال اور شہد کا قدرتی طریقے سے حاصل کرنا تا کہ صارفین تک سو فیصد خالص شہد پہنچ سکے فیضان سیّد کے اُن چند مقاصد میں شامل تھا جس نے بعد میں پاکستان میں ایک ایسے ادارے کی بنیاد رکھی جس نے قدرتی طریقہ علاج اور ادویات نت نئے رجحانات کو جنم دیا ۔

(جاری ہے)


فیضان سیّد نے پوری دنیا میں ہومیو پیتھی ، آریو وید اور چینی طب کی کامیا بیاں دیکھتے ہوئے فیصلہ کیاکہ پاکستان میں بھی ان رجحانات کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے سیکھنے کے اس عمل کے دوران فیضان نے پاکستان میں قدرتی طریقہ علاج کرنےوالے  مشہور حکما سے ملاقات کی اور ان ماہرین نے قدرتی طریقہ علاج کی اہمیت و افادیت سےفیضان کو آگاہی دی اور علم و آگاہی کے اس عمل نے سوچ کے نئے دروازے کھول دیئے اور اسلامی طریقہ علاج یعنی طبِ نبوی کو عام عوام میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا

گوکہ طبِ نبوی پر دوسری صدی ہجری میں کام کا آغاز ہو چلا تھا لیکن اس کے فوائد عام نا تھے گو کہ اطبا اپنے مطب میں انفرادی طور پر تو طبِ نبوی کے اجزا اور طریقہ علاج کو استعمال کرتے ہوئے مریضوں کی صحت یابی کے لیے کوشاں رہتے لیکن عوامی سطح پر طبِ نبوی کے بارے میں آگاہی نا تھی اور یہی وہ اہم موڑ تھا جس نے ھبہ لائف جیسے ادارے کی بنیا د رکھی اور اس ادارے نے نا صرف اپنی مصنوعات بلکہ اپنے جدید ترین کلینکس کے ذریعے عوام تک طبِ نبوی کے فوائد پہنچانے کے سلسلے کا آغاز کیا ۔


ھبہ لائف کی تمام تر مصنوعات غذا اور صحت سے تعلق رکھتی ہیں جن کی بنیاد طبِ نبوی کے ارشادات ، معالجات اور اصول علاج ہیں، ھبہ لائف کی تمام مصنوعات سو فیصد خالص اور تازہ قدرتی نباتاتی اجزا کا مرّکب ہیں اور ھبہ لائف صرف نباتاتی مصنوعات بنانے والا ادارہ نہیں بلکہ اس ادارے نے اپنی سماجی ذمّہ داری سب سے اُوپر رکھتے ہوئے معاشرے میں سنّت کو پھیلانے کا فریضہ بھی سر انجام دینے کا بیڑا اُٹھا رکھا ہے اور یہ عمل ھبہ لائف کو دیگر اداروں میں ایک ممتاز حیثیت دیتا ہےاور سنّت کو عام کرنےکا فعل ھبہ لائف  کےٹی وی اشتہار میں بھی دکھائی دیتا ہے اور اس اشتہار کے  ذریعے سنّت کو عام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے

اس اشتہار کا مقصد اور پیغام نہایت سادہ اور واضح ہے کہ ہم کس طرح چند باتوں کو اپنا معمول بنا کر سنّت کی پیروی کر سکتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اس اشتہار میں ایک سماجی پیغام بھی پوشیدہ ہے اور یہی پیغام دین کی اساس بھی ہے اور سنّت بھی کہ ہم کس طرح اپنی مصروف زندگی میں بھی اپنے ارد گرد کے لوگوں کا خیال رکھ  سکتے ہیں ۔



ھبہ لائف کی مصوعات کا استعمال جہاں ایک طرف اس لحاظ سے فائدہ مند ہے کہ ہم آپ ﷺ  کی جانب سے تعلیم کئیے گئے صحت کے اصولوں کو اپناتے ہیں اور نتیجہ میں ایک صحت مند زندگی گذار سکتے ہیں تو دوسری جانب سنّت پر عمل کا ثواب بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔

ھبہ لائف کی مصوعات ملک میں معیار قائم رکھنے والے اداروں سے تصدیق شدہ ہیں جن کا کام معیار پر نظر رکھنا ہے اور وہ دن دور نہیں جب پاکستان اسٹینڈرڈ بھی پوری دنیا میں تسلیم کر لیا جائے گا ۔

ھبہ لائف ادارے سے منسلک لوگ نہایت قابل اور اپنے اپنے شعبوں کے ماہر ہیں۔
کورنیل یونیورسٹی گریجویٹ فیضان سیّد نے بارکلے کپیٹل نیویارک میں ملازمت کے دوران امریکہ میں صارفین کے رجحانات میں تبدیلی دیکھی جس کے بعد فیضان سیّد نے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا تا کہ وہ بھی پروسس غذا ئوں کی مارکیٹ کو تبدیل کرنے میں اور قدرتی غذائی اجزا کو روز مرّہ کے معمولات زندگی میں شامل کرنے میں اپنا کر دار ادا کر سکیں ۔



پاکستان واپسی کا مقصد پاکستان کے پہاڑی سلسلے کوہ ہندو کش اور ہمالیہ کی اُن حدود کو تلاش کرنا تھا جو دنیا سے اُوجھل ہیں ۔ تازہ اجزا کا حصول اور ان کا استعمال اور شہد کا قدرتی طریقے سے حاصل کرنا تا کہ صارفین تک سو فیصد خالص شہد پہنچ سکے فیضان سیّد کے اُن چند مقاصد میں شامل تھا جس نے بعد میں پاکستان میں ایک ایسے ادارے کی بنیاد رکھی جس نے قدرتی طریقہ علاج اور ادویات نت نئے رجحانات کو جنم دیا ۔


فیضان سیّد نے پوری دنیا میں ہومیو پیتھی ، آریو وید اور چینی طب کی کامیا بیاں دیکھتے ہوئے فیصلہ کیاکہ پاکستان میں بھی ان رجحانات کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے سیکھنے کے اس عمل کے دوران فیضان نے پاکستان میں قدرتی طریقہ علاج کرنےوالے  مشہور حکما سے ملاقات کی اور ان ماہرین نے قدرتی طریقہ علاج کی اہمیت و افادیت سےفیضان کو آگاہی دی اور علم و آگاہی کے اس عمل نے سوچ کے نئے دروازے کھول دیئے اور اسلامی طریقہ علاج یعنی طبِ نبوی کو عام عوام میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا

گوکہ طبِ نبوی پر دوسری صدی ہجری میں کام کا آغاز ہو چلا تھا لیکن اس کے فوائد عام نا تھے گو کہ اطبا اپنے مطب میں انفرادی طور پر تو طبِ نبوی کے اجزا اور طریقہ علاج کو استعمال کرتے ہوئے مریضوں کی صحت یابی کے لیے کوشاں رہتے لیکن عوامی سطح پر طبِ نبوی کے بارے میں آگاہی نا تھی اور یہی وہ اہم موڑ تھا جس نے ھبہ لائف جیسے ادارے کی بنیا د رکھی اور اس ادارے نے نا صرف اپنی مصنوعات بلکہ اپنے جدید ترین کلینکس کے ذریعے عوام تک طبِ نبوی کے فوائد پہنچانے کے سلسلے کا آغاز کیا ۔


ھبہ لائف کی تمام تر مصنوعات غذا اور صحت سے تعلق رکھتی ہیں جن کی بنیاد طبِ نبوی کے ارشادات ، معالجات اور اصول علاج ہیں، ھبہ لائف کی تمام مصنوعات سو فیصد خالص اور تازہ قدرتی نباتاتی اجزا کا مرّکب ہیں اور ھبہ لائف صرف نباتاتی مصنوعات بنانے والا ادارہ نہیں بلکہ اس ادارے نے اپنی سماجی ذمّہ داری سب سے اُوپر رکھتے ہوئے معاشرے میں سنّت کو پھیلانے کا فریضہ بھی سر انجام دینے کا بیڑا اُٹھا رکھا ہے اور یہ عمل ھبہ لائف کو دیگر اداروں میں ایک ممتاز حیثیت دیتا ہےاور سنّت کو عام کرنےکا فعل ھبہ لائف  کےٹی وی اشتہار میں بھی دکھائی دیتا ہے اور اس اشتہار کے  ذریعے سنّت کو عام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے 
اس اشتہار کا مقصد اور پیغام نہایت سادہ اور واضح ہے کہ ہم کس طرح چند باتوں کو اپنا معمول بنا کر سنّت کی پیروی کر سکتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اس اشتہار میں ایک سماجی پیغام بھی پوشیدہ ہے اور یہی پیغام دین کی اساس بھی ہے اور سنّت بھی کہ ہم کس طرح اپنی مصروف زندگی میں بھی اپنے ارد گرد کے لوگوں کا خیال رکھ  سکتے ہیں ۔



ھبہ لائف کی مصوعات کا استعمال جہاں ایک طرف اس لحاظ سے فائدہ مند ہے کہ ہم آپ ﷺ  کی جانب سے تعلیم کئیے گئے صحت کے اصولوں کو اپناتے ہیں اور نتیجہ میں ایک صحت مند زندگی گذار سکتے ہیں تو دوسری جانب سنّت پر عمل کا ثواب بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔

ھبہ لائف کی مصوعات ملک میں معیار قائم رکھنے والے اداروں سے تصدیق شدہ ہیں جن کا کام معیار پر نظر رکھنا ہے اور وہ دن دور نہیں جب پاکستان اسٹینڈرڈ بھی پوری دنیا میں تسلیم کر لیا جائے گا ۔

ھبہ لائف ادارے سے منسلک لوگ نہایت قابل اور اپنے اپنے شعبوں کے ماہر ہیں اور ان ماہرین میں (پی ایچ ڈی )ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ طبِ نبوی کے ماہرین بھی شامل ہیں جو نا صرف علاج بلکہ کئی دیگربیماریوںکا علابھی طبِ نبوی کی روشنی میں ڈھونڈنے میں کوشاں ہیں اور یہی ماہرین ساتھ ساتھ اس عمل کو بھی یقینی بناتے ہیں کہ کس طرح ھبہ لائف کی مصنوعات کو بہتر سے بہتر بنایا جائے ۔



اس کے علاوہ پاکستان کے چند مخصوص شہروں میں ھبہ لائف کی جانب سے جدید ترین کلینکس کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے تا کہ طبِ نبوی طریقہ علاج کے ذریعے ضرورت مند اور بیمار افراد کی خد مت کی جا سکے اور یہ کلینکس کراچی کے علاوہ حیدرآباد، لاہور اور اسلام آباد میں عوام کی خدمت میں کوشاں ہیں ھبہ لائف اپنی مصوعات کی ترسیل کے جدید ترین ذرایع استعمال کرتے ہوئے اپنی مصوعات صارفین کو گھر تک دروازےپر پہنچاتا ہے بلکہ ھبہ لائف کی مصوعات پورے پاکستان کے اسٹورز میں با آسانی دستیاب ہیں ۔



تو آئیے ھبہ لائف کے ساتھ خود کو طبِ نبوی سے جوڑتے ہیں اور ایک صحت مند زندگی گذارنے کا عہد کرتے ہیں کیونکہ سنّت میں صحت ہے۔

کورنیل یونیورسٹی گریجویٹ فیضان سیّد نے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا