قائمہ کمیٹی میں زینب الرٹ بل زیر التواء ہونے کا چیئرپرسن سے گلہ ہے ،سینیٹرفیصل جاوید

زینب الرٹ بل ایک بہت وسیع بل ہے جس میں بچوں کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے،بلاول بھٹو زرداری کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہی نہیں ہورہا یہ بد قسمتی ہے ، معاملے پرسیاست نہیں کررہاہوں ، میڈیا سے گفتگو

پیر 9 دسمبر 2019 18:48

قائمہ کمیٹی میں زینب الرٹ بل زیر التواء ہونے کا چیئرپرسن سے گلہ ہے ،سینیٹرفیصل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2019ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہاہے کہ قائمہ کمیٹی میں زینب الرٹ بل زیر التواء ہونے کا چیئرپرسن سے گلہ ہے ،زینب الرٹ بل ایک بہت وسیع بل ہے جس میں بچوں کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے،بلاول بھٹو زرداری کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہی نہیں ہورہا یہ بد قسمتی ہے ، معاملے پرسیاست نہیں کررہاہوں ۔

پیر کو سینیٹر فیصل جاوید خان نے میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ قائمہ کمیٹی میں زینب الرٹ بل زیر التواء ہونے کا چیئرپرسن سے گلہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ زینب الرٹ بل 8 ماہ سے انسانی حقوق کمیٹی میں زیر التواء ہے، زینب الرٹ بل ایک بہت وسیع بل ہے جس میں بچوں کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ زینب الرٹ بل وزارت انسانی حقوق اور وزارت قانون نے محبت سے تیار کیا، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں زینب الرٹ بل طویل عرصہ سے التواء کا شکار ہے، قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے چئیرمین بلاول زرداری ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہی نہیں ہورہا، میں بل پر سیاست نہیں کررہا یہ ہماری بدقسمتی ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ انسانیت کا مسئلہ ہے میں اس بل کے مسئلہ کو اتنے دنوں سے اجاگر کرنے کی کوشش کررہا ہوں۔انہوںنے کہاکہ یہ بل جلد قائمہ کمیٹی سے نکلنا چاہے سب ارکان کو اسکی فکر ہونا چاہے، زینب الرٹ بل تمام پارلیمنٹرینز کی پہلی ترجیح کونا چاہے، صوبوں میں ایسے بل لانا چاہیں کیونکہ بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ زینب الرٹ بل بچوں سے زیادہ کے تدراک کے تمام پہلووں کا احاطہ کرتا ہے، بدقسمتی سے بلاول بھٹو زرداری اس بل کو دبا کر بیٹھے ہیں۔فیصل جاوید نے کہاکہ چیئرپرسن روبینہ خالد سے کہتا ہوں بلاول بھٹو زرداری آپکے رہنما ہیں ان سے بات تو کریں، اگر اسپیکر کمیٹی اجلاس بلانے کیں رکاوٹ ہیں تو اسپیکر سے درخواست ہے وہ رولنگ دیدیں۔ انہوںنے کہاکہ قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس ہونا تو بہت ضروری ہے، کیا انکی بچیاں بچے نہیں ہیں، انکی اپنی تو اتنی سیکورٹی ہے انہیں کیا فکر۔ انہوںنے کہاکہ غریب لوگوں کی بچیوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے ان امیروں کو کیا فرق پڑے گا