سری لنکا ، پہلی مرتبہ فوجی آفیسر انٹیلی جنس ادارے کا سربراہ نامزد

پیر 9 دسمبر 2019 23:02

سری لنکا ، پہلی مرتبہ فوجی آفیسر انٹیلی جنس ادارے کا سربراہ نامزد
کولمبو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2019ء) سری لنکا نے پہلی مرتبہ ایک فوجی آفیسر کو ملک کے مرکزی انٹیلی جنس ادارے کا سربراہ نامزد کردیا ہے ، جس پر اپریل میں اسلام پسند انتہا پسندانہ بم دھماکوں کو روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا جاتا ہے جس میں259افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاستی انٹیلی جنس سروس (ایس آئی ایس) کے سربراہ کے طور پر سابق ملٹری انٹیلی جنس سربراہ بریگیڈیئر سوریش سیلے کو مقرر کردیا گیا ہے ، یہ پہلا موقع ہے کہ ایک فوجی آفیسر کو اس عہدے پر تعینات کیا گیا ہے اور تقرری اس وقت سامنے آئی ہے جب تین ہفتے قبل گوٹا بایا راجا پاکسے سکیورٹی میں بہتری لانے کے وعدے کے ساتھ صدر منتخب ہوئے تھے ۔

راجا پاکسے مئوثر انداز میں سکیورٹی فورسز کا انتظام چلا چکے ہیں جب فوج نے 2009ء میں تامل علیحدگی پسندوں کو کچل کر سری لنکا میں خون ریز خانہ جنگی کا اختتام کیا تھا، اس وقت ان کے بھائی مہندا راجا پاکسے صدر تھے ۔ مقامی جہادی گروپ پر ایسٹرسنڈے بم دھماکوں کا الزام عائد کیا گیاتھا جو 21اپریل کو تین لگژری ہوٹلوں اورتین گرجا گھروں میں کیے گئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :