دادو سے تعلق رکھنے والی بچی گل سما کی پراسرار موت کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی

گل سما رند کی کھوپڑی ، نچلے جبڑے کی ہڈی ،4 پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، بظاہر موت بچی کے کسی اونچے مقام سے گرنے کے باعث ہوئی، کیمیکل ایگزامینیشن کرکے زہر خورانی اور ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا

muhammad ali محمد علی پیر 9 دسمبر 2019 20:50

دادو سے تعلق رکھنے والی بچی گل سما کی پراسرار موت کی ابتدائی تحقیقاتی ..
دادو (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار ، 9دسمبر 2019ء ) دادو سے تعلق رکھنے والی بچی گل سما کی پراسرار موت کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی، گل سما رند کی کھوپڑی ، نچلے جبڑے کی ہڈی ،4 پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، بظاہر موت بچی کے کسی اونچے مقام سے گرنے کے باعث ہوئی، کیمیکل ایگزامینیشن کرکے زہر خورانی اور ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق دادو میں پراسرار موت کا شکار ہونے والی بچی گل سما کی موت کی وجہ جاننے کیلئے کی جا رہی تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ سامنے آئی ہے۔

ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گل سما رند کی کھوپڑی ، نچلے جبڑے کی ہڈی ،4 پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔ بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے جیسے بچی کے سر پر یا تو کوئی بھاری چیز لگی یا بچی کسی اونچے مقام سے نیچی آ گری جس کے بعد اس کی موت واقع ہوگئی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی گئی ہے۔ جبکہ کیمیکل ایگزامینیشن کرکے زہر خورانی اور ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیا جائے گا اور اس کی رپورٹ بعد ازاں جاری کی جائے گی۔

دوسری جانب دادو میں مبینہ طور پر سنگسار کر کے قتل کر دی جانے والی بچی کی والدہ لیلیٰ رند منظر عام پر آئی ہے اور اس کی جانب سے تمام معاملے کی حقیقت بیان کی گئی ہے۔ لیلیٰ رند کا کہنا ہے کہ ان کی بچی کو سنگسار کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ یہ کسی نے غلط خبر چلائی ہے۔ لیلیٰ رند کا کہنا ہے کہ ہماری ہی بچی جاں بحق ہوئی اور ہمیں ہی اذیت دی جا رہی ہے۔

میرے شوہر کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جبکہ میں خود در بدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہوں۔ لیلیٰ رند کا کہنا ہے کہ ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔دوسری جانب دادوخیل کی گل سماء کا پوسٹمارٹم کرنیوا لے ایسوسی ایٹ پروفیسر عبدالوحید نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پوسٹمارٹم سے کسی طرح کے سنگسار کرنے کاثبوت نہیں ملے، گل سماء کے پوسٹمارٹم میں پتا چلا ہے کہ سر پر بھاری چیز لگانے سے چوٹ آئی ہے۔

جسم پر کنکریوں اور پتھروں کے لگنے کا کوئی نشانہ موجود نہیں ہے۔یاد رہے کہ دادوکے علاقے جوہی میں کاروکاری کے الزام میں 11سال کی بچی کو بے دردی سے سنگسار کر دیا گیاتھا،آئی جی سندھ پولیس نے دادومیں بچی کو سنگسار کرنے کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کی تھیں۔ پولیس کے مطابق دادو کے علاقے جوہی میں 21نومبر کی شام کو ایک 11 سالہ لڑکی کو کاری قرار دے کر سنگسار کیا گیاتھا اور پھر دفنا دیا گیاتھا، لڑکی کے قتل کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق لڑکی کے والدین اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا، قبر کشائی کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا گیا تھا، قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرایا جانا تھا، مختلف پہلوں سے مقدمے کی تفتیش ہو رہی ہے۔