Live Updates

مراد سعید کو فلور دینے پر اپوزیشن کا شدید احتجاج

تین دن سے اپوزیشن تقریر کرتی ہے جب میری باری آتی ہے تو یہ واک آؤٹ کردیتے ہیں، مراد سعید معزز وزیر کو فلور دے دیا ہے بات کرنے دیں، پھر آپ بائیکاٹ کر کے چلے جاتے ہیں، ڈپٹی اسپیکر ہم آپ کی بات سنیں گے، اپوزیشن کی یقین دہانی پر ڈپٹی اسپیکر نے فلور راجہ پرویزاشرف کو دے دیا یہ کیسے ہوسکتا کہ آپ کسی کے گھر پر حملہ کریں اور آپکا گھر محفوظ رہے،باہر کے ملک میں ایسے احتجاج سے پاکستان کا تاثر خراب ہوا، تحقیقات ہونی چاہیے ،راجہ پرویز اشرف ہم لندن میں پیش آنیوالے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں،کسی کے گھروں کے سامنے احتجاج کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں،یہ وہ گھر ہے جسے ثابت کرنے میں ہمیں پانچ سال لگے، مراد سعید آپ نے میثاق جمہوریت کرنا ہے تو کرپٹ افراد کا مقدمہ لڑنا چھوڑ دیں ،میثاق جمہوریت کرنا ہے تو عوام کی صحت کی سہولیات، انسداد کرپشن پر کریں، خطاب

منگل 10 دسمبر 2019 00:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2019ء) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر مراد سعید کو فلور دینے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ تین دن سے اپوزیشن تقریر کرتی ہے جب میری باری آتی ہے تو یہ واک آؤٹ کردیتے ہیں۔ اپوزیشن نے موقف اختیار کیا کہ پہلے ہمیں بات کرنے دیں۔

ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ معزز وزیر کو فلور دے دیا ہے بات کرنے دیں، پھر آپ بائیکاٹ کر کے چلے جاتے ہیں۔اپوزیشن اراکین نے کہاکہ ہم آپ کی بات سنیں گے۔ اپوزیشن کی یقین دہانی پر ڈپٹی اسپیکر نے فلور راجہ پرویزاشرف کو دے دیا۔راجہ پرویز اشرف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ سیاست میں شائستگی اور بردباری بنیادی چیزیں ہیں،سیاست میں طیش آجائے گا تو تباہی ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ کیسے ہوسکتا کہ آپ کسی کے گھر پر حملہ کریں اور آپکا گھر محفوظ رہے،باہر کے ملک میں ایسے احتجاج سے پاکستان کا تاثر خراب ہوا۔ انہوںنے کہاکہ کیا مسلم لیگ ن کی یوکے میں جماعت نہیں ہے، کیا یہ وہاں ایسا نہیں کرسکتے،وزیراعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس واقعہ کی تحقیقات کریں۔ انہونے کہاکہ کیا کل وزیراعظم لندن نہیں جائیں گی ہم حکومت کے ساتھ تعاون چاہتے ہیں، قانون سازی کا حصہ بننے چاہتے ہیں۔

راجہ پرویزاشرف نے نے کہاکہ وفاقی وزیر کو سنیں گے وہ لندن واقعہ کی مذمت کریں،حکومت معذرت کرے۔ انہوںنے کہاکہ ہم پارلیمنٹ میں پبلک ایشوز پر کام نہیں کررہے۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب میں لا اینڈ آرڈر صورتحال سخت خراب ہے۔انہوکںنے کہاکہ والی بال کے مشہور کھلاڑی محسن فاروق کو راولپنڈی میں قتل کردیا گیا۔اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مرادسعید نے کہاکہ ہم لندن میں پیش آنیوالے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں،کسی کے گھروں کے سامنے احتجاج کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں،یہ وہ گھر ہے جسے ثابت کرنے میں ہمیں پانچ سال لگے۔

انہوںنے کہاکہ یہ جو دھمکیاں دے رہے تھے یہ اس پر عمل کرتے رہے ہیں،یہ عمران خان کی فیملی پر حملہ آور ہوتے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آپ نے اپنے قائد سے نہیں پوچھا کہ جن فلیٹس سے آپ انکاری رہے اس میں کیسے بیٹھے ہیں انہوںنے کہاکہ کیا ان سے نہیں پوچھا کہ وزیر خارجہ کیسے دوسرے ملک کا ملازم رہا ۔ انہوںنے کہاکہ احسن اقبال کے بھائی کو ٹھیکے کیسے ملے سوال پوچھا ،اپنے قائدشہبازشریف سے پوچھا لندن عدالت کیوں نہ گئے۔

انہوکںنے کہاکہ اپوزیشن کو گزشتہ تین دن کے سوالات کا جواب سننا پڑے گا ،آپ نے خود کہا کہ ووٹ کو عزت دو اور پھر کہا مجھے اجازت دو،ہم دیار غیر میں ملک کی خدمت اور سفیر کا کام کررہے مگر آپ بتائیں بڑے محلات یہان کیسے بنی ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں عمران خان اور ان کے گھر والوں پر ماربل سمیت دیگر مقدمات بنائے گئے ،ہمیں بتانے والے یاد رکھیں ہم بھی کشتیاں جلا سکتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ آپ نے ایک حکمت عملی کے تحت یہاں بات کی کیونکہ آپ لندن سے واپس آئے تو آپکو جواب دینا ہے ،سپریم کورٹ میں آپ کہتے رہے کہ آپ کی رہائش گاہ باہر تو کیا پاکستان میں بھی نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کیا سوال نہیں بنتا آپ وزیر خارجہ تھے اور بیرون ملک سے 15 لاکھ تنخواہ لیتے رہے ،احسن اقبال جس پر کرپشن کے کیسز ہیں، ان سے سوال نہیں بنتا ،کیا شہباز شریف سے سوال نہیں بنتا کہ آپ نے برطانوی صحافی اور شہزاد اکبر کے خلاف عدالت جانا تھا۔

مراد سعید نے کہاکہ ان کی تاریخ رہی ہے انہوں نے عمران خان کے خلاف مقدمے درج کرائے،آپ جس جائیداد کا انکار کرتے رہے وہاں جا کر کیسا لگا ،آپ نے اپنے لیڈر سے پوچھا نہیں کہ ہم سے جھوٹ کیوں بلوایا ۔ انہوںنے کہاکہ انہوں نے ہر سال 119 آرڈیننس جاری کئے،ہم ڈیڑھ سال میں 19 آرڈیننس لائے تو جمہوریت کو خطرہ ہو گیا،آج کرپشن کا عالمی دن ہے ایوان میں اس پر بات ہونی چاہئے تھی،ان کا کام ہے کرپشن کا پیسہ بچانا۔

انہوںنے کہاکہ ہم عوام سے وعدہ کرکے آئے ہیں انکے حق کی بات کرینگے ،24 ہزار قرض لے کر کہاں لگایا اس کا جواب دینا ہوگا ،آج پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھ گئی، ملک میں سرمایہ داری بڑھ گئی، موڈیز کی حوصلہ افزا رپورٹ آئی ،آپ کو باہر عوام کو جواب دینا ہوگا اقامہ کیوں رکھا ایک اچھا اسپتال کیوں نہیں بنایا ۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن قیادت کی کرپشن کی لیئرز دیکھ کر دماغ چکرا جاتا ہے، سب گول مال ہے ،ملک کی عزت اپوزیشن نے داؤ پر لگائی ہے، اگر آپ واپس نہیں آرہے تو بتادیں آپ کب واپس آرہے ہیں ،آپ نہیں آرہے تو پھر ہم شہزاد اکبر کو وہاں بھجوا دیتے ہیں ،آپ کی قیادت نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاکر مجھے اجازت دو کا نعرہ لگادیا ،ہم کہتے ہیں ووٹر کو عزت دو، آپ کے چارٹر آف ڈیموکریسی نہیں چارٹر آف ڈکیتی کی تھی ،آپ نے میثاق جمہوریت کرنا ہے تو کرپٹ افراد کا مقدمہ لڑنا چھوڑ دیں ،میثاق جمہوریت کرنا ہے تو عوام کی صحت کی سہولیات، انسداد کرپشن پر کریں۔

میاں جاوید لطیف نے کہا کہ کوئی احتساب سے بھاگنے والا نہیں،کیا پاکستان میں احتساب کے ادارے آزاد ہیں،اگر آزاد ہیں تو وزیراعظم کیوں کہتے ہیں اسکو پکڑ لو،میرے خلاف میڈیا ٹرائل ہورہا ہے کہ میں نے ناجائز ذرائع کا استعمال کیا۔ انہوںنے کہاکہ دیکھ لیں کہ میرے سیاست سے پہلے کتنے اثاثے تھے اور وزیراعظم عمران خان کے کتنے تھے،کیا حسین شہید سہروردی اور فیروز خان نون کو کرپشن کی وجہ سے نااہل کیا گیا،آپکے وزیرداخلہ نے کہا چار چھ لوگوں کی بات نواز شریف مان لیتے تو آج چوتھی دفعہ وزیراعظم ہوتے،آج کے وزرا کہتے ہیں کہ پرویز مشرف ہمارا ہیرو ہے،اگر آئین توڑنے والا ہیرو ہے تو اس آئین کی کیا ضرورت ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات