Live Updates

عمران خان کیخلاف ان ہاؤس تبدیلی کی ہوا نہیں چل سکتی، ندیم افضل چن

اس وقت تبدیلی کی ہوا تو خود اپوزیشن کے اندرچل رہی ہے، پارلیمنٹ کو چلانے کیلئے کچھ لو، کچھ دو کی پالیسی چلتی رہتی ہے۔ ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 9 دسمبر 2019 21:18

عمران خان کیخلاف ان ہاؤس تبدیلی کی ہوا نہیں چل سکتی، ندیم افضل چن
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 دسمبر 2019ء) ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ عمران خان کیخلاف کوئی ان ہاؤس تبدیلی کی ہوا نہیں چل سکتی، اس وقت تو اپوزیشن کے اندر خود تبدیلی کی ہوا چل رہی ہے، پارلیمنٹ کو چلانے کیلئے کچھ لو، کچھ دوکی پالیسی چلتی رہتی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کے تحت اپوزیشن لیڈر کو پی اے سی کا چیئرمین بنایا جاسکتا ہے۔

حکومت نے رانا تنویر کے چیئرمین بننے پر اعتراض نہیں کیا۔ پارلیمنٹ کو چلانے کیلئے کچھ لو،کچھ دوکی پالیسی چلتی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کوئی ان ہاؤس تبدیلی کی ہوا نہیں چل سکتی۔ اس وقت تو اپوزیشن کے اندر خود تبدیلی کی ہوا چل رہی ہے۔ معاملہ یہ ہے کہ ن لیگ کو مریم نوازنے چلانا ہے یا شہبازشریف نے چلانا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نیب کے سامنے ہے حکومت سے بارگین کی کوشش کرے گی۔

میرے خیال سے مریم نوازکے حوالے سے بارگین نہیں ہوگی۔ حکومت مریم نواز کو باہر جانے کی اجازت نہیں دے گی۔ اگر عدالت مریم نوازکو باہر جانے کی اجازت دیتی ہے تو حکومت عدالتی فیصلے کی مخالفت نہیں کرے گی۔ دوسری جانب دوسری جانب مسلم لیگ ن نے تین ماہ کیلئے عبوری وزیر اعظم لانے کا مطالبہ کردیا، سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ نئے انتخابات سے پہلے نیا وزیراعظم قانون سازی ،انتخابی اور اقتصادی اصلاحات کرے، نیا وزیراعظم تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے بنایا جائے، موجودہ چیلنجز میں کوئی بھی ان ہاؤس تبدیلی کے ذریعے حکومت لینے کیلئے تیار نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اورحکومت کے اتحادی خود کہہ چکے ہیں کہ اگر وزیراعظم 6ماہ اور رہ گئے تو پاکستان کی معیشت ناقابل اصلاح ہوجائے گی،اتنے زیادہ چیلنجز ہوجائیں گے کہ کوئی حکومت لینے کیلئے تیار نہیں ہوگا۔انہوں نے نئے انتخابات کے مطالبے کی دوصورتیں ہیں کہ عمران خان نئے انتخابات کیلئے اسمبلی تحلیل کریں،اور انتخابات کی راہ ہموار کریں ۔

لیکن اگر عمران خان اس کے راستے میں رکاوٹ ہوں گے تو 2، 3ماہ کیلئے نیا وزیراعظم لایا جائے جو اقتصادی اور انتخابی اصلاحات کرسکے۔اس کے بعد ہم نئے انتخابات کی طرف چلے جائیں۔احسن اقبال نے کہا کہ جو بھی وزیراعظم آئے گا وہ دوتین مہینے کیلئے عبوری وزیراعظم ہوگا،اس میں کوئی بھی سیاسی جماعت اپنا مستقل وزیراعظم دینے کی حامی نہیں ہوگی۔اس لیے دوتین ماہ کیلئے مفاہمت کے ساتھ قومی حکومت بنے اور اتفاق رائے سے قانون سازی کی جائے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات